Express News:
2025-03-31@14:52:29 GMT

بجلی 1.71 روپے فی یونٹ سستی، حکومتی سمری نیپرا کو ارسال

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے بجلی 1.71 روپے یونٹ سستی کرنے کیلیے نیپرا میں درخواست جمع کرا دی ہے۔ بجلی قیمتوں میں یہ کمی اگلے 3ماہ اپریل، مئی اور جون 2025 کیلیے تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین کیلیے ہو گی ، نیپرا حکومتی درخواست پر 4 اپریل کو سماعت کریگا جس میں فیصلہ کی توثیق کا قوی امکان ہے ۔ دوسری طرف حکومت 6روپے یونٹ تک بجلی سستی کرنے کے بڑے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے کی تیاری بھی کر رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق 1.

71 روپے یونٹ کی  یہ کمی اسی بڑے ریلیف پیکیج کا حصہ ہو گی۔وفاقی کابینہ نے 26 مارچ کو اپنے اجلاس میں لائف لائن گھریلو صارفین کے علاوہ تمام صارفین کیلیے ٹیرف سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں 1.71 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ (kWh) اضافے کی منظوری دے رکھی ہے۔ نیپرا میں جمع حکومت کی درخواست میں  کہا گیا ہے کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی میں اضافے کا مقصد مالیاتی بوجھ کو متوازن کرنا اور پاور سیکٹر کی پائیداری کو برقرار رکھنا ہے۔

عید الفطر کے بعد نیپرا میں اپریل تا جون سبسڈی میں اضافے سے متعلق سماعت اگلے ماہ4 اپریل کو ہوگی۔وفاقی حکومت کی جانب سے مطلع کیا گیا  اور نیپرا کے 11 اور 13 جولائی 2024 کے تعین کے مطابق مالی سال 2024-25 کے لیے قومی اوسط شرح 35.50 روپے فی یونٹ تھی۔

حکومت ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کے ذریعے فرق ختم کر کے اوسط ٹیرف 32.99 روپے فی یونٹ تک لانا چاہتی ہے۔ مزید برآں، وفاقی حکومت نے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کو شامل کرکے کراچی الیکٹرک کے صارفین کیلئے یکساں ٹیرف برقرار رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق سماعت کے بعد نیپرا کی طرف سے منظور ہو جاتی ہے تو وفاقی حکومت سبسڈی ریلیف کی حد تک 14 جولائی 2024 کو مطلع کردہ موجودہ نرخوں میں ترمیم کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔  واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دی تھی، یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔

 کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکیج پر کام جاری ہے، آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ ریلیف پیکیج وفاقی حکومت

پڑھیں:

پاکستان میں دیگر ممالک سے زیادہ قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے: مفتاح اسماعیل

اسلام آباد(آئی این پی) سابق وفاقی وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل  نے کہا ہے کہ جب حکومت سولر والوں سے سستی بجلی خرید کر ان ہی کو مہنگی بیچے گی تو اس پر اعتراض تو ہوگا۔ ایک انٹرویو میں  انہوں نے کہا کہ جب سولر سسٹم سب سے مہنگا تھا تو اس وقت کی ن لیگ کی حکومت نے اس کی حوصلہ افزائی کی حالانکہ اس وقت اس کی قیمتیں گر رہی تھیں، لیکن جب آپ کو آئی پی پیز مالکان اور بڑے لوگوں کی مدد کرنی تھی تو آپ نے ان سے مہنگے داموں بجلی خریدنے کے معاہدے بھی کیے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دوسری جانب جب کوئی مڈل کلاس عام شہری ملک کے کسی بھی حصے میں اپنی جیب سے سولر سسٹم لگا کر بجلی حاصل کررہا ہے تو آپ کے پیٹ میں درد شروع ہوجاتا ہے کہ اس کو ہم کیوں پیسے دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو حکمرانوں کا کہنا ہے کہ ہم سولر سسٹم کی بجلی 27 روپے فی یونٹ کے حساب سے لے رہے ہیں اور اس کو بوجھ قرار دے رہے ہیں تو دوسری طرف .64 56 پیسے کی بجلی اسی کو فراہم کررہے ہیں۔اس کے علاوہ صارف سے نیٹ میٹرنگ اور گروس میٹرنگ دونوں پر ٹیکس لیا جائے گا تو سوال پھر بھی اٹھے گا کیونکہ اس کا براہ راست اثر عام شہری پر پڑ رہا پے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ عوام کی کسی طرح بچت ہو نہ کہ اس پر ٹیکس پر ٹیکس لگاتے جا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں دنیا کے بہت سے ممالک سے زیادہ قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کی جارہی ہے ایسا کیا ہے اس بجلی اور گیس میں؟ یہی اس حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمت 10 روپے کم ہونی چاہیے: فاروق ستار
  • پاکستان میں دیگر ممالک سے زیادہ قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے: مفتاح اسماعیل
  • عید الفطر پر عوام کے لیے حکومتی فطرانہ
  • حکومت کی طرف سے عوام کوعیدکا تحفہ
  • پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے ، تاجروں کا ردعمل
  • پٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے، تاجروں کا ردعمل
  • وزیراعظم کی قیادت میں بجلی سستی کرنے کیلئے کام کررہے ہیں: وزیرخزانہ
  • حکومت نے بجلی سستی کرنے کی سمری نیپرا کو ارسال کردی
  • چینی سستی ہو جانے کا دعوٰی کرنے والی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی چینی مزید مہنگی کر دی