بغیر چارجنگ کے 5700 سال تک چلنے والی بیٹری تیار!
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لاہور:
موبائلز، سولر سسٹمز، گاڑیوں وغیرہ کے باعث بیٹریاں انسانی زندگی کا جزو بن چکی ہیں قباحت یہ ہے کہ انھیں بار بار چارج کرنا پریشان کن امر ہے۔
یہ مسئلہ حل کرنے کی خاطر سئیول نیشنل یونیورسٹی جنوبی کوریا کے سائنس دان ایٹمی بیٹری بنا رہے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
یہ بیٹری ریڈیوکاربن (radiocarbon) سے کام کرے گی جو کاربن مادے کی ایک قسم ہے، ایٹمی ری ایکٹروں کی ضمنی پیداوار اور انسانی صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے، یہ مادہ 5700 سال تک کام دیتا ہے اور اس دوران بیٹری بنا چارج کیے کام دے گی۔
پاکستان کے ایٹمی ری ایکٹروں میں بھی ریڈیوکاربن کثیر مقدار میں بنتا ہے اگر کورین ماہرین نے ایٹمی بیٹریاں بنا لیں تو پاکستانی ریڈیوکاربن کی دنیا بھر میں مانگ ہو گی اور ہم اسے بیچ کر سالانہ کروڑوں ڈالر کما سکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چینی حکومت کا میانمار کو ہنگامی انسانی امداد کی مد میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ
چینی حکومت کا میانمار کو ہنگامی انسانی امداد کی مد میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 31 March, 2025 سب نیوز
یا نگون :چینی ریسکیو ٹیم نے ملبے تلے دبی ایک 29 سالہ لڑکی کو 65 گھنٹے بعد ریسکیو کر لیا۔پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ منڈلے پہنچنے کے بعد 13 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں سے، چینی ریسکیو ٹیم کی جانب سے اب تک چار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے ۔اس کے علاوہ مقامی امدادی کام اب بھی جاری ہے۔دریں اثنا چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کی جانے والی ہنگامی امدادی سامان کی پہلی کھیپ بیجنگ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی۔
میانمار کی حکومت کی درخواست پر چینی حکومت نے میانمار کو ہنگامی انسانی امداد کی مد میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امداد ی سامان کی پہلی کھیپ میں خیمے، کمبل، فرسٹ ایڈ کٹس اور دیگر سامان شامل ہے۔ میانمار کی وزارت سماجی بہبود کے ڈائریکٹر من ڈینگ نے نیپیڈو شہر میں چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کی جانب سے جلد از جلد میانمار کے لیے امدادی ٹیم بھیجنا چین اور میانمار کی دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نےکہا کہ زلزلے کے فوری بعد اس مشکل وقت کے دوران فراہم کی جانے والی امداد انتہائی قیمتی ہے۔ چین کو اس طرح کی آفات سے نمٹنے کا وسیع تجربہ ہے، خاص طور پر وین چھوان زلزلے کے بعد چین کا موثر ریسکیو سسٹم قابل ستائش ہے. چین کی جانب سے فراہم کیا گیا پیشہ ورانہ سازوسامان اور تجربہ چین اور میانمار کی دوستی کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔