بلاول بھٹو زرداری کی گوادر کے علاقے کلمت میں مسلح افراد کی فائرنگ کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2025ء)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گوادر کے علاقے کلمت میں مسلح افراد کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گرد امن اور خوشحالی کی دشمن ہیں، دہشت گرد نہیں چاہتے کہ بلوچستان آگے بڑھے۔
(جاری ہے)
اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ اس دہشت گرد حملے میں قیمتی جانی نقصان پر بہت افسوس ہے،جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اس دہشتگرد حملے میں زخمی افراد کی جلد صحتیابی کی دعا کرتا ہوں۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جاں بحق افراد کے لیے بلند درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
امید ہے صدر زرداری وزیراعلیٰ پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے، بیرسٹر سیف
پشاور:مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ امید ہے صدر مملکت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت امن و امان کے مسئلے میں واقعی سنجیدہ ہے تو این ایف سی اجلاس جلد از جلد بلایا جائے کیونکہ امن و امان کا قیام صرف سنجیدہ اقدامات سے ممکن ہے۔ تنظیم سازی کے ماہر کسی وزیر کی غلاظت بھری پریس کانفرنسز سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی پورے ملک میں امن و امان کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، لیکن بدقسمتی سے وفاق ایک طرف خیبر پختونخوا کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے جبکہ دوسری طرف فنڈز روک کر رکھے ہوئے ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ غیر آئینی طور پر وفاق کا فنڈ روکنے سے ضم شدہ اضلاع میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے جبکہ یہ اضلاع اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں، لہٰذا فنڈز بھی صوبے کو ہی ملنے چاہئیں۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ صوبہ وفاق کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں ضم شدہ اضلاع کے فنڈز استعمال کر سکتا ہے اور اگر وہاں ترقیاتی عمل تیز کیا جائے تو دہشت گردی میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے۔
انہون نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت محدود وسائل کے باوجود دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے لیکن اگر ضم شدہ اضلاع کو ان کا جائز حصہ ملے تو وہاں کی محرومیاں دور کی جا سکتی ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے خیبر پختونخوا کے خلاف بیان بازی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔