Islam Times:
2025-03-29@21:16:33 GMT

مقاومت نے دشمن کی کمزوری کو آشکار کر دیا، حماس رہنماء

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

مقاومت نے دشمن کی کمزوری کو آشکار کر دیا، حماس رہنماء

یوم القدس کے حوالے سے اپنی ایک گفتگو میں خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور غزہ میں امت اسلامی کی فتح کا وقت آچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوم القدس کے حوالے سے فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے غزہ میں پولیٹیکل بیورو چیف ڈاکٹر "خلیل الحیہ" نے کہا کہ ہم مقاومت کے راستے پر ڈٹے رہیں گے۔ انہوں نے قدس کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے عظیم لوگوں کی زحمتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس آ رہا ہے اور آج ہم نے ان عزیزوں کو کھو دیا جنہوں نے قدس کے راستے میں اپنی جانیں قربان کیں۔ آج ہم نے عظیم رہنماوں شہیدان "اسماعیل ھنیہ" اور "سید حسن نصر اللہ"  کو کھو دیا جنہوں نے اپنے وعدے کو وفا کیا اور اسے عملی شکل دی۔ اپنی گفتگو میں خلیل الحیہ نے شہید "یحیی السنوار" اور شہید "صالح العاروری" کا بھی ذکر کیا اور انہیں جہاد میں سچائی کا گواہ قرار دیا۔ اس دوران انہوں نے شہید "سید ابراہیم رئیسی" کو خراج عقیدت پیش کیا۔ خلیل الحیہ نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ فلسطین اور غزہ میں امت اسلامی کی فتح کا وقت آچکا ہے۔

خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم یوم القدس کے نزدیک کھڑے ہیں کہ جس کی بنیاد امام خمینی (رح) نے رکھی اور سید علی خامنہ ای حفظ اللہ نے اس راستے کو جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اب جنگ کا توازن نہیں بدلے گا۔ مقاومت نے اپنی قابلیت سے دشمن کی کمزوری کو ثابت کردیا۔ حماس کے اس اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ہم نے 7 اکتوبر سے قابض صہیونیوں کے ظلم، قتل، دہشت گردی اور اسرائیلی بستیوں کی تعمیر میں اضافے کو روکنے کے لئے اپنی تمام تر کوششیں صرف کیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ مقاومت قبضہ کاروں کے اصلی چہرے کو امت اسلامی کے اسٹریٹجک دشمن کے طور پر بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ جنگ بندی پر عملدرآمد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صیہونیوں نے ہمارے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور سیز فائر کے دوسرے مرحلے پر جانے کی بجائے اپنی جارحیت شروع کر دی۔ تاہم ہم اس معاہدے کی بحالی کے لئے تیار ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ خلیل الحیہ یوم القدس

پڑھیں:

غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 25 افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 مارچ 2025ء) ہفتے کے روز غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے بڑے اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک غزہ میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 921ہو چکی ہے۔ وزارتی بیان کے مطابق ان میں 25 افراد گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہلاک ہوئے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 7 اکتوبر 2023ء، جب غزہ میں جنگ کا آغاز ہوا تھا، سے اب تک وہاں مجموعی ہلاکتیں 50,277 تک پہنچ چکی ہیں۔

ایمبولینس پر فائرنگ کا واقعہ

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو اعتراف کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میںمشکوک گاڑیاں سمجھ کر چند ایمبولینسوں پر غلطی سے فائرنگ کی تھی، جب کہ حماس نے اس واقعے کو ''جنگی جرم‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔

(جاری ہے)

یہ واقعہ گزشتہ اتوار کو جنوبی شہر رفح کے علاقے تل السلطان میں پیش آیا، جو مصر کی سرحد کے قریب واقع ہے۔

اسرائیلی فوج نے 20 مارچ کو رفح میں زمینی کارروائی شروع کی تھی، جو غزہ پر تقریباً دو ماہ کی جنگ بندی کے عملی طور پر خاتمے اور بمباری کے دوبارہ آغاز کے دو دن بعد ہوئی۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ، ''اسرائیلی دستوں نے حماس کی گاڑیوں پر فائرنگ کی اور حماس کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ چند منٹ بعد، مزید گاڑیاں مشکوک انداز میں فوجیوں کی طرف بڑھیں، فوج نے ان گاڑیوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں حماس اور اسلامی جہاد کے کئی دہشت گرد مارے گئے۔

‘‘

فوج نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا گاڑیوں سے فوجیوں پر فائرنگ ہوئی تھی یا نہیں۔

اسرائیلی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ''ابتدائی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ ان مشکوک گاڑیوں میں کچھ ایمبولینسیں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی شامل تھیں۔‘‘

ساتھ ہی اسرائیل نے ایک بار پھر اس بات کی مذمت کی کہ غزہ میں ''دہشت گرد تنظیمیںبار بار ایمبولینسوں کو دہشت گرد مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

‘‘

اس واقعے کے اگلے دن غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ تل السلطان سے بھیجی گئی چھ رکنی امدادی ٹیم سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔

جمعے کے روز اس ٹیم کے سربراہ کی لاش اور تباہ ہو جانے والی ایک ایمبولینس اور ایک فائر بریگیڈ کی گاڑی ملنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ بتایا گیا تھا کہ فلسطینی ہلال احمر کی ایک اور گاڑی بھی اس واقعے میں مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امداد کے سربراہ ٹام فلیچر نے کہا ہےکہ 18 مارچ سے اب تک ''اسرائیلی فضائی حملوں میں سینکڑوں بچے اور دیگر عام شہری مارے جا چکے ہیں۔‘‘

جنگ بندی معاہدے کی کوششیں

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے ترجمان باسم نعیم نے جمعے کو کہا کہ حماس اور ثالثوں کے درمیان جنگ بندی معاہدے سے متعلق بات چیت میں تیزی آئی ہے۔

نعیم کا کہنا تھا، ''ہمیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں جنگی صورت حال کے خاتمے کے لیے حقیقی پیش رفت ہو گی، کیونکہ گزشتہ دنوں ثالثوں کے ساتھ اور ان کے درمیان رابطے تیز ہوئے ہیں۔‘‘

فلسطینی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ حماس کے نمائندے مصر اور قطر کے ثالثوں کے ساتھ جمعرات کی شام سے بات چیت میں مصروف ہیں، جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

نعیم نے کہا کہ بات چیت کا مقصد جنگ بندی، سرحدی گزرگاہوں کا کھلنا اور انسانی امداد کی فراہمی ممکن بنانا ہے۔

ادارت: عاطف بلوچ، مریم احمد

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 25 افراد ہلاک
  • 50 لاکھ روپے سائبر فراڈ کا شکار معمر جوڑے نے زندگی ختم کرلی
  • افغانستان میں زلمے خلیل زاد کی واپسی ایک نیا گیم پلان جس کا نشانہ پاکستان ہے: برگیڈئیر آصف ہارون
  • اسرائیل کے حامی صیہونی جرائم کا حساب دیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • ورلڈ پاسبان ختم نبوت کا یوم القدس مظاہرہ، امریکی و اسرائیلی پرچم نذرِ آتش
  • گنداواہ، عالمی یوم القدس کے موقع پر احتجاجی ریلی و مظاہرہ
  • لاہور، ادارہ منہاج الحسینؑ سے یوم القدس کی مناسبت سے القدس ریلی نکالی گئی
  • مستکبروں پر فتح کا وقت آ گیا ہے، ہادی العامری
  • غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک
  • مجھ سمیت پوری قوم کو اپنی سیکیورٹی فورسز پر فخر ہے: وزیرِ اعظم