امریکہ کا طالبان رہنماؤں کے سروں کی 'انعامی رقم‘ ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 مارچ 2025ء) افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین کنی نے کہا، "امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی، عبدالعزیز حقانی اور یحییٰ حقانی کے سروں کے لیے مقرر کردہ انعامی رقم کو ختم کردیا ہے۔"
واضح رہے کہ حقانی نیٹ ورک افغانستان میں دہائیوں سے جاری جنگ کے دوران کچھ مہلک ترین حملوں کا ذمہ دار تھا۔
اور امریکہ کی جانب سے سراج الدین حقانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مختص کی گئی تھی۔افغانستان: طالبان نے امریکی شہری کو رہا کر دیا
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا، "یہ تینوں افراد عالمی دہشت گرد کے طور پر نامزد رہیں گے۔ تاہم ان کے سروں کی قیمت ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ حقانی نیٹ ورک کی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم اور عالمی دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزدگی برقرار رہے گی۔
(جاری ہے)
"محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بدھ کے روز کہا ہے "امریکہ کی پالیسی ہے کہ انصاف کے لیے انعامات کی پیشکش کا جائزہ لیتے ہوئے ان کو بہتر بنایا جائے۔"
ٹرمپ کی جیت افغانستان کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟
طالبان رہنماؤں کے سروں کی قیمت کی منسوخی کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کے بعد ہونے والے امریکی حکام کے دورہ افغانستان اور طالبان حکام کے ایک امریکی شہری کو رہا کرنے سے متعلق اعلان کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔
خیال رہے کہ چند ہفتے قبل ایک طالبان رہنما نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ان کے ایک بیان پر متنبہ کیا تھا۔ روبیو نے دھمکی دی تھی کہ اگر امریکی شہریوں کو رہا نہ کیا گیا تو افغان حکمرانوں کے سروں کی قیمت طے کردی جائے گی۔
'سروں کی قیمت کا خاتمہ علامتی ہے'خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں مقیم افغان سیاسی تجزیہ کار عبدالوحید فقیری نے کہا، "سروں کی قیمت کا خاتمہ علامتی ہے۔
امریکہ نے سراج الدین حقانی کو کریڈٹ دینے کے طریقے کے طور پر ایسا کیا ہے۔ جنہیں اعتدال پسند متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔"واضح رہے سراج الدین حقانی امریکہ کی جانب سے سر کی مقرر کردہ انعامی رقم کے باوجود افغانستان میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد سے کئی مرتبہ ملک سے باہر سفر کرچکے ہیں۔
افغان اور پاکستانی شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی؟
میڈیا رپورٹوں میں "عملی" حقانی شخصیات اور طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے قریب ایک زیادہ سخت گیر حلقے کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی بات کی گئی ہے، جو حکومت کے اندر اپنے اپنے اثر و رسوخ کے لیے کوشاں ہیں۔
کابل کی طالبان حکومت کو اب تک کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا اور نئی پیش رفت کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ "ایک نئے باب" کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔
ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس نے 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلاء اور ان کی اقتدار میں واپسی کی راہ ہموار کی۔
ادارت: رابعہ بگٹی
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سراج الدین حقانی سروں کی قیمت کے سروں کی کے طور پر کے لیے
پڑھیں:
افغانستان میں دہشت گرد ٹھکانے ہمیں غیر محفوظ بنا رہے ہیں، طارق فاطمی
طارق فاطمی : فوٹو فائلوزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں، امریکا پاکستان کو کسی بھی غیر ملکی یا علاقائی عدسے سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔
امریکی تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فاطمی نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار پاکستان کا دورہ کریں اور میسر مواقعوں سے استفادہ کریں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان مشن میں پریس بریفنگ کے دوران طارق فاطمی نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے پہلا اعلیٰ سطح رابطہ تھا، ملاقاتوں پر مطمئن ہوں،
امریکی محکمہ خارجہ اور کیپیٹل ہل دونوں جگہوں سے بہت مثبت ردِ عمل ملا، وزیراعظم نے اس مقصد کےلیے بھیجا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیا سے متعلق ترجیحات کو سمجھ سکیں۔
طارق فاطمی نے کہا کہ منصبوں کو وزیرِاعظم کی اقتصادی ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ پر توجہ کے بارے میں آگاہی دی، مختلف شعبوں میں ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ قومی سلامتی کونسل میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے سینئر ڈائریکٹر رکی گل سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 24 کروڑ آبادی اور نوجوانوں کی اکثریت قیمتی اثاثہ ہے، حکومت نے معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کےلیے انتھک محنت کی ہے، افراطِ زر 33 فیصد سے کم ہو کر صرف 1.5 فیصد رہ گئی ہے، آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی جانب سے اقتصادی اشاریوں میں بہتری کا اعتراف معیشت کی درست سمت کا ثبوت ہے، پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
طارق فاطمی نے مزید کہا کہ حکومت نے سرمایہ کاروں کی سہولت کےلیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل قائم کی ہے، پاک چین تعلقات حکومتوں کی تبدیلی اور عالمی سطح پر چیلنجز کے باوجود ہمیشہ قریبی رہے ہیں، چین پاکستان کا ایک اہم ترقیاتی اور تزویراتی شراکت دار ہے، چین کے ساتھ قریبی دوستی رکھتے ہوئے پاکستان امریکا کے ساتھ بھی اچھے تعلقات قائم رکھ سکتا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے کالعدم ٹی ٹی پی اور افغانستان میں موجود دیگر دہشت گرد گروہ ہیں، یہ تنظیمیں ان جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں جو امریکی انخلا ک بعد افغانستان رہ گئے تھے، پاکستان کشمیریوں اور فلسطینیوں کے تسلیم شدہ حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حق میں ہے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان 15 رکنی کونسل میں نئے مستقل ارکان کے اضافے کے خلاف ہے، اضافےسے ترقی پذیر ممالک کے عوام کی امنگوں کی حقیقی نمائندگی متاثر ہوگی۔