Juraat:
2025-03-30@07:36:06 GMT

حکومت کی کارکردگی نے آئی ایم ایف کو حیران کردیا، وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

حکومت کی کارکردگی نے آئی ایم ایف کو حیران کردیا، وزیراعظم

 

دہشت گردی اور مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف معاہدہ طے پانا حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے
مخالفین نے ڈھنڈورے پیٹے منی بجٹ آرہا ہے لیکن پہلی بار ایسا نہیں ہوا، کابینہ اجلاس سے خطاب

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی نے آئی ایم ایف کو حیران کردیا ہے ، مخالفین نے ڈھنڈورے پیٹے کہ منی بجٹ آرہا ہے ، حالیہ ادوار میں پہلی بار چیلنجنگ حالات میں منی بجٹ نہیں آرہا۔یہ بات انہوں نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کابینہ اجلاس میں آج خصوصی طور پر معاونین خصوصی کو بھی مدعو کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ کے انتقال پر کابینہ ارکان نے اظہار ہمدردی کیا اور دعائے مغفرت کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں آرمی چیف کا بھی کلیدی کردار رہا، آئی ایم ایف پروگرام میں صوبوں کا وفاق کے ساتھ بھرپور تعاون قابل قدر ہے ، دن رات کی محنت اور ایک ٹیم ورک کے نتیجے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے اغیار کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، دہشت گردی اور مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف معاہدہ طے پانا حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے ، پوری قوم نے اس ہدف کے حصول میں بے پناہ قربانیاں دیں، کامیابی سے معاہدہ طے پانے میں عام آدمی کا بھی انتہائی اہم کردار ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے حوالے سے یہ بہت بڑی کامیابی ہے ، زرعی ٹیکس کے بغیر آئی ایم ایف نے آگے نہیں چلنا تھا، صوبوں نے زرعی ٹیکس میں بہت اہم حصہ ڈالا، صوبہ پنجاب نے سب سے پہلے اپنی اسمبلی نے زرعی ٹیکس منظور کرایا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں 1.

3 بلین ڈالر ایس ایف کی مد میں بھی شامل کئے گئے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہدف سے زائد محصولات کی وصولی قابل ستائش ہے ، محصولات کی وصولی میں گزشتہ سال کی نسبت 26 فیصد اضافہ خوش آئند ہے ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے محصولات کی وصولی میں کلیدی کردار ادا کیا، اس وقت محصولات کی وصولی کی شرح گزشتہ 4 سال کی بلند ترین سطح پر ہے ، عدالتوں میں ٹیکس مقدمات کی مد میں قومی خزانے میں 34 ارب روپے واپس آچکے ہیں، محصولات سے متعلق عدالتی مقدمات کیلئے مکمل طور پر توجہ دے رہے ہیں، وزارت قانون سے ٹیکس سے متعلق مقدمات میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن کے بارے میں اقدامات تیزی سے جاری ہیں، فیس لیس انٹریکشن پر بھی کام ہو رہا ہے ، کارپوریٹ لائرز، پروفیشنل چاٹرڈ اکاونٹنٹ بھی اب نظام میں شامل ہوں گے ، گزشتہ سال کی بہ نسبت اب تک 12 ارب روپے اضافی وصول کئے جاچکے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ چینی کے سیکٹر کی نگرانی کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، چینی کی سیلز ٹیکس کی چوری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، گزشتہ سال کی بہ نسبت اس سال شوگر ملز سیکٹر میں اب تک 12 ارب روپے وصول ہوچکے ہیں، شوگر ملز سیکٹر سے 60 ارب روپے زائد محصولات کا ہدف ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی استحکام کی منزل سے ہمکنار کرنا ایک لمبی جدوجہد ہے ، انتھک محنت اور لگن سے کام کرتے رہے تو پاکستان ضرور ترقی کرے گا، اب ہر سیکٹر کو ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل ہونا ہوگا، قرضوں کو ختم کر کے اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان بہت جلد اپنا کھویا مقام حاصل کر لے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ امن اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام سے ہی ترقی کا عمل آگے بڑھ سکتا ہے ، دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی سکیورٹی فورسز کی پذیرائی قوم پر لازم ہے ، ہمارے جوانوں کی قربانی کو فراموش نہیں کرنا چاہیے ۔انہوں نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹور کرپٹ ترین ادارہ ہے ، پچھلے سال شہر رمضان میں 7 ارب روپے مختص کئے تھے ، کرپشن کو ختم کر کے رمضان پیکیج کے حوالے سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل والٹ کا اجراء کیا گیا، رمضان پیکیج کے تحت مستحق افراد تک شفاف طریقے سے ریلیف پہنچانا مقصود ہے ، رمضان پیکیج کے تحت 20 ارب میں سے 60 فیصد رقم تقسیم کی جا چکی۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

حکومت کی معاشی بہتری پر توجہ شرح سود میں مزید کمی: ٹیکس دائرہ وسیع کرنے کا اعلان

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی تمام تر توجہ معیشت کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے اور اس سلسلے میں مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں انہوں نے چین کے باؤ فورم کے دوران بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ رواں سال شرح سود میں مزید کمی کی توقع ہے جس سے اقتصادی ترقی کے امکانات مزید روشن ہوں گے انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جائے گا اور ریئل اسٹیٹ ریٹیل اور زراعت کے شعبوں کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا اس اقدام سے ملک کی مالیاتی بنیاد کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور معیشت کو مزید استحکام حاصل ہوگا ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملکی برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی پر بھی عمل کر رہی ہے اور وزیراعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اس حوالے سے جلد ہی ایک بڑا اعلان متوقع ہے جس سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فائدہ پہنچے گا اور برآمدات میں اضافہ ہوگا وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ٹیکس دائرہ بڑھا کر مینوفیکچرنگ سیکٹر پر ٹیکسز کا بوجھ کم کرنا چاہتی ہے کیونکہ اب تک مینوفیکچرنگ شعبہ ہی سب سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہا ہے انہوں نے مہنگائی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مہنگائی کے رجحانات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں مسلسل اقدامات کیے جا رہے ہیں محمد اورنگزیب نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان رواں سال اپنا پہلا چینی یوآن بانڈ جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کی مالیت دو سو سے ڈھائی سو ملین ڈالر کے درمیان ہوگی انہوں نے وضاحت کی کہ اس بانڈ کا بنیادی مقصد فنڈنگ کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنا ہے نہ کہ صرف مالی وسائل بڑھانا اس فنڈ سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کو آگے بڑھایا جائے گا تاکہ ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے میں مدد مل سکے

متعلقہ مضامین

  • ہم نے بھی امریکا کو واضح کردیا دہشتگردی ہر گز برداشت نہیں کرینگے: طارق فاطمی
  • پی ٹی آئی کو جھٹکا، شاہد خاقان عباسی نے اتحادی بننے سے دو ٹوک انکار کردیا
  • بجٹ میں ٹیکس محصولات کا ہدف 15ہزار 270ارب روپے مقرر
  • بجلی کے نرخوں میں کمی سے متعلق جلد ہی وزیراعظم کی طرف سے اعلان متوقع ہے، محمد اورنگزیب
  • حکومت کی معاشی بہتری پر توجہ شرح سود میں مزید کمی: ٹیکس دائرہ وسیع کرنے کا اعلان
  • وزیراعظم کی طرف سے بجلی نرخوں میں کمی کا اعلان جلد متوقع ہے، وزیر خزانہ
  • شرح سود میں مزید کمی متوقع، وزیراعظم بجلی کی قیمتوں میں ریلیف کا اعلان بھی جلد کریں گے، وزیر خزانہ
  • بجلی نرخوں میں کمی، وزیراعظم کی طرف سے اعلان جلد متوقع ہے؛ وزیر خزانہ
  • بجٹ 2025-26؛ ٹیکس محصولات کا ہدف 15 ہزار 270 ارب روپے مقرر
  • ٹیکس فراڈ، ناقص کارکردگی، مس کنڈکٹ پر ایف بی آر کے دو عہدیداروں کو سزا