وزیراعظم کی خواہش پر ایک ہزار سٹوڈنٹس اور ماہرین زراعت کو چین بھیجیں گے; وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی خواہش پر ایک ہزار سٹوڈنٹس اور ماہرین زراعت کو چین بھیجیں گے، مستقبل کےلیے چینی امداد کے بجائے سرمایہ کاری اور تکنیکی مدد ضروری ہے۔
وزیرخزانہ نے بوآؤ ایشیائی فورم کے موقع پر چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین میں قائم دیرپا اور پائیدار طویل مدتی تعلقات دنیا کےلیے مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر چین سے بہت کچھ سیکھنا ہوگا۔
اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے
انہوںن ے کہا کہ زرعی شعبے کی بحالی اور ترقی کےلیے بھرپور توجہ مرکوز ہے، انفرااسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری خوش آئند ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم کی طرف سے بجلی نرخوں میں کمی کا اعلان جلد متوقع ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد:وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے جلد ہی وزیر اعظم کی طرف سے اعلان متوقع ہے۔
چین کے باؤ فورم کے دوران عالمی اشاعتی و نشریاتی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ بجلی کی نرخوں میں کمی کے اقدام سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ ملے گا اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی توجہ معیشت کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے اور ملکی برآمدات کو بڑھانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ آنے والے وفاقی بجٹ میں ٹیکس کا دائرہ وسیع کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ ریئل اسٹیٹ، ریٹیل اور زراعت جیسے شعبوں کو ٹیکس نظام میں شامل کیا جائے گا۔ ٹیکس بنیادوں کو وسعت دے کر مینوفیکچرنگ سیکٹر پر غیر ضروری ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنا ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر اب تک ٹیکس کا بڑا حصہ ادا کر رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے مہنگائی کے رجحانات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی اور بنیادی مہنگائی کی سطح پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کے دوران شرح سود میں مزید کمی متوقع ہے اور شرح سود میں کمی سے اقتصادی ترقی کے لیے حالات مزید بہتر ہوں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اس کیلنڈر سال میں پہلا چینی یوان بانڈ جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کی مالیت 200 سے 250 ملین ڈالر کے درمیان ہوگی، بانڈ کا حجم اہم نہیں بلکہ فنڈنگ ذرائع میں تنوع مقصود ہے جس کا استعمال موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کے لیے کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد امریکا، یورپ اور اسلامی سکوک کی روایتی منڈیوں سے ہٹ کر مالیاتی ذرائع کو متنوع بنانا ہے۔ یہ ایک موزوں وقت ہے کہ پاکستان دنیا کی دوسری سب سے بڑی اور گہری کیپیٹل مارکیٹ سے فائدہ اٹھائے۔