پانی خطرناک مسئلہ، ہنگامی بنیادوں پر حل کرنا ضروری ہے، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
وفاق بلوچستان کو سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے، ہم نے بریفنگ بھی مانگی تھی، ہم نے تو تحریک انصاف کو بھی بلایا تھا مگر وہ نہیں آئے، تحریک انصاف والے ہر بات پر سیاست کرنا چاہتے ہیں بلکہ منافقت کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما پاکستان پیپلز پارٹی سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ پانی بڑا خطرناک مسئلہ ہے جس کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنا ضروری ہے۔ اروڑ یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ وفاق تحریک انصاف کے احتجاجوں میں الجھا ہوا ہے، ہم بول رہے ہیں کہ پانی کے مسئلے پر بات کریں، اپنے ادوار میں صوبوں کے مسائل کو ہم نے سیاسی طور پر حل کیا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ بنگلادیش کا نعرہ بعد میں آیا اس سے پہلے تو سندھو دیش کے نعرے لگتے تھے، ہم نے سیاسی طور پر حل کیے، صدر صاحب نے اپنی پہلی تقریر میں ہی واضع طور پر کہا تھا کہ کینال نہیں بننے چاہئیں۔ راہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق بلوچستان کو سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے، ہم نے بریفنگ بھی مانگی تھی، ہم نے تو تحریک انصاف کو بھی بلایا تھا مگر وہ نہیں آئے، تحریک انصاف والے ہر بات پر سیاست کرنا چاہتے ہیں بلکہ منافقت کرنا چاہتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے خاص طور پر بلاول صاحب نے خود کہا ہے کہ تحریک انصاف والوں کو وہ لے آئیں گے، ہم سب کو مل بیٹھ کر بلوچستان کے مسئلے پر بات چیت کے ساتھ حل نکالنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی کو جرآت نہیں کہ کوئٹہ یا ڈیرہ اسماعیل خان یا بنوں جا سکے، سندھ کے حالات بھی خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس وقت بداعتمادی عروج پر پہنچ چکی ہے اس وجہ سے حالات صحیح نہیں ہو پا رہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرنا چاہتے ہیں شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف
پڑھیں:
تحریک انصاف اپنے اہداف سے ہٹ گئی ہے، شیر افضل مروت
یک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے کا کہنا تھا کہ مجھے پارٹی سے نکال دیا بہت شکریہ، میرے خلاف آج تک گالم گلوچ جاری ہے، اب میں بھی گالم گلوچ، سازشیوں سے دو،دو ہاتھ کروں گا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی اتحاد بنانے سے پہلے پارٹی کے اندر اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ ایم این اے شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اپنے اہداف سے ہٹ گئی ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ایک سال سے تحریک انصاف بمقابلہ تحریک انصاف جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے اہداف سے ہٹ گئی ہے، میرا ڈسپلن کا مسئلہ ہوگا کیا باقیوں کا بھی یہی مسئلہ تھا۔؟ باقی وکلا کو کیوں فارغ کیا گیا، ہم سب کی شناخت ہی وکالت ہے، عمران خان کو وکلا کے بارے میں غلط گائیڈ کیا جاتا ہے۔
ایم این اے کا کہنا تھا کہ مجھے پارٹی سے نکال دیا بہت شکریہ، میرے خلاف آج تک گالم گلوچ جاری ہے، اب میں بھی گالم گلوچ، سازشیوں سے دو،دو ہاتھ کروں گا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی اتحاد بنانے سے پہلے پارٹی کے اندر اتحاد پیدا کرنا ہوگا، پی ٹی آئی کو اتحاد کی ضرورت ہے، یک طرفہ طور پر پارٹی سے لوگوں کو نکال دیا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا ڈسپلن کا مسئلہ تھا تو فیصل چودھری اور بابر اعوان نے کیا کیا۔؟ پی ٹی آئی وکلا ٹیم میں لڑائیاں اور بڑھیں گی، وکلا کو کروڑوں کی فیسیں دیں مگر بانی کو رہا نہیں کراسکے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ایم این اے کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے دوران لوگ بکے، پی ٹی آئی کے 10 سے 50 لوگ جا سکتے ہیں، کسی کے ماتھے پر تو نہیں لکھا کون پارٹی سے جائے گا، حکومت پی ٹی آئی کے بندے توڑنےکی کوشش کر رہی ہے۔