پشاور(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 11 خوارج دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی جس میں آپریشن کے دوران 5 خوارج مارےگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق میر علی میں دوسری کارروائی میں 3 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ سکیورٹی فورسز نے میرانشاہ میں بھی کارروائی کی جس میں 2 خوارج مارےگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں بھی کارروائی کی گئی جس میں ایک خارجی جہنم واصل ہوگیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا گیا، ہلاک خوارج دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے خوارج کے خاتمے کے لیےکلیئرنس آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔

موسلادھار بارش اور برفباری کے باعث لینڈ سلائیڈنگ، کئی سڑکیں بند

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر کے مطابق سکیورٹی فورسز

پڑھیں:

امید ہے صدر زرداری وزیراعلیٰ پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے، بیرسٹر سیف

پشاور:

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ امید ہے صدر مملکت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت امن و امان کے مسئلے میں واقعی سنجیدہ ہے تو این ایف سی اجلاس جلد از جلد بلایا جائے کیونکہ امن و امان کا قیام صرف سنجیدہ اقدامات سے ممکن ہے۔ تنظیم سازی کے ماہر کسی وزیر کی غلاظت بھری پریس کانفرنسز سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔  

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی پورے ملک میں امن و امان کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، لیکن بدقسمتی سے وفاق ایک طرف خیبر پختونخوا کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے جبکہ دوسری طرف فنڈز روک کر رکھے ہوئے ہے۔ 

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ غیر آئینی طور پر وفاق کا فنڈ روکنے سے ضم شدہ اضلاع میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے جبکہ یہ اضلاع اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں، لہٰذا فنڈز بھی صوبے کو ہی ملنے چاہئیں۔  

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ صوبہ وفاق کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں ضم شدہ اضلاع کے فنڈز استعمال کر سکتا ہے اور اگر وہاں ترقیاتی عمل تیز کیا جائے تو دہشت گردی میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے۔ 

انہون نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت محدود وسائل کے باوجود دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے لیکن اگر ضم شدہ اضلاع کو ان کا جائز حصہ ملے تو وہاں کی محرومیاں دور کی جا سکتی ہیں۔  

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے خیبر پختونخوا کے خلاف بیان بازی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

متعلقہ مضامین

  • قلات میں چھ دہشت گرد مارے گئے
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 6 دہشت گرد جہنم واصل
  • اختر مبارک! خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں میں اتوار کو عید ہے
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 11 خوارج ہلاک
  • ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی، سولہ باغی ہلاک
  • امید ہے صدر زرداری وزیراعلیٰ پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے، بیرسٹر سیف
  • عید کی چھٹیوں میں خیبر پختونخوا کے من پسند سیاحتی مقامات کیا ہیں؟
  • خیبر پختونخوا: مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 11 خارجی دہشتگرد ہلاک