پختونخوا میں بے امنی سے کاروبار منتقل، صوبے میں بے روزگاری بڑا چیلنج بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں بے امنی سے کاروبار منتقل ہونے کے نتیجے میں صوبے میں بے روزگاری بڑا چیلنج بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنیوں اور صنعتکاروں کے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث دوسرے صوبوں کو منتقل ہونے کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت خیبر پختون خوا میں بیروز گارى میں اضافہ ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کى روزمرہ زندگی انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف مہنگائی میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب بے روزگاری بھی بڑھ رہی ہے۔ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے گھر کا کرایہ، بجلی، گیس اور پانی کے بلز ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ بچوں کے اسکولوں کی فیس اور دیگر اخراجات نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
شہریوں کے مطابق گزشتہ ایک سال میں ہر چیز کی قیمت دگنی ہو گئی ہے جب کہ آمدن میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ شہر میں تعمیراتی کام نہ ہونے کے برابر ہے اور مزدور در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں بےروزگاری کی شرح 8.
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر مہنگائی کو کنٹرول نہ کیا گیا تو بےروزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ اگر صوبے میں بے روزگاری بڑھی تو جرائم کی شرح میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ حکومت مہنگائی کنٹرول کرے اور لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے ۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بے روزگاری
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 11 خوارج ہلاک
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 11 خوارج دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی جس میں آپریشن کے دوران 5 خوارج مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق میر علی میں دوسری کارروائی میں 3 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے میرانشاہ میں بھی کارروائی کی جس میں 2 خوارج مارےگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں بھی کارروائی کی گئی جس میں ایک خارجی جہنم واصل ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا گیا، ہلاک خوارج دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔