پاکستان اور آئی ایم ایف کا نئی کاربن لیوی متعارف کرانے، بجلی سستی، پانی مہنگا کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پاکستان اور آئی ایم ایف کا نئی کاربن لیوی متعارف کرانے، بجلی سستی، پانی مہنگا کرنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے درمیان ہونے والے اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے)کے تحت نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ پانی کی قیمتوں میں اضافے اور آٹوموبائل سیکٹر کو عالمی تجارت کے لیے کھولنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو ای ایف ایف کے تحت تقریبا ایک ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہو جائے گی، جس کے بعد اس پروگرام کے تحت مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر پاکستان کو موصول ہوجائیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے بجلی کے اوسط نرخوں میں سات روپے فی تک یونٹ کمی کا اعلان چند دنوں میں متوقع ہے، اس کا اطلاق یکم اپریل 2025 سے متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کاربن لیوی، پانی کی قیمتوں اور آٹوموبائل پروٹیکشن ازم سمیت دیگر بڑے اقدامات پر عمل درآمد یکم جولائی 2025 سے متوقع ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کاربن لیوی
پڑھیں:
لاہور: 14 ملین ٹن کوڑے کو سولر پارک اور شہری جنگل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ
فوٹو: بی بی سیوزیراعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت 43 ایکڑ پر محیط محمود بوٹی ڈمپ سائٹ کے 1.3 کروڑ ٹن کچرے کو ملک کے پہلے شہری جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کلین اینڈ گرین پنجاب کے تحت اگست 2024 میں شروع کیا گیا تھا۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا ہے کہ محمود بوٹی ڈمپنگ سائٹ کو جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کرنے کے منصوبے سے انشا اللّٰہ 9 لاکھ 30 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی آئے گی اور سالانہ ایک لاکھ 5 ہزار کاربن کریڈٹس پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کاربن اور اسموگ فری مستقبل کےلیے پُرعزم ہے، عالمی ماحولیاتی اہداف حاصل کرنے کیلئے اس طرح کی جدید اقدامات کو وسعت دے رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ منصوبے پر عملدرآمد کرنے پر مریم اورنگزیب، ٹیم روڈا، ایل ڈبلیو ایم سی اور لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے منصوبے کی کامیاب تکمیل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہوں۔