اسلام آباد؛ پی ٹی آئی کے 29 کارکنان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش، فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 29 کارکنان کو پیش کردیا گیا جہاں فریقین کے دلائل مکمل ہونے والے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
انسداد دہشت گردی اسلام آباد میں ملزمان کی جانب سے سردار مصروف ایڈووکیٹ، آمنہ علی ایڈووکیٹ اور دیگر پیش ہوئے جبکہ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بیجھنے کی استدعا کی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں اطراف کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان راولپنڈی ڈویژن کے مختلف مقدمات میں ضمانت کے بعد رہا ہوئے تھے جبکہ پولیس نے تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 1033 میں شناخت پریڈ کے لیے استدعا کی تھی۔
پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف تھانہ کوہسار میں 26 نومبر کو کیے گئے پرتشدد احتجاج پر مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد پی ٹی آئی
پڑھیں:
وفاقی، عسکری و صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک ، دہشت گردی اور ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ
نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق، قومی بیانیہ کمیٹی کو دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات جاری
جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ روایتی اور ڈیجیٹل میڈیا پر ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دیا جائے، اجلا س میں فیصلے
دہشت گردی کے خلاف حکومت کے واضح اور دو ٹوک مؤقف پر وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی اور صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک میں اہم فیصلے کر لیے گئے ۔گزشتہ روز وزیرِ اعظم ہاؤس میں اجلاس، عسکری و سول قیادت، چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی نمائندے شریک ہوئے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ روایتی اور ڈیجیٹل میڈیا پر ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دیا جائے ۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق کر لیا گیا۔ قومی بیانیہ کمیٹی کو دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات کی گئی۔فیصلہ کیا گیا کہ قومی بیانیے اور ملک کی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کے مواد کا سدباب کیا جائے گا۔ملکی سلامتی اور ہم آہنگی کے لیے تمام صوبوں کا تعاون اور آپسی روابط بڑھانے پر اتفاق ہوا۔قومی بیانیے کو نوجوانوں تک پہنچانے کیلئے فلم اور ڈراموں میں ایسے قومی موضوعات اپنائے جائیں گے جس سے شر پسندوں کے بیانیے کا مؤثر مقابلہ ہو، جس پر چاروں صوبے نے اس حوالے سے تعاون پر اتفاق کیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی بیانئے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پر بھی مواد نشر کیا جائے ، دہشت گردی کے منفی معاشرتی اثرات کو اجاگر کیا جائے اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کا سد باب کیا جائے ۔ڈیپ فیک اور دیگر ذرائع سے بنائی گئی جھوٹی معلومات اور مواد کا مستند معلومات سے بھرپور جواب دینے جبکہ قومی نصاب میں دہشت گردی کے حوالے سے آگاہی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔