امریکی ریاست ٹیکساس میں 23 مارچ کو یوم پاکستان کے طور پر تسلیم کرنے کی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ٹیکساس:
امریکی ریاست ٹیکساس میں 23 مارچ کو یوم پاکستان کے طور پر تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کر لی گئی جس میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کی ریاست ٹیکساس میں سماجی، مذہبی، لسانی اور معاشی خدمات کا بھی اعتراف کیا گیا۔
نیو یارک کی ریاستی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ دنوں یوم پاکستان اور پاکستان بزنس ڈے کے حوالے سے دو قراردادیں منظور کی گئیں۔
سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے ٹیکساس اسمبلی کی جانب سے یوم پاکستان کے حوالے سے قرارداد منظور کرنے کا خیر مقدم کیا۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں یوم پاکستان کے حوالے سے قراردادوں کی منظوری ریاستی سطح پر پاک امریکا تعلقات خصوصاً معاشی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے انتہائی حوصلہ افزا پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی قراردادوں کی منظوری کا سلسلہ دیگر ریاستوں خصوصاً ایسی ریاستوں جہاں پاکستانی کمیونٹی کثیر تعداد میں موجود ہے تک بڑھایا جائے گا۔
قونصل جنرل محمد آفتاب چوہدری کی اسپیکر ٹیکساس اسمبلی ڈسٹن بروز سے ملاقات ہوئی جس میں قرارداد کی منظوری میں ان کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔ قونصل جنرل نے اسپیکر ٹیکساس کو ریاستی نمائندوں اور تاجروں کے وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
بعد ازاں، انہوں نے ریاستی نمائندے ڈاکٹر سلیمان لالانی کی طرف سے ٹیکساس کیپیٹل میں مقننہ کے دونوں ایوانوں کے اراکین اور مقامی معززین کے اعزاز میں دی گئی افطار میں بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوم پاکستان کے کے حوالے سے
پڑھیں:
پاکستانی نژاد کینیڈین شہری عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کو ٹیکنالوجی سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 مارچ ۔2025 )امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ ایک پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو حراست میں لیا گیا ہے پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی نژاد کینیڈین شہری پر الزام ہے کہ اس نے امریکی ایکسپورٹ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاکھوں ڈالر مالیت کی امریکی ٹیکنالوجی سے متعلقہ مصنوعات مبینہ طور پر پاکستان کی فوج کے عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کو سمگل کی ہیں.(جاری ہے)
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 67 سالہ دوہری شہریت کے حامل پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو 21 مارچ کوریاست واشنگٹن سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کینیڈا سے امریکہ داخل ہونے کی کوشش کر ر ہا تھاملزم کو امریکی حکام نے منیسوٹا منتقل کرنے سے قبل زیر حراست رکھا امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملزم پر الزام ہے کہ ا س نے 2003 سے مارچ 2019 کے دوران کینیڈا میں قائم ایک ڈائیورسیفائڈ ٹیکنالوجی سروسز نامی کمپنی کے ذریعے غیر قانونی خرید و فروخت کا نیٹ ورک قائم کیا اس نیٹ ورک کا مقصد پاکستان میں ممنوعہ اداروں کی جانب سے امریکی ساختہ سامان حاصل کرنا تھا جو ملک کے جوہری میزائل اور ڈرون پروگراموں سے منسلک تھے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم پر عائد الزامات کے مطابق اس نے کینیڈا میں قائم کمپنی کے ذریعے پاکستان کے عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کے لیے کچھ ایسا حساس اور ممنوعہ سامان بھی حاصل کیا جو نہ صرف امریکہ کے برآمدی قوانین کے خلاف تھا بلکہ وہ امریکی کمرشل کنٹرول لسٹ میں بھی شامل تھا. اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم اور اس کے معاونین نے سامان کی ترسیل میں اصل کمپنیوں کی شناخت چھپانے کے لیے فرنٹ اینڈ یعنی جعلی کمپنیوں کا نام استعمال کیا اور اس سامان کو ان اداروں تک کسی تیسرے ملک کے ذریعے بھجوایا گیا امریکی محکمہ انصاف کے اعلامیے کے مطابق پاکستانی نژاد کینیڈین شہری پر امریکہ کا انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاور ایکٹ اور امریکی ایکسپورٹ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے اور دونوں قوانین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں اسے پانچ سال سے 20 سال تک جیل کی سزا سنائی جا سکتی ہے. امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی ، ایف بی آئی، امریکی محکمہ کامرس کا بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکورٹی اس معاملے کی چھان بین کر رہا ہے امریکی محکمہ انصاف کے اعلامیے کے مطابق مینیسوٹا ڈسٹرکٹ کے لیے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی بریڈلی اینڈی کوٹ اور نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے کاﺅنٹر انٹیلی جنس اور ایکسپورٹ کنٹرول سیکشن کے ٹرائل اٹارنی نکولس ہنٹر اس مقدمے کی کارروائی کر رہے ہیں جنہیں اس مقدمے میں امریکی اٹارنی آفس برائے ویسٹرن ڈسٹرکٹ آف واشنگٹن اور ڈیپارٹمنٹ کے دفتر برائے بین الاقوامی امور سے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی مشیل جینسن کی مدد حاصل کی واضح رہے کہ امریکی حکام کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانا صرف ایک الزام ہے اور تمام ملزمان عدالت کی جانب سے جرم ثابت ہونے کا فیصلہ سنائے جانے تک بے گناہ یا معصوم تصور کیے جاتے ہیں.