بی این پی کا لانگ مارچ اخترمینگل کی قیادت میں مستونگ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کا لانگ مارچ پارٹی کے سربراہ اخترمینگل کی قیادت میں مستونگ پہنچ گیا۔
سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی کا لانگ مارچ وڈھ سے شروع ہوا جو کوئٹہ کی جانب رواں دواں ہے۔لانگ مارچ مستونگ پہنچ گیا۔ اس حوالے سے اختر مینگل کا کہنا تھاکہ رکاوٹوں کو عبور کرکے منزل پر پہنچ کر دھرنا دینگے، عوام گھروں میں بیٹھنے کے بجائے لانگ مارچ میں شرکت کریں، پرامن احتجاج کو حکومت سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دھرنا، ریلیاں اور مظاہرے کوئی شوق سے نہیں کرتا، مجبور ہوکریہ راستہ اختیار کیا جاتا ہے، پرامن طورپرلانگ مارچ کررہےپیں،رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں یہ نامناسب عمل ہے۔
فیس بک میں بڑی تبدیلی کا اعلان
اُدھر مستونگ کی انتظامیہ نے لکپاس ٹنل پر دو اطراف کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کردیا۔ محکمہ داخلہ نے بلوچستان بھر میں پہلے سے دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ رہنما بی این پی آغا حسن کا کہنا تھا کہ بی این پی نے کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ کو دھرنا دینےکی درخواست دی ہے لیکن ہماری درخواست کی ابھی تک شنوائی نہیں ہوئی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لانگ مارچ بی این پی
پڑھیں:
خودکش حملے سے حوصلے پست نہیں ہوئے، دھرنا جاری رہے گا: اختیر مینگل
کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ خودکش حملے سے حوصلے پست نہیں ہوئے، لک پاس دھرنا جاری رہے گا۔
مستونگ میں لک پاس دھرنے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ راستے کھلے ملے تو دھرنا کوئٹہ میں ہو گا۔
اختر مینگل نے کہا کہ ہم ایسے حالات سے گزر چکے ہیں، حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل کی جماعت نے بھی مثبت جواب دیا تھا، سردار اختر مینگل کی جماعت کے 2 رہنما انتظامیہ کے ساتھ بیٹھے اور مذاکرات کا سیشن ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ اتفاقِ رائے ہوا تھا کہ آج حکومتی کمیٹی سردار اختر مینگل سے ملاقات کرے گی، آج افسوس ناک واقعہ پیش آنے کے باوجود حکومت سے اختر مینگل کی جماعت کا رابطہ ہو رہا ہے۔
شاہد رند نے کہا ہے کہ ایک بار پھر سردار اختر مینگل اور ان کی جماعت سے اپیل ہے کہ اس صورتِ حال میں پُرامن رہیں، ملک دشمن عناصر اس صورتِ حال سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، بلوچستان حکومت واقعے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔
Post Views: 1