وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کی افطاری، پاکستانی سفیر کی خصوصی پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
سٹی42: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں خصوصی افطارڈنر دیا جس میں مسلم ممالک کے سفیروں اور امریکہ کی مسلم کمیونٹی کی بعض اہم شخصیات نے شرکت کی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی وائٹ ہاؤس کی افطاری میں شریک ہوئے۔
صد ڈونلڈر ٹرمپ نے افطاری میں آنے والے مسلم زعما اور سفارتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم میں مسلم کمیونٹی کے مثبت کردار کی تعریف کی اور ان کی جانب سے اپنی توثیق کو اہم قراردیا۔
فیس بک میں بڑی تبدیلی کا اعلان
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کئی ملکوں کے سفارت کاروں کا وائٹ ہاؤس کے اس افطار ڈنر میں شرکت پر خاص طور پر شکریہ ادا کیا، انہوں نے پاکستانی سفیر کی موجودگی پر بھی اظہار تشکر کیا۔
افطاری کے بعد صدر ٹرمپ نے کئی مہمان شخصیات بشمول سفیروں سے مختصر ملاقات اور بات چیت بھی کی۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر پر برہم، روسی تیل پر بھاری ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی
ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر پر برہم، روسی تیل پر بھاری ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 30 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت ناراض اور سخت نالاں ہیں۔ ان کا یہ بیان پیوٹن کی جانب سے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی قیادت پر سوالات اٹھانے کے بعد سامنے آیا۔روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ دنوں یوکرین کو عارضی انتظامیہ کے تحت لانے کی تجویز دی تھی تاکہ وہاں نئے انتخابات ہوں اور اہم معاہدوں پر دستخط کیے جا سکیں۔
امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کے مطابق ٹرمپ نے اتوار کے روز دھمکی دی کہ اگر روس نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کی ان کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی تو وہ روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد تک اضافی ٹیرف عائد کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو یہ ٹیرف ایک ماہ کے اندر نافذ کر دیے جائیں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اور روس کے مابین یوکرین میں خونریزی روکنے کا معاہدہ طے نہ ہوسکا اور اگر انہیں لگا کہ اس میں روس کی غلطی ہے تو وہ روسی تیل پر اضافی ٹیرف عائد کر دیں گے۔امریکی صدر نے واضح کیا کہ اگر کوئی روس سے تیل خریدے گا تو وہ امریکا میں کاروبار نہیں کر سکے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ رواں ہفتے روسی صدر پیوٹن سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پیوٹن جانتے ہیں کہ وہ ان سے سخت ناراض ہیں، لیکن ساتھ ہی کہا کہ ان کا روسی صدر کے ساتھ بہت اچھا تعلق ہے اور اگر پیوٹن درست فیصلہ کریں گے تو میرا غصہ جلد ختم ہو جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بارہا یوکرین جنگ کو بیوقوفانہ قرار دیتے ہوئے اسے جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے خود یوکرین میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا تھا اور یوکرینی صدر زیلنسکی کو ایک آمر قرار دیا تھا۔