پاسکو کی سرپلس گندم فلور ملز کو بیچنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
لاہور:
وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے ’’ پاسکو‘‘ کے پاس موجود سرپلس سرکاری گندم کو گندم مصنوعات کی صورت میں ایکسپورٹ کیلیے فلورملز کو فروخت کرنے کی تجویز تیار کر لی جسے منظوری کیلیے پہلے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور بعد ازاں وفاقی کابینہ کو ارسال کیا جائیگا۔
وفاقی کابینہ نے تجاویز کی حتمی منظوری دی تو کسانوں کے مفادات کے تحفظ اور انہیں مقامی گندم کی بہتر قیمت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلیے گندم مصنوعات کی ایکسپورٹ کی سکیم دو سے تین ماہ بعد شروع کی جائیگی۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا گندم اسکینڈل: محکمہ خوراک کے دو افسران کی ضمانت مسترد
پاسکو کی گندم پر حکومت کی فلی لوڈڈ پرائس یعنی لاگت تو بہت زیادہ ہو چکی لیکن وفاقی حکومت کم قیمت پر اسے فروخت کرے گی ، امکان ہے کہ امپورٹڈ گندم کراچی پہنچ کر جس لاگت پر آتی ہے اس کے لگ بھگ قیمت فروخت مقرر ہو گی۔
وفاقی محکمہ پاسکو کے پاس اس وقت25 لاکھ ٹن کے لگ بھگ سرکاری گندم موجود ہے جو گزشتہ دو سال سے موجود ہونے کی وجہ سے اپنا معیار کھو رہی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاسکو کو مکمل طور پر ختم کرنے کا حکم دے دیا جس کے بعد اس محکمہ کے ملازمین میں سے قابل اور محنتی افراد کو سرپلس پول میں بھیجنے جبکہ باقی کو گولڈن شیک ہینڈ دیکر ریٹائر کرنے کی تجویز پر کام جاری ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مچھروں کیلیے انسانی خون کو مہلک بنانے والی دوا
ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ایک نایاب بیماری کے لیے استعمال کی جانے والی دوا انسانی خون کو مچھروں کے لیے مہلک بنا دیتی ہے اور یہ ملیریا سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے۔
فی الحال مچھروں کی تعداد اور ملیریا کے خطرے کو کم کرنے کے متعدد طریقوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ جن میں سے ایک اینٹی پیراسٹک دوا آئیورمیکٹِن کا استعمال ہے۔ جب مچھر اس دوا کے حامل خون کو چوستے ہیں تو ان کی زندگی مختصر ہوجاتی ہے۔
لیکن محققین کا کہنا ہے کہ یہ دوا ماحولیاتی کے لیے زہریلی ہے اور جب اس کو جانوروں اور انسانوں میں زیادہ استعمال کیا جاتا ہے تو اس سے جسم میں دیگر ادویات کی مزاحمت کے خطرات ہوجاتے ہیں۔
جرنل سائنس ٹرانلیشن میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ایک دوا نِیٹیسینون نامی دوا کی نشان دہی کی جس میں مچھروں کی افزائش کو روکنے اور ملیریا کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت ہے۔
یونیورسٹی آف نوٹرے ڈیم کے ایسوسی ایٹ ریسرچ پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف لی ہائنز نے بتایا کہ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ِیٹیسینون کا استعمال ملیریا جیسی بیماریوں کو قابو کرنے میں نیا ہتھیار ثابت ہوسکتا ہے۔