مرغی، سبزی ،فروٹ کے سرکاری نرخ جاری کر دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
صوبائی دارالحکومت لاہور میں مرغی، سبزی اور فروٹ کے سرکاری نرخ جاری کر دیے گئے۔
لاہور انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے سرکاری نرخنامے کے مطابق برائلر گوشت کے سرکاری نرخ 595 روپے فی کلو کی سطح پربرقرار ہیں۔
زندہ برائلرمرغی کا تھوک ریٹ 397 اور پرچون ریٹ 411 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے، فارمی انڈوں کی فی درجن قیمت 264 روپے ہے۔ سرکاری نرخنامے کے مطابق پیاز درجہ اول 45 روپے کلو، آلو 50 روپے کلو، ٹماٹر 60 روپے کلو، سبز مرچ 90 روپے کلو، ادرک 420 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
چائنہ لہسن کی قیمت 600 روپے کلو، فارمی کھیرے کی قیمت 30 روپے کلو، میتھی 55، بینگن کی قیمت 45 روپے کلو، پھول گوبھی کی قیمت 30 روپے کلو جبکہ شلجم کی قیمت 30 روپے کلو مقرر کی گئی ہے۔سرکاری نرخ نامے میں شملہ مرچ کی قیمت 65 روپے کلو، لیموں چائنہ کی قیمت 110 روپے کلو، مٹر کی قیمت 115 روپے، گھیا کدو کی قیمت 50 روپے کلو، گاجر چائنہ کی قیمت 50 روپے کلو، بھنڈی کی قیمت 240 روپے کلو مقرر کی گئی ہے۔
سرکاری نرخنامے میں کیلا درجہ اول 260 روپے درجن دستیاب ہے جبکہ سیب ایرانی کی قیمت 290 روپے کلو، سیب کالا کولو کی قیمت 325 روپے کلو، چیکو کی قیمت 275 روپے کلو، پپیتے کی قیمت 210 روپے کلو مقرر کی گئی ہے۔ کئی دکاندار مرغی، سبزی اور فروٹ کے سرکاری نرخناموں کے برعکس من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے سرکاری نرخ کلو مقرر کی روپے کلو کی قیمت
پڑھیں:
دسمبر 2024تک سرکاری قرضوں کا مجموعی حجم 74ہزار ارب سے بھی بڑھ گیا
دسمبر 2024تک سرکاری قرضوں کا مجموعی حجم 74ہزار ارب سے بھی بڑھ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزارت خزانہ نے سرکاری قرضوں سے متعلق پہلی ششماہی رپورٹ جاری کردی۔
ششماہی رپورٹ کے مطابق دسمبر دو ہزار چوبیس تک سرکاری قرضوں کا مجموعی حجم چوھہتر ہزار ارب روپے سے بھی بڑھ گیا،چھ ماہ کے دوران اس قرض پر پانچ ہزار ایک سو بیالیس ارب روپے کا سود بھی ادا کیا گیا،جولائی تا دسمبر 2024 سرکاری قرضوں میں 2767 ارب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔6ماہ کے دوران قرضوں پر 5ہزار 142ارب روپے سود ادا کیاگیا، 90فیصد سود مقامی قرضوں پر دیا گیا،حجم 49 ہزار 883 ارب روپے رہا،اس دوران 24 ہزار 130 ارب روپے کے بیرونی قرضے ریکارڈ کئے گئے،6 ماہ میں اندرونی 2723 ارب اور بیرونی قرضوں میں 44 ارب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا،اندرونی قرضوں کی شرح 67 اعشاریہ4فیصد اور بیرونی قرضوں کی 32اعشاریہ6فیصد رہی، اندرونی قرضوں کی واپسی کی اوسط مدت 2اعشاریہ9سال سے بڑھ کر 3اعشاریہ4سال ہوگئی۔
بیرونی قرضوں کی میچورٹی کی مدت 6اعشاریہ2سال کی آسان سطح پر ہے،جولائی تا دسمبر مالی خسارہ 1538 ارب روپے رہا،مقامی قرضوں سے پورا کیا،درمیانی سے طویل مدت کیلئے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور اجارہ سکوک جاری کئے،گورنمنٹ سیکیورٹیز بائی بیک اینڈ ایکسچینج پروگرام کا اجرا کیا گیا، تقریبا ایک ہزار ارب روپے کے بائی بیک کرنے سے 31 ارب روپے کی بچت ہوئی،وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق 6ماہ میں مہنگائی،مالی وکرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی،ایکسچینج ریٹ مستحکم رہا،جولائی تا دسمبر پرائمری بیلنس 3604ارب روپے ریکارڈکیاگیا،جولائی تا دسمبر مہنگائی کی اوسط شرح 7 اعشاریہ2 فیصد ریکارڈ کی گئی،میڈیم ٹرم ڈیبٹ اسٹریٹجی 26-2023 میکرو اکنامک حکمت عملی کا حصہ ہے۔