آئی ایم ایف کی جانب سے حکومتی منصوبہ مسترد، بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی کا وعدہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکا، جو اس وقت 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے پہلے 2 سالہ جائزے پر عملے کی سطح کے معاہدے (ایس ایل اے) پر بات چیت کر رہا ہے۔
سرکاری لیکس کے ذریعے میڈیا میں بڑے پیمانے پر یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ وزیراعظم 23 مارچ کو قوم سے خطاب میں بجلی کے نرخوں میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کریں گے، تاہم وزیر اعظم نے یوم پاکستان کی اپنی تقریر میں ایسے کسی ریلیف پیکج کا اعلان نہیں کیا۔
وزیر اعظم نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے علاوہ پیداواری کمپنیوں کی نجکاری سے متعلق تمام قانونی اور دیگر معاملات کو فوری طور پر حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے پیکج تیار کیا جا رہا ہے، جس کا اعلان عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جلد کیا جائے گا۔
انہوں نے پاور ڈویژن، واٹر ریسورسز ڈویژن اور پیٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ توانائی کے شعبے میں جامع حکمت عملی کے لیے اپنی کوآرڈینیشن کو بہتر بنائیں
سندھ حکومت کا شب قدر پر صوبے کے اسکولوں میں تعطیل کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا اعلان
پڑھیں:
حکومت نے بجلی سستی کرنے کی سمری نیپرا کو ارسال کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ 2025ء ) وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی سستی کرنے کی سمری نیپرا کو ارسال کردی گئی، عید الفطر کے بعد نیپرا میں اپریل تا جون سبسڈی میں اضافے سے متعلق سماعت اگلے ماہ 4 اپریل کو ہوگی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے بجلی 1 روپیہ 71 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کیلیے نیپرا میں درخواست جمع کروائی ہے، بجلی قیمتوں میں یہ کمی اپریل، مئی اور جون 2025ء کیلیے تمام تقسیم کار کمپنیوں اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین کیلیے ہوگی، نیپرا حکومتی درخواست پر 4 اپریل کو سماعت کرے گا جس میں بجلی سستی کرنے کے حکومت کے فیصلے کی توثیق کا قوی امکان ہے۔ ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت نے 6 روپے فی یونٹ تک بجلی سستی کرنے کے ریلیف پیکیج کا منصوبہ بنایا ہے اور 1 روپیہ 71 پیسے فی یونٹ کی یہ کمی اسی ریلیف پیکیج کا حصہ ہو گی، وفاقی کابینہ اپنے 26 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں لائف لائن گھریلو صارفین کے علاوہ تمام صارفین کیلئے ٹیرف سبسڈی میں 1 روپیہ 71 پیسے فی کلو واٹ گھنٹہ (kWh) اضافے کی منظوری دی تھی جب کہ حکومت نے نیپرا میں جمع کروائی جانے والی درخواست میں کہا ہے کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی میں اضافے کا مقصد مالیاتی بوجھ کو متوازن کرنا اور پاور سیکٹر کی پائیداری کو برقرار رکھنا ہے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف سے بجلی ٹیرف میں 1 روپے یونٹ کمی کی اجازت مل چکی ہے، حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کے لیے ریلیف پیکج پر بھی کام جاری ہے، عالمی مالیاتی فنڈ کی منظوری سے اس پیکج کا اعلان کیا جائے گا، اسی دوران عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے ٹیرف میں ایک روپے یونٹ کمی کی اجازت دی، اس حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ کا ریلیف ملے گا، یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا، کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔