گجرات ہائی کورٹ نے 17 جنوری 2025ء کو ایف آئی آر کو منسوخ کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا تھا کہ نظم میں لفظ "تخت" کا ذکر کیا گیا ہے اور اس پوسٹ پر ردعمل سماجی ہم آہنگی کی خلاف ورزی کا اشارہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے کہا ہے کہ ججوں کو اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کرنا چاہیئے، چاہے وہ اظہار خیال کو پسند نہ کریں۔ سپریم کورٹ نے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف گجرات پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر کو منسوخ کرتے ہوئے مذکورہ تبصرہ کیا۔ جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے پرتاپ گڑھی کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کوئی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں اظہار رائے کی آزادی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین کے دفعہ 19 (1) کے تحت شہریوں کا آزادی اظہار سب سے اہم حق ہے اور اس کو محفوظ رکھنا ضروری ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالتوں کی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس حق کی حفاظت کریں یہاں تک کہ اگر وہ ذاتی طور پر ان خیالات سے متفق نہیں ہیں، اس طرح کے مقدمات میں کہا گیا ہے کہ افراد یا گروہوں کے ذریعہ آزادانہ اظہار ایک صحتمند معاشرے کا ایک لازمی جزو ہے، جو کسی شخص یا گروہ کے بارے میں ایک شخص کے بارے میں بات کرنا چاہیئے۔ یہ عدالتوں کا فرض ہے کہ وہ آئین میں دئے گئے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں، چاہے جج خود کسی نقطہ نظر سے متفق کیوں نہ ہوں۔ بعض اوقات ہم ججوں کو کوئی تحریری یا زبانی رائے پسند نہیں آسکتی ہے، لیکن بنیادی حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔

آئینی عدالتیں شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ ایف آئی آر جام نگر میں تعزیرات ہند 2023 کی دفعہ 196، 197، 299، 302 اور 57 کے تحت درج کی گئی تھی۔ ان پر مذہب، نسل، مقام پیدائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے اور ہم آہنگی میں اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ نے 17 جنوری 2025ء کو ایف آئی آر کو منسوخ کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا تھا کہ نظم میں لفظ "تخت" کا ذکر کیا گیا ہے اور اس پوسٹ پر ردعمل سماجی ہم آہنگی کی خلاف ورزی کا اشارہ ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے پرتاپ گڑھی کو اپنے اقدامات کے ممکنہ اثرات کو مدنظر رکھنا چاہیئے تھا۔ پرتاپ گڑھی نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

سپریم کورٹ نے اس معاملے میں 25 جنوری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عبوری ریلیف دیا تھا اور حکم دیا تھا کہ مزید کارروائی نہ کی جائے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے گجرات پولیس کے ایف آئی آر درج کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا تھا۔ پولیس کی بے حسی پر تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس اوکا نے کہا تھا کہ نظم کا پیغام عدم تشدد کا ہے اور پولیس کو آزادی اظہار کی اہمیت کو سمجھنا چاہیئے۔ عمران پرتاپ گڑھی کی طرف سے پیش ہونے والے سینیئر وکیل کپل سبل نے دلیل دی تھی کہ سپریم کورٹ کو ہائی کورٹ کے طریقہ کار پر تنقید کرنی چاہیئے۔ سپریم کورٹ نے 3 مارچ کو اس کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور اب ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایف آئی آر کو منسوخ سپریم کورٹ نے کرتے ہوئے ہائی کورٹ دیا تھا کہا کہ نے کہا ہے اور تھا کہ

پڑھیں:

لاہور: عید کی شاپنگ کیلیے بازار آئی خاتون کو ہراساں کرنے والا اوباش گرفتار

لاہور:

 

نیو انارکلی بازار میں عید کی شاپنگ کے لیے آئی خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق خاتون بازار میں شاپنگ کر رہی تھی جب ملزم فیصل یعقوب نے اسے تنگ کرنا اور چھیڑ چھاڑ کرنا شروع کر دی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی نیو انارکلی پولیس نے بروقت ریسپانس دیتے ہوئے ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ایس پی سٹی کیپٹن (ر) قاضی علی رضا نے پولیس کی فوری کارروائی کو سراہتے ہوئے ایس ایچ او نیو انارکلی انسپکٹر اختر اور ان کی ٹیم کو شاباش دی۔ انہوں نے کہا کہ عید کی شاپنگ کے لیے آئی خواتین کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائی گئی ہے اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات پر خواتین کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا تاکہ خواتین بلا خوف و خطر اپنی خریداری کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان رہائی کیمپ میں پی ٹی آئی کارکنوں کے پختونخوا حکومت کیخلاف نعرے
  • سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں عید الفطر کی نماز پر پابندی، حریت رہنما کا اظہارِ افسوس
  • عید الفطر کے موقع پرایدھی فاؤنڈیشن کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ
  • میرٹھ: سڑک پر عید کی نماز پڑھنے پر لائسنس، پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان
  • انڈیا کے ساتھ اور کون کون سے ملک پاکستانیوں کے ساتھ عید کریں گے
  • کوئی شخص بیرون ملک ایسا جرم کرے جو پاکستان میں بھی جرم ہو تو اس کے خلاف پاکستان میں کارروائی ہو سکتی ہے. لاہورہائی کورٹ
  • لاہور: عید کی شاپنگ کیلیے بازار آئی خاتون کو ہراساں کرنے والا اوباش گرفتار
  • جیکب آباد، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے القدس ریلی برآمد
  • عمران خان کی واضح ہدایت کے باوجود علی امین فضل الرحمان کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، جے یو آئی