چینی حکومت نے ہمیشہ شی زانگ کو بہت اہمیت دی ہے، چین
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
سی پی سی قانون کی حکمرانی کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کو مسلسل مضبوط بنا رہی ہے، وائٹ پیپر
بیجنگ :چینی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے شی زانگ خود اختیار علاقے کے شہر لہاسا میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی جس میں “نئے دور میں شی زانگ کے انسانی حقوق کی ترقی اور پیش رفت”نامی وائٹ پیپر جاری کیا گیا ۔جمعہ کے روزوائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور چینی حکومت نے ہمیشہ شی زانگ کو بہت اہمیت دی ہے، شی زانگ کی ترقی کے حوالے سے حکمت عملی کو مسلسل فروغ دیا ہے اور معیشت کو ترقی دینے، لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے، لوگوں کی فلاح و بہبود میں اضافہ کرنے، قومیتوں کے اتحاد کو فروغ دینے اور شی زانگ میں تمام قومیتوں کے لوگوں کے بنیادی حقوق کے مکمل تحفظ کے لئے عملی اور مؤثر اقدامات کیے ہیں۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے شی جن پھنگ کی سربراہی میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے نئے دور میں شی زانگ کی ترقی کے لئے پارٹی کی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ برقرار رکھا ہے، انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ جاری رکھے ہوئے ہے، انسانی حقوق کے عوام پر مبنی تصور کو آگے بڑھا رہی ہے، قانون کی حکمرانی کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کو مسلسل مضبوط بنا رہی ہے، تمام قومیتوں کے لوگوں کے لئے ہمہ جہت انسانی ترقی اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے سخت محنت کر رہی ہے، اور شی زانگ میں انسانی حقوق کی ہمہ جہت ترقی اور تاریخی کامیابیوں کو فروغ دیا ہے۔ آج کے شی زانگ میں سیاسی استحکام، قومیتی اتحاد، اقتصادی ترقی، سماجی ہم آہنگی، مذہبی ہم آہنگی اور ماحول دوستی پائی جاتی ہے، اور لوگ امن اور اطمینان کے ساتھ رہتے ہیں ، جس سے شی زانگ میں انسانی حقوق کے تحفظ کا معجزہ پیدا ہواہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کے رہی ہے کے لئے
پڑھیں:
ماضی میں پروجیکٹ عمران کے لیے میڈیا کو استعمال کیا گیا، مشتاق منہاس
وی نیوز کے پروگرام ’وی ایکسکلیوسیو‘ میں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے سیاست دان مشتاق منہاس نے صحافت سے سیاست تک سفر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو گھٹی میں سیاست شامل ہے۔ کشمیر میں تقریباً ہر شخص سیاسی لحاظ سے متحرک ہے۔
مشتاق منہاس نے کہا کہ وہ زمانہ طالب علمی سے سیاست میں ایکٹیو رہے ہیں، وہ ایف سی کالج میں الیکٹڈ وائس پریزیڈنٹ رہے، پھر صحافت میں آکر بھی وہ ٹریڈ یونین اور پریس کلب کی سیاست میں شامل رہے۔ مشتاق منہاس نے کہا وہ اب تک 20 سے زائد مختلف الیکشنز لڑتے چکے ہیں۔
مشتاق منہاس نے میڈیا کے حوالے سے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں صحافت میں کچھ لوگوں کو اوپر سے لانچ کیا گیا۔ میڈیا میں ایک شخصیت کو صادق و امین کی پروموشن پر لگا دیا گیا۔ اسی صورت حال میں ہم جیسے لوگوں نے مزاحمت کی۔
مشتاق مہناس نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے بعد پروجیکٹ عمران خان شروع ہوا، اس پروجیکٹ کے لیے میڈیا کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ اینکرز کو لاکھوں کروڑوں روپے دیے گئے اور دن رات عمران خان کو نجات دہندہ ثابت کرانے کے لیے کیمپینز چلتی رہیں۔
الیکشنز سے پہلے ہی لوگوں کو رزلٹ کا علم تھا، اور یوں پہلے صوبائی حکومت اور پھر وفاقی حکومت عمران خان کو پلیٹ میں دی گئی۔
مشتاق منہاس نے کلثوم نواز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں نواز شریف کی سب سے بڑی مشیر کلثوم نواز تھیں۔ وہ مشکل وقت میں تمام لیڈر شپ کے لیے حوصلہ تھیں اور سب سے رابطے میں رہیں۔ مگر آخری وقت میں حکومتِ وقت نے شریف خاندان کے لیے افسوسناک حد تک مشکلات پیدا کر دی تھیں۔
مشتاق منہاس نے 2024 کے الیکشن کے حوالے سے کہا ہم الیکشن رزلٹ اپنے ہاں مانیٹر کر رہے تھے، ہمارے پاس خوش آئند رزلٹ آتے رہے، لیکن ٹی وی پر رزلٹ افسوسناک تھا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف صوبائی حکومت سے مطمئن تھے، مگر نواز شریف وفاق میں حکومت لینے کے حق میں نہیں تھے۔ مگر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پریشر تھا۔ ن لیگ نے مجبوری کے عالم میں وفاقی حکومت لی۔
مشتاق منہاس نے کہا کہ نوازشریف کو ’ووٹ کو عزت دو‘ والے نعرے کی بھی سزا دی گئی۔ مشتاق منہاس نے کہا کہ اگر ن لیگ کو سادہ اکثریت مل جاتی تو وہ ضرور وزیراعظم بنتے۔ اب ن لیگ حکومت کو پیپلز پارٹی کی رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور پیپلز پارٹی انتہا کی بارگیننگ کرنے والی جماعت ہے۔
مشتاق منہاس نے کشمیر کے حوالے سے کہا کہ مہنگائی نے لوگوں کا کچومر نکال دیا ہے، کشمیر میں چونکہ لوگوں میں سیاسی شعور زیادہ ہے، تو ایسے میں کشمیریوں نے مہنگائی اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی اور انہوں نے بزور بازو اپنے مطالبات منوا لیے۔
مشتاق منہاس نے حالیہ دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے شہریوں کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے، اور ساتھ ہی انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ڈائیلاگ میں انگیجمنٹ بڑھانے کی بھی بڑی ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیبلشمنٹ پیپلزپارٹی کشمیر مشتاق منہاس نوازشریف