ہانیہ عامر کی وائرل ویڈیو نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
معروف اداکارہ ہانیہ عامر ان دنوں برطانیہ میں موجود ہیں جہاں وہ پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے منعقد کی جانے والی تقریبات میں شرکت کر رہی ہیں ان کی حالیہ سرگرمیوں کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہیں تاہم ایک خاص ویڈیو نے مداحوں میں تجسس پیدا کر دیا ہے جس میں وہ کسی چیز کو کیمرے کی نظروں سے چھپانے کی کوشش کر رہی ہیں ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہانیہ عامر ایک تقریب میں شرکت کے لیے پہنچتی ہیں اور صحافیوں کی جانب سے انہیں تصاویر اور ویڈیوز کے لیے روکا جاتا ہے اس موقع پر وہ چند لمحوں کے لیے رکتی ہیں اور اپنے ہاتھ میں موجود کسی چیز کو جلدی سے اپنی مینیجر کو دے دیتی ہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ مینیجر کے ہاتھ سے وہ چیز زمین پر گر جاتی ہے جس کے بعد اداکارہ صحافیوں سے درخواست کرتی ہیں کہ اس لمحے کی ویڈیو ڈیلیٹ کر دی جائے یہ واقعہ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ہانیہ عامر ویپ یا لائٹر چھپانے کی کوشش کر رہی تھیں جبکہ کچھ مداحوں نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض اپنا لپ گلوس یا لپ اسٹک تھما رہی تھیں ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ ہم نے دیکھا کہ وہ کیا چھپا رہی تھیں جبکہ دوسرے نے لکھا کہ تو کیا اگر وہ سگریٹ پیتی ہیں انڈسٹری میں بہت سے لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں مداحوں کی ایک بڑی تعداد نے اداکارہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو غیر ضروری طور پر بڑھایا جا رہا ہے کچھ کا کہنا تھا کہ یہ ان کی ذاتی زندگی ہے اور کسی کو اس پر تنقید کرنے کا حق نہیں اس تمام صورتحال کے بعد ہانیہ عامر کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی لیکن سوشل میڈیا پر یہ معاملہ بدستور زیر بحث ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر ہانیہ عامر
پڑھیں:
نیویارک، ہسپتال کی ڈاکٹر کو صیہونیت مخالف پوسٹس شائع کرنے پر برطرف کر دیا گیا
اپنے ایک بیان میں ماونٹ سینا ہسپتال کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹر لیلیٰ عباسی کیجانب سے سوشل میڈیا پر شائع کیے گئے مواد کی جانچ کے بعد انہیں برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ماونٹ سینا ہسپتال کی ڈاکٹر لیلیٰ عباسی کو سوشل میڈیا پر صیہونی رژیم کے خلاف پوسٹ کرنے پر ہسپتال سے نکال دیا گیا۔ یہ ہسپتال نیویارک میں واقع ہے۔ اس 46 سال خاتون ڈاکٹر نے اپنی پوسٹ میں "حماس" اور "حزب الله" کی حمایت کرتے ہوئے نوزاد بچوں کے قتل عام میں مصروف اسرائیلی فوج کو موذی مرض طاعون سے تعبیر کیا۔ جس کے بعد ماونٹ سینا ہسپتال کے ترجمان نے اعلان کیا کہ ہسپتال انتظامیہ نے مذکورہ ڈاکٹر کی جانب سے سوشل میڈیا پر شائع کیے گئے مواد کی جانچ کے بعد انہیں برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ صیہونی رژیم کے جرائم کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی اقوام سراپا احتجاج ہیں وہیں امریکی عوام نے بھی گزشتہ روز یوم القدس کی مناسبت سے شکاگو میں ایک ریلی نکالی اور اسرائیل کے جرائم کی مذمت کی۔