-— فائل فوٹو

دیامر میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گزشتہ رات سے شاہراہِ قراقرم مختلف مقامات پر بند ہے۔

پولیس کے مطابق شاہراہ قراقرم کوہستان، لوٹر، ہربن، چلاس گلگت سیکشن بونرداس اور گندلو کے مقامات پر بند ہے۔

چیلاس: شاہراہِ قراقرم گزشتہ رات سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند

شاہراہِ قراقرم گزشتہ رات سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اوچھار کوہستان کے مقام سے بند ہوگئی ہے ۔

شاہراہِ قراقرم کی مختلف مقامات پر بندش کے باعث گلگت سے راولپنڈی کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

شاہراہِ قراقرم کے بند ہونے سے عید پر گھر واپس جانے والے مسافر شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لینڈ سلائیڈنگ گزشتہ رات سے مقامات پر کے باعث

پڑھیں:

عیدالفطر پر بلوچستان کے کون سے سیاحتی مقامات کی سیر کی جاسکتی ہے؟

پاکستان کے شمال مغرب میں واقع صوبہ بلوچستان قدرتی حسن سے مالامال ہے، خدا نے اس خطے کو تراشے ہوئے سنگ لاخ پہاڑوں، بل کھاتی گھاٹیوں، شیشم سے بہتے چشموں، جھرنوں اور جھیلوں، چندن سے ساحلوں، آسمان سے سمندر اور خوبصورت جنگلات سے کچھ اس طرح نوازا ہے کہ یوں گمان ہوتا ہے جیسے فطرت نے سارا حسن بلوچستان کے حصے میں ڈال دیا ہو۔

موسم بہار میں سیاحوں کی بڑی تعداد سہانے موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہاں کا رخ کرتی ہے، موقع ہو عید کا اور تعطیلات ہوں تو صوبے میں کون کون سے مقامات سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں عید پر سیر کے لیے گلگت بلتستان کے 5 بہترین مقامات کون سے ہوسکتے ہیں؟

بات کی جائے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی تو یہاں اکثر درجہ حرارت 30 سے 35 ڈگری تک ہی رہتا ہے جس کی وجہ سے موسم بہار میں کوئٹہ گھومنے کے لیے ایک بہترین مقام ہے۔

شہر میں یوں تو گھومنے پھرنے کے بے شمار مقامات ہیں جن میں سرفہرست کوہ مہرداد کے دامن میں واقع ڈیم ہے، جہاں چشموں سے بہتے پانی کی آواز اور پہاڑوں کی چوٹیوں کو چومتے بادل دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ کرخسہ ڈیم اور سن سیٹ پوائنٹ بھی شام کے وقت گھومنے کے لیے ایک اچھی جگہ ہے۔

کوئٹہ کی ہنا جھیل کا کوئی ثانی نہیں

کوئٹہ سے 10 کلومیٹر کی مسافت پر ہنا اوڑک اور ہنا جھیل واقع ہیں جس کی خوبصورتی کا کوئی ثانی نہیں۔ بل کھاتے پہاڑوں کے درمیان سفر کرنے کے بعد ہنا جھیل آتی ہے، یہ انگریز دور میں پانی کا ذخیرہ کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہاں آج بھی ہر سال ہزاروں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔

اس مصنوعی جھیل میں بچوں کی تفریح کے لیے منی پارک اور کھانے پینے کا انتظام بھی موجود ہے، جب آپ ہنا جھیل دیکھ لیں تو اس سے چند کلومیٹر کی مسافت پر ہنا اوڑک واقع ہے جہاں کے بہتے چشمے اور سیب کے باغ سیاحوں کو شاداب کردیں گے۔ ہنا اوڑک سے ایک کلومیٹر پر ولی تنگی ڈیم بھی گھومنا نہ بھولیے گا۔

ضلع کوئٹہ کی تحصیل شابان بھی گرمیوں میں گھومنے پھرنے کے لیے بہترین جگہ ہے، دراصل یہ مقام وادی کوئٹہ سے 36 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے، اس کا سارا راستہ خوبصورت پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے۔ شابان میں بہتے جھرنے سیاحوں کو خوش آمدید کہہ رہے ہوتے ہیں۔ یہ جگہ کیمپنگ کے لیے بہترین تصور کی جاتی ہے۔

وادی کوئٹہ سے 125 کلومیٹر کی مسافت پر وادی زیارت واقع ہے، اس علاقے کو سیاحوں کی جنت کہا جاتا ہے، بلوچستان آنے والے پر سیاحوں کی فہرست میں زیارت کا سفر لازمی ہوتا ہے۔ زیارت میں گھومنے پھرنے کے بے شمار مقامات ہیں۔ شہر کے وسط میں قائداعظم ریذیڈنسی موجود ہے جو آپ کو قائداعظم کے دور میں لے جائے گی۔

پشتو زبان کے مشہور شاعر خرواری بابا کا مزار بھی اہل ذوق کے لیے پرکشش

اس کے علاوہ تاریخی مقامات میں پشتو زبان کے مشہور شاعر خرواری بابا کا مزار بھی اہل ذوق کے لیے پرکشش ہے۔ مزید براں سنڈیمن تنگی اور ڈومیارہ یہاں شفاف پانی کے شیشے جیسے چشمے سیاحوں کا انتظار کررہے ہیں۔

زیارت کے علاوہ بلوچستان کے شمالی علاقوں میں قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی، مسلم باغ، ژوب، شیرانی، لورالائی سمیت کئی شہروں میں چھوٹے بڑے سیاحتی مقامات موجود ہیں۔

صوبے کے سیاحتی مقامات کی بات ہو اور اس میں ضلع بولان کے علاقے پیر غائب کا ذکر نہ ہو ایسا ممکن ہی نہیں۔ وادی کوئٹہ سے 90 کلومیٹر کی مسافت پر واقع پیر غائب ایک ایسا مقام ہے جہاں پہاڑ کو چیرتا ہوا ٹھنڈے پانی کا چشمہ گرمی کی شدت کو کم کررہا ہے۔ ہر سال اس مقام پر ہزاروں سیاح آتے ہیں اور انمول یادوں کا خزانہ سمیٹ کر لوٹ جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں عید پر فیملی کے ہمراہ سیاحتی مقامات کی سیر کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 405 کلومیٹر کی مسافت پر مولا چٹوک واقع ہے، یہاں فطرت نے قوس قزح کے تمام رنگ زمین پر سجا دیے ہیں۔ اس علاقے میں پہاڑوں اور چٹانوں سے بہتے جھرنے، آبشاروں اور چشموں کے کئی رنگ ہیں، اس علاقے کی خوبصورتی بیان سے پرے ہے۔ ہر سال ملک بھر سے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد مولا چٹوک آتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان خوبصورتی سیاح سیاحتی مقامات عیدالفطر کوئٹہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری کی طبیعت ناساز، نوانشاہ سے کراچی منتقل
  • بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ مارچ میں 5 کشمیریوں کو شہید کیا
  • عیدالفطر پر بلوچستان کے کون سے سیاحتی مقامات کی سیر کی جاسکتی ہے؟
  • بلوچستان میں عید پر دفعہ 144 نافذ
  • بلوچستان میں شاہراہوں پررات کاسفر ممنوع قرار
  • کوئٹہ؛ تفریحی مقامات پر جانے پرپابندی عائد
  • پنجاب، عید پر مختلف مقامات پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنیکا فیصلہ
  • عیدمیں خریداری کا رجحان گزشتہ برسوں سے کم رہا،سروے
  • بلوچستان؛ قومی شاہراہوں پر رات میں سفر کرنے پر پابندی لگ گئی
  • بلوچستان کی متعدد قومی شاہراہوں پر رات میں سفر کرنے پر پابندی عائد