بیجنگ (ممتازرپورٹ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 2025 کے بوآو ایشیا فورم کے سالانہ اجلاس میں “جامع عالمگیریت کو حاصل کرنے کے راستے اور اقدامات” کے ضمنی فورم میں اہم خطاب کیا اور عالمگیریت کے نظام میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے تعمیری تجاویز پیش کیں۔  انہوں نے اپنے خطاب میں خاص طور پر چینی صدر شی جن پھنگ کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو کا ذکر کیا، جس نے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر کے لیے اہم رہنمائی فراہم کی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ عالمگیریت کے عمل کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ تجارتی تحفظ پسندی میں اضافہ ترقی پذیر ممالک کی برآمدات کو شدید طور پر محدود کر رہا ہے، عالمی قرضوں کا بحران مسلسل بڑھ رہا ہے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا فرق وسیع ہوتا جا رہا ہے، اور موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ناانصافی کے اثرات خاص طور پر نمایاں ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ترقی پذیر ممالک عالمی کاربن اخراج میں بہت کم حصہ ڈالتے ہیں، لیکن وہ موسمیاتی آفات کے غیر متناسب نقصانات برداشت کر رہے ہیں۔
ان مسائل کے حل کے لیے انہوں نے اسٹرکچرل اصلاحات کی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کثیر جہتی تجارتی نظام میں اصلاحات کرنا ضروری ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی مالیاتی وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں اور ترقی پذیر ممالک کی سبز تبدیلی کی حمایت کریں۔ انہوں نے علاقائی اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور زیادہ جامع عالمی ویلیو چین کی تعمیر کو فروغ دینے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے خاص طور پر چین کی علاقائی تعاون اور سبز ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ یہ عالمی پائیدار ترقی کے لیے ایک اہم حوالہ فراہم کرتی ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ترقی پذیر ممالک انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

شرح سود اور بجلی کے نرخوں میں کمی جلد متوقع

 

بجلی نرخوں میں کمی سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ اور برآمدات میں اضافہ ہوگا
وزیر اعظم کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے،وزیر خزانہ

وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے جلد ہی وزیر اعظم کی طرف سے اعلان متوقع ہے ۔چین کے باؤ فورم کے دوران عالمی اشاعتی و نشریاتی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ بجلی کی نرخوں میں کمی کے اقدام سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ ملے گا اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی توجہ معیشت کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے اور ملکی برآمدات کو بڑھانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ آنے والے وفاقی بجٹ میں ٹیکس کا دائرہ وسیع کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ ریئل اسٹیٹ، ریٹیل اور زراعت جیسے شعبوں کو ٹیکس نظام میں شامل کیا جائے گا۔ ٹیکس بنیادوں کو وسعت دے کر مینوفیکچرنگ سیکٹر پر غیر ضروری ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنا ہے ، مینوفیکچرنگ سیکٹر اب تک ٹیکس کا بڑا حصہ ادا کر رہا ہے ۔وزیر خزانہ نے مہنگائی کے رجحانات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی اور بنیادی مہنگائی کی سطح پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے دوران شرح سود میں مزید کمی متوقع ہے اور شرح سود میں کمی سے اقتصادی ترقی کے لیے حالات مزید بہتر ہوں گے ۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اس کیلنڈر سال میں پہلا چینی یوان بانڈ جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کی مالیت 200 سے 250 ملین ڈالر کے درمیان ہوگی، بانڈ کا حجم اہم نہیں بلکہ فنڈنگ ذرائع میں تنوع مقصود ہے جس کا استعمال موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کے لیے کیا جائے گا۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد امریکا، یورپ اور اسلامی سکوک کی روایتی منڈیوں سے ہٹ کر مالیاتی ذرائع کو متنوع بنانا ہے۔ یہ ایک موزوں وقت ہے کہ پاکستان دنیا کی دوسری سب سے بڑی اور گہری کیپیٹل مارکیٹ سے فائدہ اٹھائے ۔

متعلقہ مضامین

  • شرح سود اور بجلی کے نرخوں میں کمی جلد متوقع
  • دنیا کے کم عمر ترین ملک میں گرفتار رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • وفاقی وزیر برائے قومی صحت مصطفی کمال کا پی ایم اینڈ ڈی سی کا دورہ، مریضوں کی فلاح و بہبود اور مستقبل کے نظام صحت پر زور
  • مستکبروں پر فتح کا وقت آ گیا ہے، ہادی العامری
  • مستقبل کا ورلڈ آرڈر کیا ہوگا؟ روس نے اہم کانفرنس طلب کرلی
  • چینی نائب وزیراعظم کی بوآو ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس میں شریک رہنماوں سے ملاقاتیں
  • چین، بوآو ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس 2025 کی افتتاحی تقریب کا انعقاد
  • پاکستان، چین، ایران سمیت 8 ممالک کی 80 کمپنیوں پر امریکی برآمدی پابندیاں
  • توانائی کے قابل تجدید ذرائع معیشتوں کے لیے سود مند، یو این چیف
  • وزیر خزانہ کا عالمگیریت کیلئے جامع سوچ کی فوری ضرورت پر زور