امریکا میں فلسطین کی حمایت کرنے والی ترک طالبہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
امریکا میں فلسطین کی حمایت کرنے والی ترک طالبہ گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: امریکی ریاست میساچوسٹس میں واقع ٹفٹس یونیورسٹی کی ترک نژاد طالبہ رومیسہ کو امریکی امیگریشن حکام نے گرفتار کر لیا۔
رپورٹس کے مطابق رومیسہ نے فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لیا تھا، جس کے بعد انہیں نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق رومیسہ افطار کے لیے جا رہی تھیں کہ اچانک سادہ کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش اہلکاروں نے انہیں گھیر لیا اور ہتھکڑیاں لگا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
ٹفٹس یونیورسٹی کے صدر کے مطابق امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ رومیسہ کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے، تاہم طالبہ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کرنے پر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کے وائس آف امریکا کی بندش کے فیصلے کو معطل کردیا
نیو یارک کی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وائس آف امریکا کی بندش کے فیصلے کو عارضی طور پر معطل کر دیا۔
امریکی اخبار کے مطابق نیو یارک کی عدالت کے فیصلے کے تحت وائس آف امریکا کے 1200 سے زائد صحافیوں اور ملازمین کی نوکریاں بحال ہو گئی ہیں۔
امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ جج نے حکومت کو وائس آف امریکا کو تحلیل کرنے یا اس کے عملے کو برطرف کرنے سے روک دیا ہے تاہم جج نے وائس آف امریکا کی بحالی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے 7 وفاقی ادارے ختم کرنے کا حکم دیا تھا جس میں وائس آف امریکا بھی شامل تھا۔
عدالتی فیصلے نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے روک دیا ہے۔
Post Views: 1