غزہ اور لبنان میں اسرائیل کو بدترین شکست ملی ہے، مولانا کلب جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
مولانا مشاہد عالم رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی شہر لکھنؤ میں مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام عالمی یوم قدس کے موقع پر فلسطینیوں کی حمایت میں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے نتن یاہو اور ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اور لبنان و فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔ مظاہرین ایسی تختیاں اٹھائے ہوئے تھے جس پر فلسطین کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کے خلاف نعرے لکھے تھے۔ احتجاج میں نتن یاہو کی تصویر اور اسرائیلی پرچم کو بھی نذر آتش کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ ظالم چاہے کتنا بھی ظلم کر لے بالآخر اس کے مقدر میں مٹ جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ دنیا کے تمام ظالم مٹ گئے لیکن مظلوموں کی یاد اور ان کے کارنامے آج بھی زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتن یاہو اور امریکی صدر چاہے کتنا بھی ظلم کر لیں انہیں ہرحال میں شکست ملے گی اور نابودی ان کا مقدر ہے۔
مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ مسلمانوں کے نام پر جتنی بھی دہشت گرد تنظیمیں بنائی گئی ہیں ان میں کوئی مسلمان نہیں ہے، اگر وہ مسلمان ہوتے تو عالم اسلام کے مسائل پر خاموش کیوں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کبھی طالبان، القاعدہ، داعش اور موجودہ ہئیت تحریر الشام نے فلسطین، اور دنیا میں موجود مظلوموں کی حمایت میں کوئی بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے دن مسلمانوں پر ظلم ہوتے رہتے ہیں، کیا کبھی ان دہشت گرد جماعتوں نے کوئی مذمتی بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلمان تنظیمیں نہیں ہیں بلکہ مسلمانوں کے نام پر امریکہ اور اسرائیل کی بنائی ہوئی دہشت گرد تنظیمیں ہیں جن میں کوئی مسلمان نہیں ہے۔ اس دوران مولانا سعید الحسن نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ استعماری طاقتوں نے منظم سازش کے ذریعہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کیا ہے۔ مولانا اقبال حیدری نے اپنی تقریر میں کہا کہ حضرت علی (ع) کا فرمان ہے کہ مظلوم کے مددگار بن جاؤ اور ظالم کے دشمن رہو، امام کا یہی قول ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین، غزہ، لبنان اور شام کے مظلوموں کے ساتھ ہیں اور استعماری طاقتوں کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔
مولانا مشاہد عالم رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں جو اسرائیلی دہشت گردی جاری ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ ہمیشہ دو طرح کے لوگوں کو یاد رکھتی ہے کہ کون ظالم کی صف میں ہے اور کون مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ اور اسرائیلی بربریت کے خلاف ہیں۔ مولانا عقیل عباس معروفی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایک ذمہ داری یہ دیکھنا ہے کہ ظالم کون ہے اور مظلوم کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا بھی یہی پیغام ہے کہ مظلوم کی مدد کرو خواہ وہ کسی بھی دین اور عقیدے کا ہو۔ اس بنا پر ہمیں فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرنی چاہیئے اور ظالموں کی مخالفت کرنی چاہیئے۔ احتجاج کے بعد اقوام متحدہ کو بذریعہ ایمیل پانچ نکاتی میمورنڈم بھی بھیجا گیا، جس میں غزہ اور لبنان میں امن کے قیام، انسانی امداد کے لئے راستوں کو کھلوانے اور عالمی عدالت میں نتن یاہو کے جنگی جرائم کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ میں کہا کہ اور لبنان کا مسئلہ کی حمایت نتن یاہو کے خلاف
پڑھیں:
لاہور میں یوم القدس ریلیاں، فضا مردہ باد اسرائیل کے نعروں سے گونجتی رہی
ریلی سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ دنیائے اسلام کے عرب و غیر عرب حکمران غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کیساتھ اپنے تعلقات منقطع کر دیں، مسلم ممالک غاصب صیہونی حکومت کی غاصبانہ پالیسیوں کے مقابلے میں ڈٹ جائیں اور اس کی کوئی بھی سازش کامیاب نہ ہونے دیں۔ فلسطینی مجاہدین کا طوفان الاقصیٰ آپریشن جاری ہے۔ سید حسن نصراللہ ہمارے درمیان نہیں لیکن شہدائے مقاومت کی یاد، فکر اور مزاحمت کا راستہ زندہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملک بھر میں جمعۃ الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا گیا۔ آئی ایس او لاہور ڈویژن اور ایم ڈبلیو ایم لاہور کے زیراہتمام اسلامپورہ سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں شرکاء نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ جن پر اسراہئل کے ظلم ستم کیخلاف اور غزہ کے مسلمانوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔ ریلی کی قیادت آئی ایس او پاکستان کے مرکزی نائب صدر ثاقب علی، ممتاز عالم دین علامہ سید جواد موسوی، سابق مرکزی صدر حسن عارف، مولانا اسد نقوی، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی، مولانا ظہیر کربلائی، ڈی جی خانہ فرہنگ ایران ڈاکٹر اصغر مسعودی سمیت دیگر رہنماوں نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے شہید مقاومت سید حسن نصراللہ، شہید ہاشم صفی الدین، شہید سردار قاسم سلیمانی، شہید اسماعیل ہنیہ اور شہید یحیٰ سنوار سمیت شہدائے مقاومت کی تصویریں اور فلسطین کے پرچم، بینرز اور پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے۔
ریلی کے روٹ پر جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سٹرک پر بچھائے گئے تھے، جن کو شرکاء ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل سے اظہار برائت کرتے رہے۔ ریلی کے شرکاء حماس، حزب اللہ، یمنی مجاہدین انصاراللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضا ساڑھے 5 گھنٹے تک مسلسل مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ قدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہاکہ یوم القدس فلسطین، کشمیر، عراق، شام، یمن اور پارہ چنار کے مظلومین کی داد رسی کا دن ہے۔ حضرت امام خمینی ؒنے دنیا کو متوجہ کیا تھا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود اس سرزمین پر ایک ناسور کی مانند ہے۔ عالم اسلام کو چاہئے کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دے۔ انہوں ںے کہا کہ اسرائیلی ناسور کا واحد علاج اس کا خاتمہ ہے، ان شاءاللہ یہ سال اس سرطانی پھوڑے کے خاتمے کا سال ہوگا۔
مقررین نے مزید کہا کہ پاکستان کا فلسطین کاز کیساتھ ایک تاریخی رشتہ ہے، جسے کسی کو ختم کرنے نہیں دیا جائے گا، قائداعظم محمد علی جناح ہم پاکستانیوں کے قائد ہیں، جنہوں نے یہ بتایا کہ اسرائیل ایک جعلی ریاست ہے اور پاکستان اسے تسلیم نہیں کرے گا، پاکستان میں اسرائیل کیلئے کام کرنیوالے ملک دشمن عناصر ہیں، اُن کا ہر سطح پر مقابلہ کریں گے۔ حکومت پاکستان نظریہ قائداعظم کے مطابق مسئلہ فلسطین پہ اپنا اصولی موقف واضح کرے، پاکستان اسلام کا قلعہ ہے، ارضِ پاکستان میں سے نعرہ مسلسل گونج رہا ہے کہ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے اور پاکستان اسے ہرگز تسلیم نہیں کرے گا۔ فلسطین فلسطینیوں کا ہے پاکستان کے عوام فلسطینی اور کشمیری عوام کے پشتیبان ہیں۔ یوم القدس کی ریلیوں میں ہزاروں روزہ دار افراد نے شرکت کرکے ثابت کر دیا کہ پاکستان میں اسرائیل کے ہمدردوں کی سرگرمیاں ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ عرب دنیا کی حکومتوں نے اسرائیل کے سامنے اپنی عزت گروی رکھ دی ہے، یوم القدس کا احیاء ان عرب حکمرانوں کو اس تباہی اور بدبختی سے نکالنے کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیائے اسلام کے عرب و غیر عرب حکمران غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کیساتھ اپنے تعلقات منقطع کر دیں، مسلم ممالک غاصب صیہونی حکومت کی غاصبانہ پالیسیوں کے مقابلے میں ڈٹ جائیں اور اس کی کوئی بھی سازش کامیاب نہ ہونے دیں۔ فلسطینی مجاہدین کا طوفان الاقصیٰ آپریشن جاری ہے۔ سید حسن نصراللہ ہمارے درمیان نہیں لیکن شہدائے مقاومت کی یاد، فکر اور مزاحمت کا راستہ زندہ ہے، حماس اور حزب اللہ کی فکر نے آج بھی دنیا بھر کے حریت پسندوں کو متحد کر رکھا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ جنگ کے آغاز جیسا جاری رکھیں۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ پارہ چنار کے لاکھوں عوام سات ماہ سے محصور ہیں۔ ملک دشمن عناصر کیخلاف فیصلہ کن آپریشن کرکے محاصرین پارا چنار کو امن کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ٹل پارا چنار راستے کو فی الفور کھولا جائے اور بے گناہ اسیران کو رہا کیا جائے۔ ریلی کے آخر میں شرکاء کی طرف سے مظلوم فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی و صیہونی جارحیت کی بھرپور مذمت اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ او آئی سی میں شامل تمام اسلامی ممالک مسئلہ قدس کو حل کرانے میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں، اقوام متحدہ اور اکثر عرب ممالک کی مسئلہ قدس پر مجرمانہ خاموشی کی بھی مذمت کی گئی۔ ہم شہدائے مقاومت سے عہد اور عزم کا عہد کرتے ہیں کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ مسئلہ فلسطین کیخلاف ہونیوالی صیہونی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔