کراچی:

کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات اور اس میں ہونے والی ہلاکتوں میں تیز اضافے پر گورنر سندھ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا۔ کامران ٹیسوری جلد ہی چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان  جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھیں گے۔
 

گورنر سندھ اپنے خط میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کریں گے کہ ان کے خط کو آئینی پٹیشن میں تبدیل کیا جائے  اور شہر قائد میں ٹریفک حادثات کے واقعات پر عدالت عظمیٰ کا لارجر بینچ تشکیل دیا جائے جو کراچی رجسٹری میں اس کیس کی سماعت کرے اور کراچی ٹریفک حادثات میں انسانی جانوں کی اموات کی روک تھام کے لیے مؤثر فیصلہ جاری کرے۔

یہ بات گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے سیاسی مذہبی جماعتوں سول سوسائٹی سے بھی رابطے شروع کردیے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ عید الفطر کے بعد گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوگی، جس میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان،جماعت اسلامی،جے یوآئی، عوامی نیشنل پارٹی، تحریک انصاف،  مہاجر قومی موومنٹ سمیت دیگرسیاسی و مذہبی  جماعتوں،سول سوسائٹی، ٹرانسپورٹرز اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ان کی مشاورت سے کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کی جائے گی۔اس حوالے وہ وزیراعلیٰ  سندھ سید مراد علی شاہ سے بھی رابطہ کریں گے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مزید بتایا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے مؤثر قانون سازی کے لیے ایم کیوایم پاکستان قومی اور سندھ اسمبلیوں میں قرار دادیں بھی جمع کرائے گی۔اس معاملے کو پارلیمان میں بھی اٹھایا جائے گا۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بھی بات کریں گے۔ان رابطوں کا مقصد کراچی کے باسیوں کی زندگی کو محفوظ بنانا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی روک تھام کے لیے میں ٹریفک حادثات کامران ٹیسوری گورنر سندھ کا کراچی میں چیف جسٹس

پڑھیں:

میئر کراچی سحری اور افطاری کا مذاق بنا رہے ہیں، گورنر سندھ نے مفتی تقی عثمانی سے فتویٰ مانگ لیا

کراچی:

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سحر و افطار سے متعلق میئر کراچی کے بیانات پر مفتی اعظم پاکستان تقی عثمانی سے فتویٰ مانگ لیا۔

تفصیلات کے مطابق میئر کراچی اور گورنر سندھ کے درمیان ان دنوں بیان بازی جاری ہے اور دونوں ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کررہے ہیں۔

میئر کراچی کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کا کام سحری یا افطاری کروانا نہیں اور اس طرح سے قوم اور مفلسی کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔

دوسری طرف گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا ماننا ہے کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو افطار کروانا اعزاز ہے اور اس کی تعلیمات دین اسلام نے بھی دی ہیں۔

دونوں جانب سے جواب الجواب کا سلسلہ جاری ہے تو اسی دوران گورنر سندھ نے مفتی اعظم پاکستان تقی عثمانی کو خط لکھ کر میئر کراچی کے حوالے سے فتویٰ مانگ لیا۔

اپنے خط میں انہوں نے دریافت کیا کہ میئر کراچی کھلے عام سحر و افطار کا مذاق اڑا رہے ہیں، اس حوالے سے اسلام نے کیا حکم دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹرک، موٹر سائیکل، رکشہ اور چنگچی کیلئے نئے قوانین نافذ، سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ
  • کراچی: مختلف ٹریفک حادثات میں تین افراد جاں بحق
  • گورنر سندھ کا کورنگی کراسنگ کے قریب آگ لگنے کے واقعے پر اظہارِ تشویش
  • کراچی میں ہیوی ٹریفک سے حادثات پر گورنر سندھ کا چیف جسٹس کو خط، فوری ایکشن کا مطالبہ
  • ’کراچی کے شہریوں کی زندگیاں داؤ پر ہیں‘، گورنر سندھ کا بڑھتے ٹریفک حادثات پر چیف جسٹس کو خط
  • کراچی: ٹینکرز اور ڈمپرز کے حادثات میں اضافہ، گورنر سندھ نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا
  • حکومت سندھ کو قبول کرنا چاہیے ٹریفک حادثات سنگین مسئلہ ہے، فاروق ستار
  • گورنر سندھ کا چیف جسٹس کو خط، کراچی میں ٹینکرز اور ڈمپرز کے حادثات پر کارروائی کا مطالبہ
  • میئر کراچی سحری اور افطاری کا مذاق بنا رہے ہیں، گورنر سندھ نے مفتی تقی عثمانی سے فتویٰ مانگ لیا
  • گورنر سندھ نے میئر کراچی سے متعلق مفتی تقی عثمانی سے فتویٰ مانگ لیا