گزشتہ 2 روز سے اِسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ مذہب سے متعلق الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیے جانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت براہِ راست نشریات کے ذریعے سے دکھائی جا رہی ہیں۔ اِسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان 101 درخواستوں کی سماعت کر رہے ہیں جن میں درخواست گزاروں کا دعوٰی ہے کہ اُن پر توہینِ مذہب کے جھوٹے الزامات لگا کر اُن کو پھنسایا گیا۔

اس مقدمے کا ایک پہلو اسپیشل برانچ کی ایک رپورٹ ہے جس میں ایک سورس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ توہینِ مذہب کا کاروبار کرنے والا ایک پورا گروہ موجود ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے سے لوگوں کو توہینِ مذہب کے الزامات میں پھنسا کر اُن سے پیسے وصول کرتا ہے۔
آیا یہ الزام درست ہے یا غلط اِس کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے اور اِسی کے لیے درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت سے یہ استدعا کی جا رہی ہے کہ الزامات کی صحت کا تعین کرنے کے لیے عدالتی کمیشن بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: تربت: توہین مذہب کے الزام میں نجی اسکول کا استاد قتل

بلاسفمی گینگز یا بلاسفیمی بزنس گروپ کی اصطلاح کہاں سے آئی؟

امریکا میں مقیم ایک پاکستانی صحافی کی جانب سے گزشتہ برس یہ سٹوری بریک کی گئی کہ پاکستان میں بلاسفیمی گینگ یا بلاسفیمی بزنس گروپ کام کر رہا ہے جو مختلف عام شہریوں کے خلاف توہینِ مذہب مقدمات کا اندراج کرتا ہے۔ عموماً یہ مڈل کلاس یا غریب گھرانے کے افراد ہوتے ہیں اور بہت سارے مقدمات ہنی ٹریپنگ کے ذریعے سے بنائے گئے ہیں۔

جب یہ مقدمات بن جاتے ہیں تو پھر بلاسفیمی بزنس گروپ اِن لوگوں سے پیسے وصول کرتا ہے۔ اس مقدمے میں گزشتہ روز درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ اصل بات تو اسپیشل برانچ کی رپورٹ سے پتا چلی لیکن اِس کے باوجود بلاسفیمی بزنس گروپ کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

امریکا میں مقیم پاکستانی صحافی کی رپورٹ کے مطابق اب تک 400 کے قریب لوگوں کے خلاف توہین مذہب الزامات کے تحت مقدمات درج کئے جا چُکے ہیں۔

توہین مذہب اور ہنی ٹریپ؟

راقم الحروف سے کچھ ایسے متاثرین نے رابطہ کیا جن کے مطابق اُن کے بیٹے کی فیس بک پر کسی لڑکی سے دوستی ہوئی، اُس لڑکی نے بعد ازاں لڑکے ساتھ واٹس ایپ پر بات چیت کرتے ہوئے اُسے توہینِ آمیز مواد بھیجا اور اُس کے بعد کسی بہانے سے واپس منگوا لیا۔ جونہی اُس لڑکے نے مواد واپس بھیجا۔ اُس پر توہین مذہب کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: توہینِ مذہب کے قانون میں بہتری کی ضرورت

اِس مقدمے میں ایک درخواست گزار وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ اِس وقت 400 سے زائد لوگ توہینِ مذہب الزامات کا سامنا کر رہے ہیں اور زیادہ تر لوگوں کا تعلق اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہے جن کو ہنی ٹریپنگ کے ذریعے سے مقدمات میں ملوث کیا گیا۔ زیادہ تر ملزمان 20 سے 30 سال عمر کے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایمان مزاری سمیت درخواست گزار وکلا نے بتایا کہ توہینِ مذہب کے مقدمات کا اندراج کرنے والے منظم گینگ کی صورت میں کام کرتے ہیں۔ 25 سے 30 افراد ہیں جنہوں نے پورے مُلک سے 450/400 لوگوں کو توہین مذہب کے الزامات میں پھنسا رکھا ہے۔

اب مقدمے کا اندراج کرنے والے لوگ اور وکلا متاثرین سے پیسے مانگتے ہیں۔ پاکستان میں توہینِ مذہب کے قوانین کے تحت لوگوں کو سزائے موت دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ مقدمات اپنی حساس نوعیت کی وجہ سے برسوں التوا کا شکار بھی رہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ بلاسفمی گینگ بلاسفیمی بزنس توہین مذہب جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان ہنی ٹریپنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ بلاسفمی گینگ بلاسفیمی بزنس توہین مذہب ہنی ٹریپنگ ا باد ہائیکورٹ کے ذریعے سے توہین مذہب مذہب کے کے لیے

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی کارروائیاں عالمی قوانین کے تحت انسانیت سوز مظالم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی اور بمباری کے نتیجے میں خوراک اور بنیادی ضرورت کی دیگر اشیا کا بحران دوبارہ جنم لینے لگا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ ک رابطہ دفتر (اوچا) کے ترجمان جینز لائرکے نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جنگی اقدامات ظالمانہ جرائم کی ذیل میں آتے ہیں۔

حملوں میں گنجان آباد علاقوں میں واقعہ ہسپتالوں کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا جانے لگا ہے، مریض بستروں میں مارے جا رہے ہیں، ایمبولینس گاڑیوں پر فائرنگ کی جا رہی ہے اور لوگوں کی مدد کو پہنچنے والوں کو ہلاک کیا جا رہا ہے۔ Tweet URL

غزہ کے طبی حکام کے مطابق، 18 اور 23 مارچ کے درمیان اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں 830 افراد کی ہلاکت ہوئی جن میں 174 خواتین اور 322 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1,787 ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں حالات پہلے سے بھی زیادہ خراب ہیں جہاں لوگوں کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے نئی جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے۔

ہر طرف موت کا راج

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں 'یو این ویمن' کی نمائندہ میرس گوئمنڈ نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگ اسرائیل کی جانب سے دیے گئے انخلا کے احکامات پر کان نہیں دھریں گے کیونکہ ان کے لیے کوئی ایسی محفوظ جگہ نہیں جہاں وہ پناہ لے سکیں۔

یہ ان کے لیے اپنی اور اپنے خاندانوں کی بقا کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلح میں مقیم ایک خاتون نے انہیں بتایا کہ ان کی والدہ کہتی ہیں خطروں کے باوجود وہ غزہ شہر میں اپنے علاقے کی جانب واپس جانا چاہتے ہیں کیونکہ کوئی کہیں بھی رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہر جانب موت کا ہی راج ہے۔

مقبوضہ مغربی علاقے میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر رک پیپرکورن کا کہنا ہے کہ امداد کی فراہمی بند ہونے کے باعث علاقے میں طبی حالات مخدوش ہیں۔

ادویات سمیت ضروری سازوسامان کے ذخائر تیزی سے کم ہوتے جا رہے ہیں اور محفوظ زچگی کے لیے درکار سازوسامان بہت جلد ختم ہو جائے گا جبکہ ایندھن کی قلت کے باعث درجن بھر ایمبولینس گاڑیاں بھی غیرفعال ہو گئی ہیں۔بنیادی اصولوں کی پامالی

جینز لائرکے نےکہا ہے کہ فلسطینی لوگوں کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ بین الاقوامی قانون اندھا دھند حملوں، امداد کی فراہمی روکنے، شہریوں کی بقا کے لیے ضروری تنصیبات کو تباہ کرنے اور لوگوں کو یرغمال بنانے کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے انسداد نسل کشی کنونشن کے اطلاق سے متعلق جاری کردہ عبوری احکامات اپنی جگہ موجود ہیں۔ تاہم، غزہ میں انسانیت کے انتہائی بنیادی اصولوں کے احترام کو یکسر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شی زانگ میں انسانی حقوق کے حوالے سے   حاصل کی گئی کامیابیاں کسی  جھوٹے بیانیے سے  چھپ نہیں سکتیں، چینی میڈیا
  • نیہا ککڑ کنسرٹ تنازع: آرگنائزرز نے گلوکارہ کے الزامات کو ’’جھوٹ‘‘ قرار دے دیا
  • نیہا ککڑ کنسرٹ تنازع: آرگنائزرز نے گلوکارہ کے الزامات کو ’’جھوٹ‘‘ قرار دے دیا
  • انسانی سماج اور آسمانی تعلیمات
  • ماضی میں پروجیکٹ عمران کے لیے میڈیا کو استعمال کیا گیا، مشتاق منہاس
  • رجب بٹ نے توہین مذہب کے الزام میں کس شخص کو اپنا وکیل مقرر کیا ؟حیران کن خبر سامنے آگئی
  • غزہ: اسرائیلی کارروائیاں عالمی قوانین کے تحت انسانیت سوز مظالم
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کی بانی سے ملاقات نہ ہو سکی، یہ عدلیہ کی توہین، تحریک انصاف
  • نوجوان نسل کو جھوٹے پروپیگنڈے سے بچانے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم شہباز شریف
  • اسلامی نظریاتی کونسل جھوٹے پروپیگنڈہ کی یلغار سے تحفظ میں کردار ادا کرے، وزیراعظم