ممتاز زہرہ بلوچ کی یونیسکو ہیڈکوارٹر میں سائنس ڈپلومیسی پر عالمی وزارتی ڈائیلاگ میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
فرانس میں پاکستانی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے پیرس میں یونیسکو کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ سائنس ڈپلومیسی کے بارے میں افتتاحی عالمی وزارتی ڈائیلاگ میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے درج ذیل اہم نکات پیش کیے۔ سائنس ڈپلومیسی بین الاقوامی چیلنجوں کا مشترکہ حل تلاش کرنے اور عالمی امن کو فروغ دینے کی کلید ہے۔
گلوبل ساؤتھ کو عالمی سائنسی ادارے میں مکمل شرکت کےلیے نظام میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس تقسیم کو ختم کرنے، سائنسی تعاون کو فروغ دینے اور سائنسی ترقی اور اختراع کو جمہوری بنانے کی ضرورت ہے۔
سائنس ڈپلومیسی میں پاکستان کا سفر عالمی علوم کے اشتراک، باہمی تحقیق اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے سائنسی اختراعات کے فروغ کےلیے اس کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
بین الاقوامی برادری کو سائنس میں تعمیری شراکت داری قائم کرنے، کھلے اور محفوظ سائنسی علوم کو آگے بڑھانے کے لیے گلوبل کمپیکٹ کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے مینارٹی ایڈوائزری کونسل کے قیام
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کو کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جبکہ سینئر سیاسی رہنما کامران بھٹی کو نائب چیئرمین اور عاقب عالم کو کنوینر نامزد کیا گیا ہے۔ مینارٹی ایڈوائزری کونسل 38 ارکان پر مشتمل ہوگی جس میں سکھ، مسلم، ہندو اور خواتین ممبران کی نمائندگی موجود ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے اقلیتی برادریوں کے مسائل حل کرنے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے مینارٹی ایڈوائزری کونسل کے قیام کا اعلان کر دیا۔ صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کو کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جبکہ سینئر سیاسی رہنما کامران بھٹی کو نائب چیئرمین اور عاقب عالم کو کنوینر نامزد کیا گیا ہے۔ مینارٹی ایڈوائزری کونسل 38 ارکان پر مشتمل ہوگی جس میں سکھ، مسلم، ہندو اور خواتین ممبران کی نمائندگی موجود ہوگی۔ کونسل کی مدت تین سال ہوگی تاہم حکومت کو اسے قبل از وقت تحلیل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
تمام ارکان بشمول چیئرمین، نائب چیئرمین اور کنوینر بلا معاوضہ کام کریں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کسی بھی رکن، بشمول چیئرمین، نائب چیئرمین یا کنوینر کو معطل یا برطرف کرنے کا اختیار رکھیں گے۔ کونسل حکومت کو اقلیتی برادریوں کے مسائل حل کرنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے مشورے دے گی اور ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز بھی پیش کرے گی۔ رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ اقلیتی برادریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جائے۔