شہروں کو عید کیلئے کورے نوٹ ملنا مشکل ہوگیا,شہری پریشان
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
طلحہ اشرف: عید الفطر قریب آنے کے ساتھ ہی شہریوں کو نئے نوٹ حاصل کرنا ایک مشکل ترین کام بن گیا ہے۔ بینکوں کی انتظامیہ کی طرف سے ٹال مٹول کی جا رہی ہے اور نئے نوٹ دینے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی جا رہی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں بینکوں سے نئے نوٹ نہیں مل رہے، جس سے عید کی تیاریوں میں مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
شہریوں نے یہ بھی شکایت کی کہ نئے نوٹوں کی ایک کاپی پر اضافی رقم وصول کی جا رہی ہے۔ 10 روپے کے نوٹ کی ایک کاپی پر 600 روپے اضافی وصول کیے جا رہے ہیں، 50 روپے کے نوٹ کی کاپی پر 1500 روپے اضافی وصول کیے جا رہے ہیں، جبکہ 100 روپے کے نوٹ کی کاپی 11,500 روپے میں مل رہی ہے۔
اے این ایف کا کریک ڈاؤن، 3 کروڑ سے زائد کی منشیات برآمد
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ اسٹیٹ بینک نئے نوٹوں کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ وہ عید کی خریداری کے دوران پریشانی سے بچ سکیں اور نئے نوٹ حاصل کر سکیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بینکوں کی انتظامیہ کو اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنا چاہیے تاکہ عید کی خوشیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کینیڈین شہری پاکستان کے جوہری پروگرام کیلئے ٹیکنالوجی اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار
نجی ٹی وی کے مطابق 21 مارچ کو عائد کی گئی فرد جرم کے مطابق جاوید عزیز صدیقی عرف جے صدیقی کو کینیڈا سے امریکا میں داخل ہوتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا، وہ اب بھی حراست میں ہیں اور منیسوٹا کے ضلع میں منتقلی کے منتظر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو مبینہ طور پر امریکی ایکسپورٹ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے فوجی اور اسلحہ کے پروگراموں سے وابستہ اداروں کو حساس امریکی سامان اور ٹیکنالوجی اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق 21 مارچ کو عائد کی گئی فرد جرم کے مطابق جاوید عزیز صدیقی عرف جے صدیقی کو کینیڈا سے امریکا میں داخل ہوتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا، وہ اب بھی حراست میں ہیں اور منیسوٹا کے ضلع میں منتقلی کے منتظر ہیں۔
فرد جرم میں جے صدیقی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے 2003 سے 2019 تک کینیڈا میں قائم اپنی کمپنی ڈائیورسڈ ٹیکنالوجی سروسز کے ذریعے غیر قانونی پروکیورمنٹ نیٹ ورک چلایا، اس نیٹ ورک نے مبینہ طور پر ملک کے جوہری، میزائل اور بغیر پائلٹ کے ہوائی جہاز (یو اے وی) پروگراموں سے منسلک محدود پاکستانی اداروں کے لیے امریکی ساختہ سامان حاصل کیا تھا۔ امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ جے صدیقی اور ان کے ساتھیوں نے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ تیسرے ممالک کے ذریعے شپمنٹ کو ری روٹ کرکے سامان کے اصل صارفین کو چھپایا، جو اشیا خریدی تھیں ان میں سے کچھ کو امریکی برآمدی ضوابط اور کامرس کنٹرول لسٹ کے تحت محدود قرار دیا گیا تھا۔ جاوید عزیز صدیقی پر انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ (آئی ای ای پی اے) اور ایکسپورٹ کنٹرول ریفارم ایکٹ کی خلاف ورزی کی سازش کے الزامات ہیں۔ گرفتاری کا اعلان کرنے والے امریکی محکمہ انصاف نے ان پاکستانی کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے، جن کے ساتھ صدیقی مبینہ طور پر کام کرتے تھے۔