WE News:
2025-03-30@14:24:04 GMT

کوئٹہ میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

کوئٹہ میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے، جس میں 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا ڈبل روڈ پر پولیس وین کے قریب ہوا، جس سے گاڑی کو بھی نقصان پہنچا، جبکہ پاس کھڑی موٹرسائیکل مکمل تباہ ہوگئی۔

پولیس کے مطابق دھماکے کہ نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے، اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

4 اہلکار زخمی wenews پولیس گاڑی دھماکا کارروائی کوئٹہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 4 اہلکار زخمی پولیس گاڑی دھماکا کارروائی کوئٹہ وی نیوز

پڑھیں:

کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ

کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ، بمبار ہدف تک پہنچنے سے پہلے پھٹ گیا۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ ہوا ہے، خودکش بمبار ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی پھٹ گیا۔ دھماکے کے وقت لک پاس کے قریب بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کا دھرنا جاری تھا۔ پولیس حکام کے مطابق بم دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں گذشتہ روز بھی بڑیچ مارکیٹ کے قریب دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق، جبکہ 4 پولیس اہلکاروں سمیت21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکا سڑک کنارے اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی۔ دھماکے کے فوراً بعد ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق دھماکے سے جائے وقوع پر کھڑی موٹر سائیکل میں آگ لگ گئی، دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ لک پاس کے قریب مبینہ خودکش دھماکہ ہوا، جہاں پر بلوچستان نیشنل پارٹی کا دھرنا جاری تھا، تاہم دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شاہد رند نے مزید کہا ہے کہ لک پاس پر مبینہ خودکش دھماکے سے دھرنے کے شرکاء، اور سرداراختر مینگل محفوظ رہے، جبکہ بی این پی کی تمام سیاسی قیادت بھی محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ رات سے بی این پی کی قیادت سے رابطے میں ہیں، بی این پی کے وفد کی گزشتہ رات انتظامیہ سے ملاقات بھی ہوئی، آج حکومتی وفد کی سردار اختر مینگل سے ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔ ترجمان کے مطابق بلوچستان حکومت واقعہ کی مکمل چھان بین کررہی ہے، انکوائری کے نتائج سےعوام کو جلد آگاہ کریں گے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سردار اختر مینگل، اور دھرنے کے شرکا کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، دیگر قیادت، اور عوام کی حفاظت بھی بلوچستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور عوام سے گزارش ہے صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کریں، اور بات چیت سے صورتحال بہتر بنانے میں مدد کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی سربراہی میں جاری دھرنے کے قریب خودکش دھماکا
  • بلوچستان میں بی این پی کے لانگ مارچ کے قریب خودکش دھماکا، اختر مینگل و دیگر محفوظ
  • کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ
  • کراچی: پولیس پولیس کیمپ پر دستی بم حملہ, 3 اہلکار زخمی
  • کوئٹہ: بی این پی دھرنے کے قریب خود کش دھماکے کی اطلاع
  • گوادر، میرین ڈرائیو کے قریب بم دھماکا، راہگیر جاں بحق، ایک شخص زخمی
  • کوئٹہ دھماکا، 11 زیرِ علاج زخمی اسپتال سے ڈسچارج
  • کوئٹہ میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا 3 جاں بحق، 19 زخمی
  • کراچی، قائد آباد چوک کے قریب پولیس کیمپ پر دستی بم حملہ، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • باجوڑ میں ایس ایچ او کی گاڑی کے قریب دھماکا، معجزانہ طور پر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا