اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف سے  وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران اور صدر مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام نے  وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے امور، اور وزارت سے متعلق معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران کشمیر اور گلگت بلتستان کے مسائل اور حکومتی پالیسیوں پر بھی گفتگو ہوئی۔

 

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سید عباس عراقچی سے اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے یمنی امور کی ملاقات

ہانس گرینڈ برگ سے اپنی ایک ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کیخلاف صہیونی رژیم کے نسل کُش حملوں اور لبنان و شام پر اسرائیلی جارحیت کے دوران امریکہ کے یمن پر حملوں کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن، تل ابیب کے جرائم میں برابر شریک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" سے آج اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے یمنی امور "ھانس گرینڈ برگ" نے ملاقات کی۔ ھانس گرینڈ برگ کا دورہ تہران ایسی صورت میں انجام پا رہا ہے جب امریکہ نے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے حکم پر 15 مارچ سے یمن پر جارحیت کا دوبارہ سے آغاز کر رکھا ہے۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے یمن پر امریکی فوجی حملوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے یمن پر بار بار حملے، معصوم شہریوں کا قتلِ عام اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی رژیم کے نسل کُش حملوں اور لبنان و شام پر اسرائیلی جارحیت کے دوران امریکہ کے یمن پر حملوں کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن، تل ابیب کے جرائم میں برابر شریک ہے اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے میں اس کا ساتھ دے رہا ہے۔ سید عباس عراقچی نے یمن اور خطے کی عوام کے بارے میں امریکہ کی غیر حقیقی سوچ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سیاست دانوں کو سمجھنا چاہئے کہ خطے میں فساد کی اصلی وجہ مقبوضہ فلسطین میں قبضے کا تسلسل اور نسل کشی ہے۔

امریکہ یمن پر حملہ اور ایسی بے گناہ عوام کو قتل کر کے خطے میں استحکام کی بحالی کا دعویٰ نہیں کرسکتا جس کا واحد جرم مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور حمایت کرنا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ و اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی پامالیوں پر سلامتی کونسل کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو فوری و مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں تا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور انسانی اقدار کی بے حرمتی کو روکا جا سکے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے یمنی امور نے سید عباس عراقچی کو اعیادِ نوروز اور فطر کی مبارک باد دی۔ انہوں نے یمن میں قیام امن کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں اور کردار کی حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی تعریف کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے حالیہ دورہ برسلز، یورپی یونین کے حکام کے ساتھ مشاورت اور یمن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے انجام شدہ اقدامات کی تفصیلات بیان کیں۔ ہانس گرینڈ برگ نے یمن میں امن و سکون کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کی تازہ ترین کوششوں کے بارے میں بریف کیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں قیام امن صرف یمنیوں ہی کے لئے نہیں بلکہ سارے خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر زرداری کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال 
  • کینالز کا معاملہ :فیڈریشن پر حملے ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی کو کیا کرنا چاہیے ۔۔؟ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ بول پڑے
  • صدر مملکت کی پارٹی ورکرز اور راہنماؤں سے ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم کا امیر قطر، عمان، تاجک اور مصر کے صدور کو ٹیلی فون ،دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال
  • صدر مملکت کی پارٹی ورکرز اور رہنماؤں سے ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • نواب شاہ: صدر کی پارٹی ورکرز اور رہنماؤں سے ملاقات، سیاسی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال 
  • صدر اور وزیراعظم سمیت اہم سیاسی شخصیات عید کہاں منائیں گی؟
  • سید عباس عراقچی سے اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے یمنی امور کی ملاقات
  • چودھری شجاعت سے مولانا عبدالخبیرآزاد کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت