امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پہلے کینیڈا کو امریکی ریاست بنانے کے بیان اور اس کے بعد کینیڈین مصنوعات پر غیرمعمولی ٹیرف کے نفاذ کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے، دونوں ممالک کے درمیان فضائی سفر میں یک دم بڑی کمی واقع ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:کینیڈین وزیراعظم نے ٹیرف کے نفاذ کو کینیڈا پر حملہ قرار دے دیا

امریکا اور کینیڈا کے درمیان ایئرلائن کے سفر میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 70 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف کے تنازع اور کینیڈا کو 51ویں ریاست بنانے کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور اقدام کا نتیجہ ہے۔

ایوی ایشن اینالٹکس کمپنی او اے جی کی طرف سے جاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ایئرلائن کی آمدہ جولائی اور اگست کے درمیان بکنگ تقریباً نہ ہونے کے درمیان دیکھی گئی ہے، جبکہ یہ کمی کم از کم اکتوبر تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں دونوں ممالک کے درمیان 320,000 سے زیادہ مسافروں کی کمی نوٹ کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ریزرویشن میں کمی مسافروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ اس لیے کہ ان لوگوں کے لیے جو اب بھی سفر کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں، اگلے چند مہینوں میں کچھ ایئر لائنز خاص طور پر سستے ہوائی کرایوں کی پیشکش کر سکتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوائی کمپنیاں اپنا کھویا ہوا بزنس اب دوسرے روٹس پر تلاش کر رہی ہیں اور اس مقصد کے لیے یورپ کے لیے پروازوں کو فروغ دینا چاہتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایئرلائن تنازع ڈونلڈٹرمپ فضائی سروس کینیڈا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایئرلائن ڈونلڈٹرمپ کینیڈا دونوں ممالک کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

عالمی ادارہ صحت کے بجٹ میں 20 فیصد کمی کا فیصلہ

ویب ڈیسک: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے امریکا کی جانب سے دستبرداری کے فیصلے کے بعد اپنے بجٹ کا پانچواں حصہ کم کرنے کی تجویز پیش کردی۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے "اے ایف پی" کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کی جانب سے بھیجی گئی ایک اندرونی ای میل میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے۔

 ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے عملے کو بھیجے گئے پیغام میں کہاہے کہ عالمی ادارہ صحت کو 2025 میں تقریباً60 کروڑڈالر کی کمی کا سامنا ہے اوراس کے پاس بجٹ میں کٹوتی کے علاوہ ’کوئی چارہ نہیں ہے۔

سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025

 جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ صدرمنتخب ہونے کے بعد دنیا بھر میں صحت کو فروغ دینے کے لیے وسیع امداد سمیت، عملی طور پر تمام غیر ملکی امداد کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیاتھا،امریکا اب تک ڈبلیو ایچ او کا سب سے بڑا ڈونر تھا۔

 ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او کا ای میل میں کہنا تھا کہ امریکا اور دیگر کی طرف سے آفیشل ڈویلپمنٹ اسسٹنٹس (امداد) میں ڈرامائی کٹوتیاں ممالک،این جی اوز اوراقوام متحدہ کی ایجنسیوں بشمول ڈبلیو ایچ او کو بڑے پیمانے پرمتاثر کر رہی ہیں۔

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -ہفتہ 29 مارچ, 2025

 انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری کے ایک سالہ عمل کوشروع کرنے سے قبل ہی ادارے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، اور اس نے 9 ماہ سے بھی زیادہ عرصہ قبل اس حوالے سے اقدامات پر کام شروع کردیا تھا۔

 ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک کی طرف سے بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کو فنڈ دینے کے لیے امداد میں حالیہ کمی کے درمیان امریکا کے اعلان نے ہماری صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

مدینہ منورہ ؛ خاتون کےتھپڑ کے جواب میں پولیس اہلکار کا تشدد

 انہوں نے کہا کہ ہم نے اخراجات میں خاطر خواہ بچت حاصل کی،موجودہ اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی حالات نے وسائل کو متحرک کرنا خاص طور پر مشکل بنا دیا ہے، اس کے نتیجے میں ہمیں صرف اس سال تقریباً 60 کروڑ ڈالر کی آمدنی کے فرق کا سامنا ہے۔

 گزشتہ ماہ ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ نے 27-2026 کے لیے مجوزہ بجٹ کو 5.3 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم کر کے 4.9 ارب ڈالر کر دیا تھا۔

 ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا ہےکہ تب سے ترقیاتی امداد کا منظرنامہ نہ صرف ڈبلیو ایچ او بلکہ پورے بین الاقوامی صحت کے ماحولیاتی نظام کے لیے خراب ہو گیا ہے،اس لیے ہم نے رکن ممالک کو تجویز پیش کی ہے کہ بجٹ کو مزید کمی سے 4.2 ارب ڈالر کردیاجائے جو اصل مجوزہ بجٹ سے 21 فیصد کمی ہے۔

لطیف کپاڈیہ کومداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے

 عالمی ادارہ صحت کے آخری 2 سالہ بجٹ سائیکل میں23-2022 کے لیے امریکا کی جانب سے 1.3 ارب ڈالر دیے گئے تھے جو ڈبلیو ایچ او کے اس وقت کے 7.89 ارب ڈالرکے بجٹ کا 16.3 فیصد حصہ تھا۔

 ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کا کہنا تھا کہ بہترین کوششوں کے باوجود ہم اس مقام پر ہیں، جہاں ہمارے پاس اپنے کام اور افرادی قوت میں کمی کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا تھااوراس فیصلے کا اطلاق 22 جنوری 2026 کو ہونا ہے۔

جناح ہسپتال کو ٹھیکے پر دینے کیلئے کمیٹی قائم

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک گفتگو
  • وزیر اعظم پاکستان اور ازبکستان کے صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، عید کی مبارکباد
  • وزیراعظم کا آذربائیجان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، عیدالفطر کی مبارکباد دی
  • عالمی ادارہ صحت کے بجٹ میں 20 فیصد کمی کا فیصلہ
  • کشمور، دو برادریوں کے درمیان تصادم، فائرنگ سے 5افرادجاں بحق
  • امریکی محصولات کا مقابلہ اپنے جوابی تجارتی اقدامات سے کریں گے، کینیڈا
  • کندھ کوٹ میں بھنگوار اور بھٹو برادری کے درمیان فائرنگ، 4 افراد ہلاک و متعدد زخمی
  • ٹرمپ کا کینیڈا کے وزیراعظم کے سخت بیان کے بعد رابطہ، فون کال مؤثر قرار
  • ٹرمپ کا کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی سے انتہائی مفید گفتگو کا دعوی