پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں، ڈیل کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ بیرسٹرگوہر کا کہنا تھاکہ طلال چوہدری کا طالبان کی واپسی کا بیان حقائق کے برعکس ہے، پاکستان دہشتگردی کے نرغے میں ہے، یہ الزامات لگانے کا وقت نہیں، ایسے بیانات کے بجائے اپنی توجہ دہشتگردی روکنے پر مرکوز کریں۔انہوں نے کہا کہ ریکارڈ کا حصہ ہے طالبان آبادکاری کے فیصلے جولائی 2022 کے بعد ہوئے تھے، طلال نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا کہ دہشتگردوں نے پی ٹی آئی کو نشانہ نہیں بنایا۔ان کا کہنا تھاکہ ہم پاکستان میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، کسی بھی پاکستانی شہری کونشانہ بنانے کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھاکہ اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں ہوئے، 24 نومبر سے قبل صرف رابطے کی بحالی ہوئی تھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے حتمی مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، ڈیل کے تاثرکی باتیں بے بنیاد ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ سے ہوئے تھے

پڑھیں:

دہشتگردوں نے آج تک پی ٹی آئی کے کسی رہنما کو نشانہ نہیں بنایا، طلال چوہدری

دہشتگردوں نے آج تک پی ٹی آئی کے کسی رہنما کو نشانہ نہیں بنایا، طلال چوہدری WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز

فیصل آباد (سب نیوز)وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان سے ریڈکارپٹ بچھا کر اور بارڈر کھول کر عمران خان نے 4ہزار دہشتگردوں کو پاکستان اور خیبرپختونخوا میں بسایا ہے۔

فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کچھ حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں، پاکستان اور افغانستان کا بارڈر 2600 کلومیٹر کے قریب ہے اور یہ ہموار زمین نہیں ہے بلکہ کہیں پہاڑ اور کہیں وادیاں ہیں، اس کے باوجود اس پر فینس اس کا کام 92 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ بارڈر پر 1400 چوکیاں قائم ہیں، جس پر پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار موجود ہیں، بارڈر کی حفاظت کی ذمہ داری دو ملکوں کی ہوتی ہے، اور اگر ایک ملک کرے اور دوسرا نہ کرے تو پھر 2600 کلو میٹر کے اس بارڈر کی حفاظت اور ذمہ داری پوری کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ریسورسز اتنے نہیں ہیں، جتنے امریکا کے پاس ہیں، امریکا کا جو بارڈر میکسکو کے ساتھ ہے، امریکا اس بارڈر کو آج کے دن تک محفوظ بنانے کے لیے پوری کوشش کرتے ہیں، لیکن نہیں بناسکتے۔انہوں نے کہا کہ بات بارڈر کی فینس کی نہیں ہے، فینس موجود ہے، چوکیاں موجود ہیں، مگر وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا یہ کہنا کہ وہاں سے لوگ آ جاتے ہیں، وہاں سے لوگ آئے نہیں ہیں، وہاں سے ریڈکارپٹ بچھا کر اور بارڈر کھول کر عمران خان نے 4 ہزار دہشتگردوں کو پاکستان اور خیبرپختونخوا میں بسایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارڈر فینس نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی نہیں ہے، اپنا گریبان جھانکیں، سی ٹی ڈی کمزور ہونے کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں دہشتگردی ہوتی ہے، اپنی ذمہ داری پوری کرنے سے بچنا، کوئی بہانہ بنانا، روزانہ کی بنیاد پر دہشتگردی کی جنگ میں کوئی تگڑے بیان کے بجائے، اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے ایسا بیانیہ پیش کرنا، جس سے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی ہو۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ کس دہشتگردوں سے ہماری لڑائی ہے، ہماری جنگ ان لوگوں سے ہے، جن سے مسجدیں محفوظ ہیں اور نہ نمازیں، جنہوں نے نہ رمضان شریف کا کوئی احترام کیا ہے، نہ نہتے عورتوں اور بچوں کا کوئی احترام کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کونسا جہاد ہے کہ رمضان شریف ہو، نمازی نماز پڑھ رہے ہوں اور حملہ آور ہونے والے کہیں کہ وہ جہاد کر رہے ہیں، یہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ یہ پاکستان کی جنگ ہے، یہ ان لوگوں کے ساتھ جنگ ہے، جو اتنے بے رحم ہیں کہ نہ نہتے عورتیں اور بچوں کو چھوڑتے ہیں اور نہ وہ رمضان اور مسجد کا کوئی خیال کرتے ہیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو بیانیہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس میں حساس اداروں کی ناکامی ہے، بارڈر صحیح طرح ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے، ذرا اس سے آگے بھی آ جائیں، صحت، تعلیم، امن و امان اور بہترین گورننس کس کا فرض بنتا ہے؟ کس نے ادارے بنانے تھے؟ کس نے امن و امان کے لیے بہترین فورس کو کھڑا کرنا تھا؟۔انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہم جیت رہے ہیں، دہشتگرد روز مارے جاتے ہیں، وہ سافٹ ٹارگٹ پر حملہ کرتے ہیں، ہماری حکومتوں کی کمی، کوتاہیوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں، اگر صوبائی حکومت نے سیف سٹی کیمرے لگائے ہوتے، اگر حکومت خیبرپختونخوا نے سی ٹی ڈی کا بہترین محکمہ بنایا ہوتا، تو سوال ہی پیدا نہیں ہوسکتا تھا کہ دہشتگردی پنجاب اور سندھ کی طرح وہاں بھی ختم نہ ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • عید الفطر پر پاکستانی فلم انڈسٹری کی رونقیں دوبارہ بحال، متعدد فلمیں ریلیز
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس اور سروسز چیفس کی قوم کو عیدالفطر کی مبارکباد
  • پاکستان کو معاشی اور دہشتگردی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے: بلاول بھٹو
  • امریکا کو واضح کر دیا دہشتگردی ہرگز برداشت نہیں کریں گے: طارق فاطمی
  • ’’را ‘‘کے ایجنڈے پر چلنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے: رانا ثنا
  • افغانستان میں زلمے خلیل زاد کی واپسی ایک نیا گیم پلان جس کا نشانہ پاکستان ہے: برگیڈئیر آصف ہارون
  • اسٹٰبلشمنٹ سے مذاکرات نہیں ہوئے بلکہ رابطے بحال ہوئے تھے، بیرسٹر گوہر
  • اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں ہوئے، بیرسٹر گوہر
  • دہشتگردوں نے آج تک پی ٹی آئی کے کسی رہنما کو نشانہ نہیں بنایا، طلال چوہدری