اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع شہید
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
غزہ: اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے مرکزی ترجمان عبداللطیف القانوع شہید ہو گئے۔ حماس سے منسلک میڈیا کے مطابق یہ حملہ جبالیا میں ان کے خیمے کو نشانہ بنا کر کیا گیا، جس میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
غزہ میں طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی حملے میں کم از کم چھ افراد غزہ شہر میں جبکہ ایک خان یونس میں مارا گیا۔ اسرائیلی کارروائیوں میں حالیہ دنوں میں حماس کے کئی اہم رہنما مارے جا چکے ہیں، جن میں اسماعیل برہوم اور صلاح بردویل بھی شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے اسرائیل نے دو ماہ پرانی جنگ بندی ختم کر کے بمباری اور زمینی کارروائیوں کا آغاز کیا، جس کے بعد غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 830 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اسرائیل اور حماس ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کی مخالفت کے بعد حملے کیے گئے، جبکہ حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ حملے جنگ بندی کے مستقل معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بڑا احتجاج، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے
تل ابیب: اسرائیل میں وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، یہ احتجاج تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں منعقد کیے گئے، جہاں شہریوں نے حکومت سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ مکمل کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں نے ملک کو بحران میں دھکیل دیا ہے۔
چند دن قبل اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ توڑتے ہوئے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں فلسطینی شہداء کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور جنگ کے طول پکڑنے پر اب خود اسرائیلی عوام بھی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آ گئے ہیں اور جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔