دہشتگردی مقدمات کے جلد فیصلے کیلئے اصلاحات متعارف کروائی جائیں گی، وزارت قانون
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ : فوٹو فائل
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت انسداد دہشت گردی اور پُرتشدد انتہا پسندی کے جائزے کےلیے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا، کمیٹی وزیراعظم کی ہدایت پر نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی گئی ہے۔
وزارت قانون کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے متعلق مقدمات کے جلد فیصلے کیلئے اصلاحات متعارف کروائی جائیں گی۔
190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد نیوز کانفرنس میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ امید ہے کہ فیصلے کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی اپیل نمبر پر لگے گی۔
اجلاس میں صوبائی وزرائے قانون نے شرکت کی، تمام صوبائی نمائندوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے کریمنل ریفارمز کو سراہا، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ باہمی مشاورت کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر لیگل ریفارمز پر کام کیا جائے گا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ صوبوں میں عدلیہ کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ ججز بنا دباؤ کے فیصلے کرسکیں، وفاق اور صوبوں کو ملک کی بہتری کےلیے اصلاحات پر مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزارت قانون کا کہنا ہے کہ وزیر قانون نے صوبوں میں جدید فارنزک ایجنسیز اور لیبارٹریز بنانے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ
پڑھیں:
پاکستان کا افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا معاملہ بھرپور طریقے سے اٹھانے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا مسئلہ بھرپور طریقے سے وزارت خارجہ کے ذریعے اٹھایا جائےگا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیرصدارت کاؤنٹر ٹیرارزم کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں اہم نکات زیر بحث آئے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان افغانستان کے لیے اپنی خدمات بیان کرنے میں کمزور ہے، فخر کاکاخیل
اجلاس میں وفاقی وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی پاسپورٹ، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، چیف کمشنر اسلام آباد، کوآرڈینیٹر نیشنل ایکشن پلان اور سیکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ وزیر قانون پنجاب ملک صہیب احمد، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف، وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار، وزیر داخلہ آزاد کشمیر اور وزیر داخلہ گلگت بلتستان بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے سیکریٹریز داخلہ اور آئی جیز نے زوم کے ذریعے شرکت کی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم، آرمی چیف اور تمام اسٹیک ہولڈرز ایک صفحے پر ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صوبوں کی مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں صوبوں میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار کو بڑھانے پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ دہشتگردی کے مؤثر سدباب کے لیے صوبائی سطح پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو مکمل طریقے سے فعال کیا جانا انتہائی ضروری ہے اور اس ضمن میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔
محسن نقوی نے کہاکہ وفاقی سطح پر ایف آئی اے کے کاونٹر ٹیررازم ونگ کو بھر پور طریقے سے فعال کیا جائے گا۔
اجلاس میں نیشنل اور پراونشل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹرز کے قیام پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سنٹرز کے قیام کی منظوری دی جا چکی ہے اور تمام صوبوں میں پراونشل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سنٹرز کے قیام پر کام جاری ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنظیم نو کے بعد اسے نیشنل ریزرو پولیس میں تبدیل کیا جارہاہے۔
اجلاس میں بہتر مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کے لیے دھماکہ خیز مواد کو وفاقی سبجیکٹ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں وزارت خارجہ کے ذریعے افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کے مسئلے کو مؤثر طریقے سے اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں نے پاکستان کو دہشتگردی کا شکار بنا دیا، طارق فاطمی
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ادارے غیر ملکی شہریوں کی فول پروف سیکیورٹی کے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اٹھانے کا فیصلہ افغانستان پاکستان دہشتگردی وزارت خارجہ وی نیوز