دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غیر قانونی طورپر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کا پلان واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے  افغان باشندوں کیلئے 31 مارچ تک ملک چھوڑنےکی ڈیڈلائن میں توسیع نہ کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے اجلاس میں افغان باشندوں کے لیے 31 مارچ تک ملک چھوڑنےکی ڈیڈلائن پر سختی سے عمل کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کو پہلے ہی نکالنے کی ہدایت کی جاچکی ہے۔ دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غیر قانونی طورپر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کا پلان واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پاکستان کی31 مارچ تک کی ڈیڈلائن افغان شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرے گی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان نے 2023ء سے 2025ء کے درمیان 8 لاکھ 44 ہزار 499 افغان باشندوں کو بے دخل کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایمنسٹی انٹرنیشنل افغان باشندوں کی ڈیڈلائن مارچ تک

پڑھیں:

لاہور؛ عید کی آمد، اولڈ ایج ہوم میں مقیم بزرگ خواتین اپنوں کی راہ تک رہی ہیں

لاہور:

اداس چہروں اور آنسوؤں کے ساتھ لاہور کے سرکاری اولڈ ایج ہوم میں مقیم بزرگ خواتین عید قریب آتے ہی اپنے پیاروں کی راہ دیکھ رہی ہیں، پنجاب سوشل ویلفیئر سمیت مختلف این جی اوز اور مخیر حضرات کی طرف سے اولڈایج ہومز میں رہنے والے بزرگ افراد کے لیے نئے کپڑوں، جوتوں، تحائف اور عیدی کا اہتمام کیا جاتا ہے لیکن ان بزرگوں کا کہنا ہےعید کا حقیقی مزہ تو اپنوں کےساتھ ہے۔

پنجاب سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے زیر انتظام اولڈایج ہوم ''عافیت'' میں مقیم  بخمینہ خاتون کا تعلق مردان سے ہے لیکن اپنے شوہر کی وفات کے بعد وہ اپنے بچوں کو لے کر لاہور آگئیں، بچوں کو پال پوس کر جوان کیا اور ان کی شادیاں کیں مگر یہ باہمت ماں آج خود اولڈایج ہوم میں زندگی  گزار رہی ہیں۔

بخمینہ خاتون کہتی ہیں کہ ان کا بیٹا بہت اچھا ہے لیکن بہو کہتی ہے اگر تمہاری ماں یہاں رہے گی تو وہ گھر چھوڑ کر چلی جائیں گی، میں نےبیٹے کو سمجھایا کہ میری وجہ سے تمھارا گھر نہیں ٹوٹنا چاہیے، تمھاری بیوی چلی گئی تو بچوں کو کون سنبھالےگا۔ 

انہوں نےکہا ان کی بیٹی کی شادی کراچی میں ہوئی ہے، وہ بہت ضد کرتی ہےکہ میں اس کے پاس آجاؤں لیکن ہم پختون داماد کےگھر میں نہیں رہتے، کبھی کبھار رونا تو آتا ہے کہ اولاد کو  محنت مزدوری کرکے پال پوس کر جوان کیا اور آج خود یہاں زندگی گزار رہی ہوں۔

اولڈ ایج ہوم عافیت میں اس وقت  33 بزرگ مقیم ہیں جن میں 21 مرد اور 12 خواتین ہیں، ان خواتین میں فیصل آباد کی رہائشی رخسانہ ظفر اور شاہ کوٹ کی رہائشی نسیم اختر بھی شامل ہیں جنہیں اولاد کی بے رخی اور حالات کی مجبوریاں یہاں لے آئی ہیں۔

رخسانہ ظفر نے آنسوؤں سےبھری آنکھوں اور رندھی ہوئی آواز میں کہا کہ اولاد بےشک والدین کو چھوڑ دے، انہیں یاد بھی نہ کرے لیکن مائیں ہمیشہ اپنی اولاد کو یاد کرتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عید پر مختلف این جی اوز کے لوگ آتے ہیں، اسٹوڈنٹس آتے ہیں، ان کےساتھ عید مناتے، مدرڈے مناتے ہیں لیکن وہ نہیں آتے جن کو اپنی کوکھ سے جنم دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رو،رو کر عید کا دن گزار لیتی ہوں، دو بیٹے یہاں لاہور میں رہتے ہیں لیکن کوئی ملنے نہیں آتا، ایک بیٹا کبھی کبھار فون پربات کرلیتا یا ملنےآتا ہے،  وہ کہتے ہیں ناں جیسا کرو گے ویسا بھرو گے، وہ اولاد جو بڑھاپے میں والدین کو  گھر سے نکال دیتے ہیں، ایک دن وہ خود بھی اس مرحلے سے گزریں گی، وہ تو بھی بوڑھے ہوں گے، جب ان کی اولاد انہیں گھر سے نکالے گی تب انہیں احساس ہوگا، بچوں کے بغیر تنہا زندگی کیسے گزرتی ہے۔

نسیم اختر کا درد بھی  دیگر خواتین جیسا ہی ہے، انہوں نے بتایا کہ ان کے شوہر بھی فوت ہوچکے ہیں، تمام جائیداد بھائیوں نے اپنے نام کروالی، شوہر کی جائیداد ان کے رشتہ داروں نے لے لی، ایک بیٹی تھی جس کی شادی کی اور خود بھی اس بیٹی کے ساتھ رہتی تھی لیکن بیٹی فوت ہوگئی تو داماد نےبھی گھر سے نکال دیا۔

انہوں نے کہا کہ اب ان کا کوئی نہیں ہے، ایک نواسہ ہے، میٹرک میں پڑھتا ہے اس سے فون پر بات کرلیتی ہوں لیکن وہ بھی ملنے نہیں آتا ہے۔

لاہور کے اس اولڈایج ہوم میں ایسی خواتین بھی ہیں جن کی اولاد ہے اور ایسے بھی ہیں جن کی کوئی اولاد ہی نہیں تھی لیکن حالات انہیں یہاں لے  آئے ہیں، یہ بزرگ خواتین اولڈایج ہوم میں مختلف کاموں میں مشغول رہ کر دن گزارتی ہیں، انتظامیہ کے مطابق ان کی عید کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔

عافیت کی انچارچ سمیرا اسلم کہتی ہیں یہاں مقیم ہر بزرگ کی الگ کہانی ہے، ہم انہیں ان کی حقیقی اولاد کا سکون تو نہیں دے سکتے لیکن ان کی خوراک، علاج  اور آرام کا خیال رکھتے ہیں، ان کے لیے ٹی وی لاؤنج ہے، اخبارات اور رسالے منگوائے جاتے ہیں، نماز، قرآن پاک کی تلاوت کا اہتمام ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہاں کے مکینوں پر مشتمل میس کمیٹی ہے جن کی مشاورت سے تین وقت کا کھانا تیار ہوتا ہے۔

سمیر ا اسلم نے بتایا کہ عید کے لیے تمام بزرگ مکینوں کو نئے کپڑے، جوتے اور تحائف دیے گئے ہیں، عید پر ان کے لیے سویاں سمیت اسپیشل ناشتہ تیار ہوگا، اس کے علاوہ ان کو آؤٹنگ پر لے کر جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عید پر اگر ان میں سے کوئی اپنے رشتہ داروں کے ہاں جانا چاہے یا وہ انہیں ملنے یہاں آنا چاہیں تو کوئی پابندی نہیں ہے، اپنی جنت کو اپنے ہاتھوں خود سے دور کرنے والی اولاد شاید یہ بھول جاتی ہے کہ ایک دن ان پر بھی یہ وقت آئے گا اور پھر انہیں احساس ہوگا کہ جب اولاد اور والدین کو خود سے دور کرتی ہے تو دل پر کیا گزرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا مسئلہ موثر طریقے سے اٹھانےکا فیصلہ
  •  افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا مسئلہ موثر طریقے سے اٹھانے کا فیصلہ
  • پاکستان کا افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا معاملہ بھرپور طریقے سے اٹھانے کا فیصلہ
  • افغان حکومت کے سامنے دہشت گردی کا مسئلہ اٹھانے کا فیصلہ
  • پاکستان کا افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا مسئلہ اٹھانے کا فیصلہ
  • لاہور؛ عید کی آمد، اولڈ ایج ہوم میں مقیم بزرگ خواتین اپنوں کی راہ تک رہی ہیں
  • حکومت بجلی کی قیمتوں میں جلدکمی کرے گی،وزیرخزانہ
  • افغان باشندوں کی وطن واپسی کیلئے صوبوں کیساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا: محسن نقوی
  • 31مارچ: غیر قانونی افغانوں کے لیے آخری تاریخ
  • افغان باشندوں کی واپسی کی آخری مہلت؛ وزارت داخلہ نے اہم فیصلہ صادر کر دیا