Islam Times:
2025-03-30@22:59:16 GMT

قدس کی فتح میں خون کا راز

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

قدس کی فتح میں خون کا راز

اسلام ٹائمز: ظالموں نے ہمیشہ ان سروں کو تن سے جدا کیا ہے، جنہوں نے قیام کی کوشش کی ہے اور ان زبانوں کو کاٹ ڈالا ہے، جو ظالموں کیخلاف گویا ہوئیں۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ خاک پر گرے سرخ لہو نے ہمیشہ ظالموں کو ذلیل و رسوا کیا ہے اور لوگوں کے شعور کی سطح میں اضافہ کیا ہے۔ اسکے برعکس، جنہوں نے سکوت کا روزہ رکھا ہے، وہاں نہ صرف انکا سرخ لہو بے اثر رہا ہے بلکہ وہ تاریخ میں بشریت کیلئے ایک نشانِ عبرت بن گئے ہیں۔ یہ ہمارے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں کس گروہ میں شامل ہونا ہے۔؟ تحریر: عارف بلتستانی
arifbaltistani125@gmail.

com

انسان فنا کے لئے نہیں بقاء کے لئے پیدا کیا گیا ہے۔ بقاء کے لئے آزادی شرط ہے۔ آزادی و حریت خون کے بغیر ممکن نہیں۔ زندگی، خون سے وابستہ ہے۔ خونِ خدا کے بغیر تاریخ مردہ جسم کی مانند ہے۔ نوک نیزے پر سید الشہداء علیہ السلام کا سر مبارک، خدا اور عاشقوں کے درمیان ایک راز ہے۔ اب یہ راز فاش ہوا ہے، لیکن شہداء کے علاؤہ کوئی اس راز کو نہیں سمجھ سکتا۔ زندگی کی رگوں میں گردشِ خون شیرین ہے، جبکہ معشوق کے قدموں میں بہا دینا اس سے بھی زیادہ شیرین ہے۔ اس لائق وہی لوگ ہیں، جن کے دل عشق سے اس قدر لبریز ہیں کہ اس میں موت کے خوف کو ٹھہرنے کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہی لوگ ابدی ہیں۔ ان لوگوں کا اشارہ، باتیں مقاومت کا استعارہ بن جاتا ہے۔ جیسے شہید سید حسن نصراللہ، شہید سلیمانی، شہید یحییٰ سنوار، یہ وہ شخصیات ہیں، جنہوں نے اس راز خون کو فاش کرکے قدس کی آزادی کی بنیاد کو مزید مضبوط کرکے امت کو ایک عصر جدید میں داخل کیا ہے۔ یہ عصر، قدس کی آزادی کا عصر ہوگا۔

اس عصر کا آغاز، سردارانِ اسلام کے سرخ لہو سے ہوا ہے۔ جو بارش کے قطروں کی طرح بےحس اور بے شعور مسلمانوں کے اندر عشق و بصیرت، غیرت و حمیت اور حرّیت کا طوفان بپا کرے گا۔ شہید سید مرتضیٰ آوینی اپنی کتاب "گنجینہ آسمانی" اور "نسیم حیات" میں لکھتے ہیں کہ "زندگی بخش ہوائیں چل رہی ہیں، جو اپنے ساتھ بارش کی خوشخبری لے کر آتی ہے۔ ہوا سمندر کے دور دراز حصوں سے پانی کے قطروں کو جمع کرتی ہے اور لہریں اٹھاتی ہے۔ سمندر کی ہنگامہ خیزی اب قریب آنے والے طوفان کی خبر دے رہی ہے۔ وہ طوفان جو دنیا میں جہالت، ظلم اور استکبار کو انقلاب میں بدل دے گا اور ظالموں اور مستکبرین کو جو ناحق حکومت کرچکے ہیں، زمین بوس کرے گا اور مظلوموں اور مستضعفین کو زمین کا وارث بنائے گا۔"

شہید آوینی مزید لکھتے ہیں کہ "قدس اُس جراحت کا مظہر ہے، جس نے اُمتِ اسلامی کے دل پر وار کیا ہے اور یہ زخم خون کے علاوہ کسی چیز سے دھویا نہیں جا سکتا۔ کاہلی، تن آسانی اور اس پست دُنیا سے دل لگانے والوں کا راہِ قدس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ راہِ قدس، ایک دلیر جنگجو کا راستہ ہے اور دلیر جنگجو ہی کربلائی ہے اور کربلائی میدانِ عشق کا مرکزی کردار ہے؛ وہ سختیوں، مشکلات، سر کٹانے اور جان دینے سے نہیں ڈرتا! *آج میں قدس کی آزادی کے آغاز اور قرآن کے ناقابلِ تسخیر (تغییر) وعدے کی تکمیل کو محاذوں اور محاذوں کے پیچھے دیکھ رہا ہوں۔ سب حق بات ہی کہتے ہیں کہ *قدس کا راستہ کربلا سے ہے۔*"

کربلا کا راستہ آزادی کا راستہ ہے۔ حریت کا راستہ ہے۔ حریت اور آزادی خون کی طالب ہے۔ خون دیئے بغیر قومیں نہ فتح پاتی ہیں اور نہ غلامی سے نکل سکتی ہیں۔ غلامی سے آزادی تک کے درمیان فقط خون کا فاصلہ ہے۔ مستضعفین اگر علمی، فکری، دفاعی اور معاشی میدان میں عَلَم اٹھائیں اور اس راستے میں خون بہا دیں تو ظالمین پر فتح یقینی ہے۔ شہید آوینی اپنی کتاب "نسیم حیات" میں لکھتے ہیں کہ اگر مستضعفین (ایمانی، فکری، علمی، دفاعی اور معیشتی) طور پر مسلح ہو جائیں اور جو کچھ ان کے بس میں ہے، اسے صیہونیت اور دوسرے عالمی آقاؤں کے خلاف جنگ میں بروئے کار لائیں، تو دنیا کا نظام یکسر پلٹ جائے گا اور صالحین کی حاکمیت اور مستضعفین کی وراثت کا زمانہ آن پہنچے گا۔ شہید آوینی اپنی کتاب "نسیم حیات" میں اس کی شرط بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ "اگر علماء اپنے ازلی عہد و پیمان پر قائم اور وفادار رہیں، تو کوئی بھی ظالم حکومت نہیں کرے گا اور تمام روئے زمین پر عدل و انصاف قائم ہو جائے گا۔"

دنیا میں ظالم کی حاکمیت اس لیے ہے کہ مظلومین اور وہاں کے خواص اور علماء نے سکوت کا روزہ رکھا ہوا ہے اور جمہور کو ظالمین کے خلاف علمِ بغاوت بلند کرنے کا درس نہیں دے رہے ہیں۔ چاہے وہ غزہ ہو یا کشمیر، پاراچنار ہو یا شام، بلوچستان ہو یا بلتستان۔۔۔۔۔ جہاں بھی خواص اور علماء نے سکوت اختیار کیا ہے، وہاں ظالموں نے ہمیشہ قدرتی وسائل اور ذخائر پر قبضہ کیا ہے۔ ظالموں نے ہمیشہ ان سروں کو تن سے جدا کیا ہے، جنہوں نے قیام کی کوشش کی ہے اور ان زبانوں کو کاٹ ڈالا ہے، جو ظالموں کے خلاف گویا ہوئیں۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ خاک پر گرے سرخ لہو نے ہمیشہ ظالموں کو ذلیل و رسوا کیا ہے اور لوگوں کے شعور کی سطح میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے برعکس، جنہوں نے سکوت کا روزہ رکھا ہے، وہاں نہ صرف ان کا سرخ لہو بے اثر رہا ہے بلکہ وہ تاریخ میں بشریت کے لیے ایک نشانِ عبرت بن گئے ہیں۔ یہ ہمارے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں کس گروہ میں شامل ہونا ہے۔؟

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنہوں نے کا راستہ سرخ لہو نے سکوت کہ ہمیں کیا ہے ہے اور کے لئے قدس کی گا اور

پڑھیں:

لبنان اور صیہونی ریاست کے درمیان جنگ بندی کا نتیجے میں 106 افراد شہید

لبنانی وزارت صحت نے چند لمحے قبل ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس حملے میں دو افراد کی شہادت کی تصدیق کی اور اعلان کیا کہ لبنان اور صیہونی ریاست کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک 106 لبنانی شہری شہید ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی ریاست نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے، ایک گاڑی کو نشانہ بنا کر دو شہریوں کو شہید کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، المیادین نیوز چینل نے رپورٹ دی کہ صیہونی ریاست نے جنوبی لبنان کے علاقے برعشیت میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ کیا۔ اس حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جبکہ کچھ ذرائع کے مطابق دو شہری شہید ہو گئے۔ لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے آج صبح اطلاع دی کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں دبش کے علاقے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جو کہ یحمر الشقیف کے مشرق میں واقع ہے، اور اسی وقت اس علاقے پر توپ خانے سے حملہ بھی کیا گیا۔

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں حزب اللہ کے چند اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ خبری ذرائع کے مطابق اس ڈرون حملے میں تین افراد شہید ہو گئے۔ اگرچہ حزب اللہ لبنان جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود ضبط و تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے، لیکن اسرائیل کے حملے جنوبی لبنان اور البقاع کے علاقوں میں بدستور جاری ہیں، اور صیہونی قابضین لبنان کی سرزمین چھوڑنے سے انکاری ہیں۔ لبنانی وزارت صحت نے چند لمحے قبل ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس حملے میں دو افراد کی شہادت کی تصدیق کی اور اعلان کیا کہ لبنان اور صیہونی ریاست کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک 106 لبنانی شہری شہید ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • محسن نقوی کی شہید میجر سعد کے گھر آمد، اہلخانہ سے تعزیت 
  • محسن نقوی کی شہید میجر سعد بن زبیر کے گھر آمد، اہلخانہ سے تعزیت
  • محسن نقوی کی شہید میجر سعد بن زبیر کی رہائش گاہ آمد،اہلخانہ سے تعزیت
  • اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری، 24گھنٹوں کے دوران 50فلسطینی شہید
  • بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 3 کشمیری نوجوان شہید
  • آزادی پسند کشمیری بی جے پی کی ہر چال کو ناکام بنا دیں گے
  • لاہور، آئی ایس او اور ایم ڈبلیو ایم کی القدس ریلی
  • میانمار کے زلزلے میں مسجد کا ایک حصہ منہدم ؛ 3 نمازی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 50 فلسطینی شہید
  • لبنان اور صیہونی ریاست کے درمیان جنگ بندی کا نتیجے میں 106 افراد شہید