Express News:
2025-03-31@09:25:01 GMT

ڈالر کے مقابل روپیہ بتدریج استحکام کی جانب گامزن

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

کراچی:

چین کو ایک ارب ڈالر مالیت کے تجارتی قرض واپس کرنے کے بعد ادائیگیوں کے بوجھ میں کمی اور آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہوگیا۔

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو ڈالر کی بہ نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے نتیجے میں انفلوز کی امیدوں، رواں سال کے اختتام تک 300ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز متعارف کرائے جانے اور پانڈا بانڈز تجربہ کامیاب ہونے کی صورت میں مزید بانڈز متعارف کرانے کی حکمت عملی، رمضان المبارک اور عیدالفطر کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیئے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے کی سطح پر آگئی تھی تاہم وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 280روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 09پیسے کی کمی سے 281روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسٹاف لیول معاہدے کے نتیجے میں آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط اور ایک ارب 30کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کے اجراء جیسے عوامل روپے کی قدر میں استحکام کا باعث بن گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈالر کی کی قدر

پڑھیں:

عالمی ادارہ صحت کے بجٹ میں 20 فیصد کمی کا فیصلہ

ویب ڈیسک: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے امریکا کی جانب سے دستبرداری کے فیصلے کے بعد اپنے بجٹ کا پانچواں حصہ کم کرنے کی تجویز پیش کردی۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے "اے ایف پی" کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کی جانب سے بھیجی گئی ایک اندرونی ای میل میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے۔

 ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے عملے کو بھیجے گئے پیغام میں کہاہے کہ عالمی ادارہ صحت کو 2025 میں تقریباً60 کروڑڈالر کی کمی کا سامنا ہے اوراس کے پاس بجٹ میں کٹوتی کے علاوہ ’کوئی چارہ نہیں ہے۔

سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025

 جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ صدرمنتخب ہونے کے بعد دنیا بھر میں صحت کو فروغ دینے کے لیے وسیع امداد سمیت، عملی طور پر تمام غیر ملکی امداد کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیاتھا،امریکا اب تک ڈبلیو ایچ او کا سب سے بڑا ڈونر تھا۔

 ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او کا ای میل میں کہنا تھا کہ امریکا اور دیگر کی طرف سے آفیشل ڈویلپمنٹ اسسٹنٹس (امداد) میں ڈرامائی کٹوتیاں ممالک،این جی اوز اوراقوام متحدہ کی ایجنسیوں بشمول ڈبلیو ایچ او کو بڑے پیمانے پرمتاثر کر رہی ہیں۔

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -ہفتہ 29 مارچ, 2025

 انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری کے ایک سالہ عمل کوشروع کرنے سے قبل ہی ادارے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، اور اس نے 9 ماہ سے بھی زیادہ عرصہ قبل اس حوالے سے اقدامات پر کام شروع کردیا تھا۔

 ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک کی طرف سے بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کو فنڈ دینے کے لیے امداد میں حالیہ کمی کے درمیان امریکا کے اعلان نے ہماری صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

مدینہ منورہ ؛ خاتون کےتھپڑ کے جواب میں پولیس اہلکار کا تشدد

 انہوں نے کہا کہ ہم نے اخراجات میں خاطر خواہ بچت حاصل کی،موجودہ اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی حالات نے وسائل کو متحرک کرنا خاص طور پر مشکل بنا دیا ہے، اس کے نتیجے میں ہمیں صرف اس سال تقریباً 60 کروڑ ڈالر کی آمدنی کے فرق کا سامنا ہے۔

 گزشتہ ماہ ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ نے 27-2026 کے لیے مجوزہ بجٹ کو 5.3 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم کر کے 4.9 ارب ڈالر کر دیا تھا۔

 ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا ہےکہ تب سے ترقیاتی امداد کا منظرنامہ نہ صرف ڈبلیو ایچ او بلکہ پورے بین الاقوامی صحت کے ماحولیاتی نظام کے لیے خراب ہو گیا ہے،اس لیے ہم نے رکن ممالک کو تجویز پیش کی ہے کہ بجٹ کو مزید کمی سے 4.2 ارب ڈالر کردیاجائے جو اصل مجوزہ بجٹ سے 21 فیصد کمی ہے۔

لطیف کپاڈیہ کومداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے

 عالمی ادارہ صحت کے آخری 2 سالہ بجٹ سائیکل میں23-2022 کے لیے امریکا کی جانب سے 1.3 ارب ڈالر دیے گئے تھے جو ڈبلیو ایچ او کے اس وقت کے 7.89 ارب ڈالرکے بجٹ کا 16.3 فیصد حصہ تھا۔

 ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کا کہنا تھا کہ بہترین کوششوں کے باوجود ہم اس مقام پر ہیں، جہاں ہمارے پاس اپنے کام اور افرادی قوت میں کمی کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا تھااوراس فیصلے کا اطلاق 22 جنوری 2026 کو ہونا ہے۔

جناح ہسپتال کو ٹھیکے پر دینے کیلئے کمیٹی قائم

متعلقہ مضامین

  • ملک کی سالمیت اور استحکام کیلئے ہمیں متحد ہونا ہو گا، شہباز شریف
  • عالمی ادارہ صحت کے بجٹ میں 20 فیصد کمی کا فیصلہ
  • کراچی، مرکزی آزادی القدس ریلی میں شریک ڈاکٹرز و میڈیکل اسٹاف
  • معاشی استحکام کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے، افنان اللہ خان
  • ’’ہوا صاف کرنے‘‘ کیلئے 84 ارب روپیہ آرہا ہے
  • فلپائن بحیرہ جنوبی چین میں تنازعات کو ہوا دینے سے باز رہے ، چینی فوج
  • پاکستان نے چین کا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض واپس کردیا
  • حکومت کا عوام کیلئے عید کا تحفہ، پٹرول 1 روپیہ سستا کر دیا
  • کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے : آئی ایم ایف