عمران خان کی واضح ہدایت کے باوجود علی امین فضل الرحمان کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
پشاور:
جے یو آئی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور عمران خان کی واضح ہدایات کے باوجود مولانا فضل الرحمان کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں اس عمل سے حکومت اور غیر جمہوری قوتوں کو فائدہ ہوگا۔
اپنے بیان میں ترجمان جے یو آئی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور تحریک انصاف اور جے یو آئی کے درمیان فاصلوں کو بڑھانے کی سازش کررہے ہیں، گرینڈ اپوزیشن میں رکاوٹ سے حکومت اور غیر جمہوری قوتوں کو فائدہ ہوگا، علی امین گنڈا پور تحریک انصاف کے گوربا چوف ہیں پی ٹی آئی کو بیرونی نہیں اندرونی سازشوں سے خطرہ ہے۔
ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ جب اپوزیشن اتحاد بننے کے قریب ہوتا ہے سازشی عناصر اپنا کام شروع کر دیتے ہیں، علی امین اپنی حکومت کو دوام دینے کیلئے اپوزیشن اتحاد سے خوف زدہ ہیں، پی ٹی آئی قیادت پارٹی کے اندر سازشیوں پر نظر رکھے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، گنڈا پور نے علماء کی تضحیک کرکے اپنی گھٹیا ذہنیت کا اظہار کیا ہے، علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں ان کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی، پی ٹی آئی وضاحت کرے علی امین کا علماء کے بارے میں بیان ان کی پارٹی پالیسی ہے؟
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کراچی لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ٹینکرز پانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17 سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سارے اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی، عوام کو نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتا، K-4 منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور کراچی کو لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے جہاں مافیا کا راج ہے اور شہری روزانہ کی بنیاد پر خونی ڈمپرز اور ٹینکر کا نشانہ بن رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق عبد القیوم، ان کی اہلیہ اور نومولود کے اہل خانہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات اور تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ حافظ نعیم الرحمان نے متاثر ہ خاندان سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی اور کہا کہ کراچی کو پورے ملک میں یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ سب سے بڑا شہر ہے، تجارتی اور اقتصادی حب ہے لیکن اس کے شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں دیے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ حادثات پوری دنیا میں ہوتے ہیں لیکن کوئی شہری جان سے چلاجائے تو اس کو انصاف ضرور ملتا ہے لیکن کراچی میں مافیاز کا قبضہ ہے وہ حکومت کو بھی سپورٹ کرتی ہیں اس لیے یہاں کے شہری اپنے حقوق اور تحفظ سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ آبادی والا شہر تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، کراچی میں تعمیراتی پروجیکٹ شروع تو ہو جاتے ہیں لیکن ختم نہیں ہوتے اور عوام اذیت و پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ کو 8سال ہو گئے ہیں لیکن یہ تاحال ادھورا چل رہا ہے، ریڈ لائن کو چار سال ہو گئے ہیں لیکن دور دور تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ایسے پروجیکٹ 9 ماہ میں مکمل ہو جاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے حادثات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہزاروں ٹینکرز، ٹرالرز اور ڈمپرز کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ دن دہاڑے سڑکوں پر آجائیں اور شہریوں کو کچل دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈمپرز اور ٹینکرز والوں کو پتا ہوتا ہے کہ اگر کوئی واقعہ ہو جائے گا تو کوئی ان کو روکنے اور پوچھنے والا نہیں ہوگا، اس لیے آئے دن واقعات رونما ہوتے ہیں اور شہری اپنی زندگی کی بازی ہار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکرز پانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17 سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سارے اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی، عوام کو نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتا، K-4 منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔