لاہور:پی ٹی آئی کا 550 ملین روپے کا مالی بے ضابطگیوں کا سکینڈل سامنے آ گیا۔ 286 ملین روپے کے بغیر ٹینڈرز کی خریداری کی گئی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا 550 ملین روپے کا مالی بے ضابطگی کا سکینڈل سامنے آیا ہے جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔286 ملین روپے کے بغیر ٹینڈرز کی خریداری کی گئی ، 263 ملین روپے کی خریداری کرتے ہوئے تمام بنیادی قوانین کو نظر انداز کر دیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار دور کی بڑی مالی بے ضابطگی پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے سخت ایکشن لیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے جونیئر افسران کے تحقیقات کرنے پر سخت اظہار ناراضی کیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے معاملے کی تحقیقات اعلی افسران سے کرانے کی ہدایت کردی۔ کمیٹی نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹر یشن ڈیپارٹمنٹ کا مؤقف مسترد کر دیا۔

کمیٹی نے آڈٹ پیرے نمٹانے کی سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹر یشن ڈیپارٹمنٹ کے درخواست مسترد کردی۔ کمیٹی نے تحقیقات مکمل ہونے تک تمام آڈٹ پیرز زیر التوا رکھ لیے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ملین روپے مالی بے کر دیا

پڑھیں:

پاکستان میں‌تنخواہ دارطبقہ پس گیا، انکم ٹیکس وصولی میں نمایاں اضافہ

لاہور(نیوزڈیسک)رواں مالی سال آٹھ ماہ میں تنخواہ دار طبقے نے تاجروں اور دکانداروں سےکہیں زیادہ تین سو تینتیس ارب روپے انکم ٹیکس ادا کیا،مالی سال کے اختتام تک ملازمین کے انکم ٹیکس کا حجم پانچ سو ستر ارب روپےتک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

تنخواہ دارطبقہ انکم ٹیکس ادائیگی میں ری ٹیلرز،ہول سیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز سے بھی آگے،مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں تنخواہ دارملازمین نے 331 ارب انکم ٹیکس ادا کیا،جوگزشتہ سال کی اسی مدت سے 120 ارب روپےزیادہ ہے،جون تک ملازم طبقےسےٹیکس وصولی ریکارڈ 570ارب روپےتک ہونےکا امکان گزشتہ مالی سال میں اس طبقے نے 368 ارب روپے ٹیکس ادا کیا تھا۔

ایف بی آر کےمطابق جولائی 2024 سے فروری 2025 تک،غیرکارپوریٹ سیکٹر کےملازمین 141 ارب روپے جبکہ کارپوریٹ سیکٹر کےملازمین 101 ارب روپےانکم ٹیکس دےچکے،غیرکارپوریٹ سیکٹر کا انکم ٹیکس گزشتہ سال کےمقابلے میں 42 ارب جبکہ کارپوریٹ سیکٹرکا ٹیکس 37 ارب روپے زیادہ ہے۔

وفاقی سرکاری ملازمین کی بات کریں تو وہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 34 ارب روپے انکم ٹیکس اداکرچکے،جو گزشتہ سال کے مقابلے 14 ارب روپے زیادہ ہے،ایف بی آر کےمطابق ری ٹیلرز طبقے نے اسی مدت میں 23 ارب جبکہ ہول سیلرز اورڈسٹری بیوٹرز نے 16 ارب روپےودہولڈنگ انکم ٹیکس ادا کیا۔

صوبائی سرکاری ملازمین نے آٹھ ماہ میں 57 ارب انکم ٹیکس ادا کیا،جو گزشتہ سال سے 28 ارب روپے زیادہ رہا۔ ایف بی آرکو تاجر دوست اسکیم کے تحت 50 ارب جمع کرنےکا ہدف پورا کرنےمیں ناکامی،اسکیم کا دائرہ 43 شہروں تک پھیلایا جا سکا نہ ہی ایک کروڑ تاجروں کی رجسٹریشن ہوئی ۔
بھارت:اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے پر زیادہ چارجز کاٹے جائیں گے، صارفین کیلئے بری خبرآگئی

متعلقہ مضامین

  • بھارتی کامیڈین حدیں پار کرنے لگے، ایک اور فحش اسکینڈل سامنے آگیا
  • پاکستان میں‌تنخواہ دارطبقہ پس گیا، انکم ٹیکس وصولی میں نمایاں اضافہ
  • 9 ماہ میں ایف بی آر کا ریونیو شارٹ فال 725 ارب روپے تک پہنچ گیا
  • رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر ریونیو شارٹ فال725 ارب روپے تک پہنچ گیا
  • رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر ریونیو شارٹ فال725 ارب روپے تک پہنچ گیا
  • بجٹ میں ٹیکس محصولات کا ہدف 15ہزار 270ارب روپے مقرر
  • بجٹ 2025-26؛ ٹیکس محصولات کا ہدف 15 ہزار 270 ارب روپے مقرر
  • جعلی کمپنی کے ذریعے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری بے نقاب
  • آئی ایم ایف وفد نئے مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دینے کیلئے پاکستان آئے گا
  • محکمہ ثقافت کے پی کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کا انکشاف