استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے نتیجے میں ہونے والے ملک گیر مظاہروں پر اب تک 1900 افراد کو حراست میں لیا گیا تاہم ان میں سے 500 کو رہا کردیا گیا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ حکومت کی جانب سے میئر استنول اکرام امام اوغلو کی گرفتاری اور اس کے بعد ملک گیر مظاہروں میں حصہ لینے والے تقریباً 1900 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

علاوہ ازیں ترکیہ نے میئر اور مظاہرین کی گرفتاری پر بین الاقوامی بیانات کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میئر استنبول اکرم امام کی گرفتاری کیخلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے

امام اوغلو سنہ 2028 میں ہونے والے انتخابات میں صدر طیب اردوان کے سب سے بڑے حریف ہیں اور بعض پولز میں ان سے آگے بھی ہیں۔ ان کو اتوار کے روز بدعنوانی کے الزام میں زیر التوا مقدمہ میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد بہت وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوئے جس کے نتیجے میں ملک بھر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوئیں۔

وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ گزشتہ بدھ کو مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے 1879 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں نے ان میں سے 260 کو جیل بھیج دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 489 افراد کو رہا کر دیا گیا اور 662 دیگر افراد کی ابھی تک جانچ پڑتال کی جا رہی ہے جبکہ احتجاجی مظاہروں میں 150 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

امام اوغلو کی مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی، دیگر اپوزیشن جماعتوں، انسانی حقوق کے گروپوں اور مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ میئر کے خلاف مقدمہ اور اس کے نتیجے میں ملازمت سے برطرفی اردوان کے لیے ایک ممکنہ انتخابی خطرے کو ختم کرنے کی سیاسی کوشش تھی۔

دوسری جانب ترکیہ کی حکومت نےعدلیہ پر کسی بھی اثر و رسوخ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتیں آزاد ہیں۔

مزید پڑھیے: عدالت نے میئر استنبول کریم اوغلو کو بدعنوانی کے زیر التوا مقدمے میں باضابطہ طور پر گرفتار قرار دیدیا

دریں اثنا بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر انصاف یلماز تونج کا کہنا ہے کہ انقرہ نے اپنے یورپی شراکت داروں سے ’کامن سینس‘  سے کام لینے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام اوغلو کے خلاف الزامات کی سنگینی ان کی گرفتاری کی متقاضی تھی۔ یلماز تونج نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی سیاستدان کی گرفتاری نہیں چاہتے لیکن اگر خلاف ورزی کا ثبوت موجود ہے تو ایسا ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب سی ایچ پی نے ترک باشندوں سے احتجاج جاری رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ استنبول اور دیگر مقامات پر مختلف مقامات پر ریلیاں اور اجتماعات منعقد کرے گی۔ اردوان نے مظاہروں کو ’ نمائش’ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور مظاہرین کو قانونی نتائج سے خبردار کیا ہے۔

دریں اثنا انسانی حقوق کے گروپوں نے ترکیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے دوران طاقت کے نامناسب استعمال کی تحقیقات کرے اور حکومت پر زور دیا کہ وہ بڑے پیمانے پر پرامن مظاہروں کی اجازت دے۔

مزید پڑھیں: ترکیہ رن آف الیکشن: اردوان کو قلیچ دار اوغلو پر واضح برتری

واضح رہے کہ فری اسپیچ ایڈوکیٹ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے 2024 کے پریس فریڈم انڈیکس میں ترکیہ کو 180 ممالک میں سے 158 ویں نمبر پر رکھا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ تقریباً 90 فیصد میڈیا حکومتی اثر و رسوخ میں ہے جس کی وجہ سے ترک باشندے اپوزیشن یا آزاد نیوز آؤٹ لیٹس کی طرف زیادہ رجوع کرتے ہیں۔

تاہم اس دعوے پر ترکیہ کے وزیر انصاف کا کہنا ہے کہ یہ انڈیکس حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امام اوغلو ترکیہ ترکیہ مظاہرین گرفتار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امام اوغلو ترکیہ کا کہنا ہے کہ کی گرفتاری امام اوغلو افراد کو کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل کے حامی صیہونی جرائم کا حساب دیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان

القدس ریلی کے دوران صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ میں عوام کے سیلاب میں ہوں اور نہیں معلوم یہ ہجوم کہاں تک ہے!۔ اسلام ٹائمز۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے القدس ریلی میں شرکت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطین کے خلاف صیہونی جرائم پر انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سیاست دانوں کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مجرم صیہونی رژیم اور اس کی حمایت کرنے والوں کے طرز عمل کی نوعیتِ جرم و بربریت، انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں۔ دنیا کو چاہئے کہ وہ انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے سیاست دانوں سے پوچھے کہ ان معصوم و نہتے خواتین اور بچوں نے کیا گناہ کیا جن پر صیہونی رژیم بم گراتی ہے۔ انہیں آسانی سے اور جدید دنیا کی سائنس و ٹیکنالوجی کے غیر اخلاقی استعمال سے جلا کر ملبے کے نیچے دفن کرتی ہے؟۔ صیہونیوں کا یہ کردار تصور و بیان سے بالاتر ہے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے القدس ریلی میں بھرپور عوامی شرکت کی جانب اشارہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ میں عوام کے سیلاب میں ہوں اور نہیں معلوم یہ ہجوم کہاں تک ہے!۔ دوسری جانب اسی قدس ریلی کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوم القدس، بانی انقلاب اسلامی "امام خمینی" رہ کی ایجاد و میراث ہے کہ جو 40 سے زائد سالوں سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں منایا جاتا ہے۔ اس سال کا یوم القدس خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ علاوہ بر ایں کہ گزشتہ ایک سال کے دوران خطے میں رونماء ہونے والی تبدیلیاں انتہائی سنجیدہ اور اہمیت کی حامل ہیں جنہوں نے مزاحمت کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ میں میئر امام اوغلو کی گرفتاری پر احتجاج، استنبول میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ
  • میئر امام اوغلو کی گرفتاری پر ترکی بھر میں احتجاج، استنبول میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ
  • استنبول میں میئر کی قید کے خلاف اردوان کے مخالفین کی بڑی ریلی
  • ترکیہ میں اکرام امام اوغلو کی گرفتاری پر بہت بڑا احتجاج
  • اے این ایف کی بین الصوبائی منشیات اسمگلروں کے خلاف کارروائی، بھاری مقدار میں منشیات برآمد
  • کوہاٹ: سنسنی خیز آپریشن میں خطرناک منشیات اسمگلر گرفتار
  • بولان، شیعہ علماء کونسل کیجانب سے یوم القدس کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ
  • ترکیہ، اکرم امام اوغلو کے وکیل کو گرفتار کر لیا گیا
  • اسرائیل کے حامی صیہونی جرائم کا حساب دیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • 9 سالہ بچے کے قتل کا معما حل؛ سگے چچا نے بدفعلی کے بعد پھندا لگا کر مار دیا