امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل دو طرفہ تعلقات کا عکاس نہیں: ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد(این این آئی)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے خلاف پیش ہونے والے بل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہاکہ ہم امریکہ میں پیش کیے گئے بل سے آگاہ ہیں،یہ ایک فرد کی جانب سے اٹھا گیا اقدام ہے،یہ بل پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے،اْمید کرتے ہیں کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کے لیے اقدامات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کمرشل کمپنیوں پر امریکہ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں یکطرفہ ہیں، یہ پابندیاں ثبوتوں کے بغیر لگائی گئی ہیں۔روس اور یوکرین کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سیز فائر خوش آئند ہے، امید کرتے ہیں کہ سیز فائر مستقل ہوئے جائے، پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں،ہم نے ہمیشہ بات چیت کو فوقیت دی ہے۔ترجمان نے کہاکہ صادق خان کے دورے میں تمام پہلوؤں پر بات چیت کی گئی،یہ ایک جاری اور مسلسل پراسس ہے،صادق خان کے دورے میں افغانستان کے ساتھ جعفر ایکسپریس والا معاملہ اٹھایا گیا،دورے میں طوربارڈر پر تعمیرات سمیت تمام معاملات اٹھائے گئے،صادق خان کا دورہ افغانستان ایک اعلیٰ سطح دورہ تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ
پڑھیں:
امریکہ پاکستان کو کسی ملک سے منسلک کیے بغیر دیکھے، طارق فاطمی
نجی ٹی وی کے مطابق امریکا کے معروف تھنک ٹینک کارنیگی انڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں خطاب کرتے ہوئے طارق فاطمی نے پرامن جنوبی ایشیا کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو کسی بھی غیر مُلکی یا علاقائی نظر سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق امریکا کے معروف تھنک ٹینک کارنیگی انڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں خطاب کرتے ہوئے طارق فاطمی نے امریکا کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تاریخی تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان گہرے اقتصادی تعلقات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے 24 کروڑ آبادی پر مشتمل پاکستان کی تذویراتی اہمیت کو اجاگر کیا اور امریکا پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو کسی بھی غیر مُلکی یا علاقائی عدسے سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی تجارت، سرمایہ کاری اور قوم کی استعدادکار میں اضافہ کرنے کی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اہم اقتصادی کامیابیوں کو اجاگر کیا جن میں شرح مہنگائی میں نمایاں کمی، آئی ایم ایف اسٹاف لیول کامیاب مذاکرات اور ملک کے لیے 20 ارب ڈالر کا ورلڈ بینک پیکج شامل ہیں۔ علاقائی سلامتی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے طارق فاطمی نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں نے پاکستان کو دہشت گردی کا شکار بنا دیا ہے۔ علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے معاونِ خصوصی نے پڑوسی ممالک کے ساتھ درپیش چیلنجز کو بھی اجاگر کیا۔
طارق فاطمی نے اپنے خطاب میں پاک-چین دوطرفہ معاشی تعاون خصوصاً پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ملک اور خطے کے لیے ثمرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری، انفرااسٹرکچر اور انسانی سرمائے کی ترقی میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی زور دیا۔ انٹرایکٹو سیشن کے دوران معاونِ خصوصی نے پاک-امریکا تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے موجود مواقع کو اجاگر کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے ملک کی معدنی دولت اور کاروباری برادری کی سہولت کاری کے لیے قائم کردہ خصوصی سرمایہ کاری کونسل کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں اور میسر مواقع سے استفادہ کریں۔ طارق فاطمی نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات، سرحدی کنٹرول اور سرمایہ کاروں کے لیے مستحکم ماحول کو یقینی بنانے کی کوششوں پر بھی بات کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ چیلنجز کے باوجود پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک امید افزا اور منافع بخش منزل ہے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر سید طارق فاطمی نے پرامن جنوبی ایشیا کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ وہ تعلیم، صحت اور اقتصادی ترقی میں معاونت کرے تاکہ دوطرفہ تعاون کو باہمی مفاد کی طویل المدتی شراکت داری میں تبدیل کیا جاسکے۔