پی ایف یو جے نے کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔
پی ایف یو جے نے حکومت کی طرف سے پیکا کے کالے قانون کے تحت صحافیوں کو گھروں سے اٹھانے، مقدمات کے اندراج، میڈیا اداروں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے میڈیا انڈسٹری کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔
ارشد انصاری نے اسلام آباد میں سینئر صحافی وحید مراد اور کراچی سے سینئر صحافی فرحان ملک کی پیکا ایکٹ کے تحت گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کالے قانون کے تحت عام شہریوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ لوگوں کے گھریلو تنازعات پر بھی پولیس کی طرف سے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی اداروں میں بروقت تنخواہوں اور واجبات کی عدم ادائیگی ایک سنگین مسئلہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے تحت
پڑھیں:
ترکیہ میں اکرام امام اوغلو کی گرفتاری پر بہت بڑا احتجاج
اکرم امام اوغلو استنبول کے مئیر ہونے کیساتھ حالیہ تُرک صدر "رجب طیب اردگان" کے سیاسی حریف شمار کئے جاتے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ آج ترکیہ کے مقامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ استنبول میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اپنے سیاسی لیڈر "اکرم امام اوغلو" کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ اکرم امام اوغلو استنبول کے مئیر ہونے کے ساتھ حالیہ تُرک صدر "رجب طیب اردگان" کے سیاسی حریف شمار کئے جاتے ہیں۔ حال ہی میں ہونے والے بعض سروے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اس وقت رجب طیب اردگان سے بھی زیادہ مقبول ہو چکے ہیں۔ انہیں گزشتہ ہفتے کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں حکومت مخالف مظاہرے شروع ہو گئے۔ اسی سلسلے میں آج ایک بار پھر اکرم امام اوغلو کی ریپبلکن پیپلز پارٹی کے صف اول کے رہنماء "اوزگور اوزیل" نے عوام سے اپنے لیڈر کی رہائی کے لئے استنبول کے ایشیائی حصے میں باہر نکلنے کی اپیل کی۔ یہ امر قابل غور ہے کہ ریپبلکن پیپلز پارٹی اکرم امام کی اوغلو کی گرفتاری کو سیاسی انتقام جوئی کا حصہ قرار دے رہی ہے۔ تاہم تُرک حکام کا کہنا ہے کہ اُن کا اس گرفتاری میں کوئی عمل دخل نہیں بلکہ انہیں عدالت نے گرفتار کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس گرفتاری کے خلاف ترکیہ میں ایک ہفتے سے مسلسل مظاہرے جاری ہیں۔ بعض جگہوں پر احتجاج پُرتشدد ہونے کی صورت میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے مرچ اسپرے، واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔