نارتھ کراچی کے ننھے صارم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے بورڈ تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کراچی:
نارتھ کراچی میں قائم رہائشی عمارت کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملنے والی 7 سالہ صارم کی لاش کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹروں اور پروفیسروں پر مشتمل 4 رکنی بورڈ تشکیل دے دیا گیا اور محکمہ صحت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
محکمہ صحت سندھ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 4 رکنی بورڈ میں پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد، پروفیسر ڈاکٹر پرویز مخدوم، ڈاکٹر لبنیٰ ریاض اور پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید شامل ہیں۔
ماہرین پر مشتمل 4 رکنی بورڈ ننھے صارم کے پوسٹ مارٹم کے نتائج اور فرانزک کا جائزہ لے گا اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کا ایک مرتبہ پھر ازسر نو جائزہ لے گا اور اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ صارم کا پوسٹ مارٹم مکمل اور درست کیا گیا تھا یا اس میں کچھ خامیاں تھیں۔
واضح رہے کہ ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے اعلیٰ حکام سے میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست کی تھی۔
رواں برس جنوری میں 7 سالہ صارم نارتھ کراچی میں اپنے رہائشی اپارٹمنٹ میں قائم مدرسے سے گھر واپس جاتے ہوئے پراسرار طور پر لاپتا ہوگئے تھے اور ان کی لاش چند روز بعد اپارٹمنٹ کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوسٹ مارٹم
پڑھیں:
گورنر ٹیسوری کا وکیل رہا ہوں، میں بات کرتا ہوں، وہ ناراض ہو جاتے ہیں: مرتضیٰ وہاب
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب---فائل فوٹومیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پی پی 21 لاکھ گھر بنا کردے رہی ہے۔
میئر کراچی اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاق کے پاس جائیں گے کہ اس انڈومنٹ فنڈ میں پیسے ڈالیں، کارپوریٹس کے پاس بھی جائیں گے، اس فنڈ کو چلانے کے لیے بورڈ بنا رہے ہیں۔
انڈومنٹ فند بورڈ کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میئرِ کراچی نے بتایا کہ اس بورڈ میں میئر، ڈپٹی میئر، افسران سمیت پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ بھی شامل کریں گے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ چائنہ کٹنگ کرنے والے ایم پی اے، ایم اے این اور یو سی چئیرمین کے عہدوں پر براجمان ہیں۔
میئر کراچی نے شمسی توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ 4 اسپتال سندھ گورنمنٹ کی مدد سے سولر پر منتقل کرنے جا رہے ہیں، جمشید نوسروانجی بلڈنگ سولرائیز کی ہے، سندھ کی صوبائی حکومت کی مدد سے گڈاپ میں 4 پمپنگ اسٹیشنز سولرائیز کرنے جا رہے ہیں۔
میئر کراچی نے کے پی ٹی کے حوالے سے کہا ہے کہ کے پی ٹی نے 14، 15 سال پہلے کمٹمینٹ کی تھی کہ واٹر ٹریٹمینٹ پلانٹ لگائیں گے، پلانٹ نہیں لگا، سوسائٹی بن گئی، کے پی ٹی کا کام سوسائٹی بنانا نہیں ہے، میں بحیثیت میئر کے پی ٹی کی بورڈ کا ممبر ہوں، معلوم ہے کے پی ٹی کے پاس فنڈ ہے۔
میئر کراچی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے حوالے سے بتایا ہے کہ میں گورنر صاحب کا وکیل رہا ہوں، میں بات کرتا ہوں، گورنر صاحب ناراض ہو جاتے ہیں وہ میرے بڑے ہیں، جو شخص مجھے کہہ رہا تھا تمہیں اختیارات دلاؤں گا وہ اختیارات مانگ رہا تھا، آپ کسی کے کہنے پر بیان بازی کریں گے تو مسائل ہوتے ہیں، گورنر کو کہوں گا کہ کون ان کو اکسا کر کے ایسے بیانات دلواتا ہے، اُن کو امید نہیں تھی کہ میں خط لکھ دوں گا، راشن بانٹنا پرائیویٹ چیزیں ہیں، اس سے لوگوں کی عزتِ نفس کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔
شہر میں جاری دیگر ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے انہوں بتایا کہ گٹر باغیچہ میں سیوریج کے حوالے سے جلد خوش خبری آئے گی، مارٹن کوارٹر سمیت دیگر جگہیں جو وفاق کے ماتحت ہیں ان کا حال جا کر دیکھیں، کینال بنانے کے لیے پیسے چاہئیں، اے ڈی بی میں اس کی ایلوکیشن نظر نہیں آ رہی، ہم کہتے ہیں کہ سی سی آئی کے ذریعے یہ مسئلہ حل ہو۔