Express News:
2025-03-30@23:37:48 GMT

تمام عظمتیں قرآن کی بدولت

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

ماہِ رمضان المبارک نزولِ قرآن کا مہینہ ہے۔ سورۃ بقرہ آیت 185میں ارشادِ ربِ کریم ہے کہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔ رسولِ کریم اپنی فیملی کے ساتھ مکہ کے نواح میں جبلِ نور پر رمضان میں مقیم تھے کہ ایک بابرکت رات،اﷲ کے حکم سے جبریلؑ آئے اور آپﷺ کے قلبِ اطہرپر قرآن نازل کیا۔قرآن خود آگاہ کرتا ہے کہ وہ ایک عظیم ترین بابرکت رات تھی جس میں قرآن نازل ہونا شروع ہوا۔یہ رات لیلۃ القدر کی رات تھی۔ایک ایسی بابرکت رات جس میں روح الامین اور ملائکہ نازل ہوتے ہیں۔جو ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے اور طلوعِ فجر تک خیر سے بھری ہوئی ہے۔

نبی کریم محمد رسول اﷲﷺ خاتم النبیین ہیں۔ آپ پر نازل ہوئی کتاب یعنی قرآنِ کریم انسانوں کے لیے خالق و مالک کا آخری پیغام ہے اس لیے اس کی حفاظت،اس کے جمع کیے جانے اور اس کو کتابی شکل دیے جانے کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔سورۃ حجر میں ارشادربانی ہوا ،اس ذکر کو ہم نے نازل کیا اور اس کی حفاظت بھی ہماری ذمے داری ہے، اسی طرح سورۃ قیامہ میں آواز دی کہ اس کا جمع کرنا،پڑھوا دینا ،قرآن بنا دینا اور پھر بیان کروا دینا ہمارے ذمے ہے ۔یہ عظیم الشان اہتمام اس لیے ہے کہ اب اﷲ کی اس کتاب کو رہتی دنیا تک انسانوں کی رہنمائی کرنی اور ہدایت دینی ہے۔

 نزولِ قرآن کے ساتھ ہی آپﷺ نے اﷲ کی رہنمائی میں یہ اہتمام کیا کہ جب وحی کا نزول ختم ہوتا آپ ایک کاتب کو بلوا کر جتنا قرآن نازل ہوا ہوتا وہ لکھواتے۔جب کتابت ختم ہوتی تو آپ کاتب سے فرماتے کہ جو لکھا ہے مجھے پڑھ کر سناؤ۔کاتب پڑھ کر سناتا اور اگر اس سے کتابت کرتے ہوئے کوئی غلطی ہوتی تو آپﷺ اس کی تصحیح کرنے کا کہتے اور یہ بھی بتاتے کہ ان آٔیات کو فلاں سورۃ کی فلاں جگہ پر لکھ لو۔ قرآن آپ اپنے پاس محفوظ فرماتے۔صحابہ کرام خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر اپنے لیے نقل تیار کروا لیتے۔آپ نے اﷲ کی رہنمائی میں ایک اور اہتمام کیا کہ نازل شدہ وحی کو نمازوں میں تلاوت فرماتے،یوں صحابہ کرام کو قرآن یاد کرنے کی ترغیب ہوئی۔اس سلیقے کی بدولت اب روزِ قیامت تک مسلمان قرآن کو نمازوں میں تلاوت کا شرف حاصل کرتے ہیں۔یوں حفاظتِ قرآن کا قدرتی عمل جاری و ساری ہے۔

قرآن کی کتابت کا پہلا ثبوت خلیفہ ء دوم سیدنا عمرؓ کے قبولِ اسلام کے واقعے میں ملتا ہے۔سیدنا عمرؓایامِ جاہلیت میں اسلام کے شدید مخالف تھے۔آپ کو آپ کی بہن اور بہنوئی کے قبولِ اسلام کا بتایا گیا تو شدید غصے میں بہن کے ہاں پہنچے۔آپ نے بہنوئی کی خوب دھلائی کی اور بہن کو بھی زخمی کر دیا۔ بہن کا خون دیکھ کر سیدنا عمرؓ کا دل پسیجا اور کہا کہ مجھے وہ کلام دکھاؤ جو تم لوگ پڑھ رہے تھے۔

بہن نے کچھ شرائط منوا کر سیدنا عمرؓ کو وہ پارچہ دکھایا جس پر قرآن لکھا تھا۔ہجرتِ سے تین سال پہلے مدینہ سے کچھ افراد حج کے دنوں میں مکہ آئے۔اﷲ کے آخری رسول ان کے پاس تشریف لے گئے اور اسلام کی دعوت دی۔ان میں سے چند افراد اسلام و ایمان کی دولت سے سرفراز ہوئے۔

اگلے سال کچھ زیادہ لوگ مشرف بہ اسلام ہوئے تو آقائے دو جہان نے ان میں سے ایک صحابی سیدنا ابو امامہ اسد بن زرارہ کو مدینہ کے مسلمانوں کا امام مقرر کرتے ہوئے اس وقت تک یعنی بارہ سالوں میں جتنا قرآن نازل ہوا تھا اس کی ایک کاپی تیار کروا کے ان کے حوالے کی تاکہ وہ مدینہ میں قرآن کی تعلیم دے سکیں۔نبوت کے 13سال بعد اﷲ کے حکم سے آپﷺ نے خود مدینہ ہجرت فرمائی اور مدینہ سٹی اسٹیٹ کے حکمران اور سربراہ بن گئے تو قرآن کو کتابی شکل دینے کے لیے آپ کے وسائل بہت بڑھ گئے۔اس طرح رسول اﷲ کے پاس آپ کی اپنی موجودگی میں کتابت کیا گیا قرآن بتدریج جمع ہوا اور تکمیلِ وحی کے ساتھ یہ ایک کتاب کی شکل میں ڈھل گیا ۔

آپ ﷺ نے اپنی رسالتی زندگی میں صرف ایک دفعہ حج فرمایا۔آپ کے حج کے ارادے کا سن کر مسلمان جوق در جوق آپ کے ساتھ ہو لیے۔ایک اندازے کے مطابق آپ کے ساتھ عرفات میں ایک لاکھ فرزندانِ توحید کا مجمع تھا۔آپ نے خطبہ ء حج ارشاد فرماتے ہوئے فرمایا کہ میں تمھارے درمیان اﷲ کی کتاب اور اپنی سنت چھوڑ کے جا رہا ہوں اگر انھیں مضبوطی سے تھامو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔حج کے بعد جب آپ کا بابرکت عظیم الشان قافلہ مدینہ کو چلا تو راستے میں غدیرِ خم کے مقام پر رک کر آپ نے ایک اور خطبہ ارشاد فرمایا اور متعدد بار اﷲ کی کتاب کی طرف توجہ مبذول کروائی۔

صحیح مسلم میں ہے کہ رسول اﷲ مدینہ طیبہ میں ہر جمعے کے خطبے میں ارشاد فرماتے تھے کہ ان خیر الحدیث ِ کتاب اﷲیعنی سب سے اعلیٰ بات اﷲ کی کتاب کی بات ہے۔ صحیح بخاری میں رسول اﷲ کے چچا زاد سیدنا عبداﷲ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ دو چوبی تختیوں کے درمیان مجلد قرآن مجید کے سوا اور کوئی ترکہ چھوڑ کر نہیں گئے۔

سیدنا انسؓ بن مالک کی روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ کی زندگی میں 4انصاری صحابہ ابیؓ بن کعب،زیدؓ بن ثابت،معاذؓ بن جبل اور عبیدؓ بن نعمان کے پاس قرآن کتابی شکل میں موجود تھا۔یہ بھی ملتا ہے کہ سیدنا ابوبکرؓ،سیدنا و مولا علیؑ،سیدہ حفصہ و سید ہ اُم ِ سلمہؓکے پاس بھی پورا قرآن تھا۔سیدنا علیؑ کے پاس پورے قرآن کی موجودگی کے بارے میں تو متعدد روایات ہیں۔ان واقعات و روایات کی روشنی میں یہ کہناصحیح لگتا ہے کہ رسول اﷲ قرآن دینے آئے تھے اور آپ رخصت ہونے سے قبل قرآن کتاب کی شکل میں دے کر گئے۔

 قرآن ایک بابرکتکتاب ہے۔زمین پر ساری کی ساری عظمتوں،عزتوں اور رفعتوں کا منبع یہی کتاب ہے۔اﷲ کی اس کتاب کو حضرت جبرائیل لے کر آئے تو سب سے برگزیدہ فرشتہ بن گئے۔یہ کتاب محمد رسول اﷲﷺ پر نازل ہوئی تو آپ تمام انبیا و رسل میں ممتاز ٹھہرے۔یہ کتاب جس رات نازل ہوئی اس رات کو لیلۃ القدر بنا دیا۔جس کاغذ پر اسے لکھا جائے وہ اتنا متبرک اور رفعتوں کا مالک ہو جاتا ہے کہ اسے سر پر رکھا اور چوما جاتا ہے۔کاش ہم اس عظیم ترین کتاب کو سمجھ کر ہدایت لیں اور اپنی زندگیوں کو اس کی تعلیمات کے مطابق ڈھالیں تو ہم بھی عظمتوں،عزتوں اور رفعتوں والے بن جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہے کہ رسول اﷲ قرا ن کی کتاب کی کی کتاب کے ساتھ کے پاس

پڑھیں:

پاکستان کے تمام ایئرپورٹس پر فوٹو گرافی اور ویڈیو بنانے پر پابندی عائد

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)پاکستان کے تمام ایئرپورٹس کے آپریشنل ایریاز، ایپرن ایریا اور طیاروں کی مینٹیننس کی جگہوں پر فوٹو گرافی اور ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کردی گئی۔پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے تمام ایئرلائنز اور ایوی ایشن کمپنیز کو مراسلہ جاری کردیا۔

(جاری ہے)

مراسلے کے مطابق طیاروں کی مینٹیننس کے دوران صرف ضرورت کے تحت متعلقہ ایئرکرافٹ انجینئرز اور عملہ ہی طیارے کی تصاویر یا ویڈیو بنانے کا اہل ہوگا، خلاف ورزی کی صورت میں ایئرلائن ملازمین، گرائونڈ ہینڈلنگ اسٹاف سمیت ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق پابندی پی آئی اے کے طیارے کی تصاویر لیک ہونے کے بعد عائد کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی حکومت اور عوام کی جانب سے تمام مسلمانوں کو عیدالفطر کی مبارک باد، نیٹلی اے بیکر
  • عید پر سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی آئی جی پولیس کو ہدایت
  • ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن کا خدشہ ؛ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت
  • لاہور میں عید سے پہلے ہی تمام سہولت بازار ختم کر دیے گئے
  • تُو ہے عینِ نور تیرا سب گھرانہ نور کا (آخری حصہ)
  • آپریشن: صوبوں کی مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا، محسن نقوی
  • یوم القدس: تحریک بیدارئ امت مصطفی کے زیرانتظام  ملک گیر  ریلیاں اور اجتماعات
  • عیدالفطر کے روز ریلوے کے تمام ریزرویشن دفاتر بند رہیں گے
  • افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے لیے حکومتی اقدامات تیز
  • پاکستان کے تمام ایئرپورٹس پر فوٹو گرافی اور ویڈیو بنانے پر پابندی عائد