بارشوں کی کمی سے ممکنہ خشک سالی، ربیع سیزن اور چاول کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بارشوں کی کمی سے ممکنہ خشک سالی، ربیع سیزن اور چاول کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 March, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)بارشوں کی کمی کے بعد ممکنہ خشک سالی سے نمٹنے کے لیے پی ڈی ایم اے پنجاب نے احتیاطی تدابیر سے متعلق الرٹ جاری کر دیا۔پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے بھر کے کمشنر، ڈی سیز اور متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کر دیا۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں موسم سرما میں 38 فی صد بارشیں کم ہوئیں جس کے سبب بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں خشک سالی کا امکان زیادہ ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کی کمی سے ربیع سیزن کی فصلیں متاثر ہو سکتی ہیں جبکہ چاول کی پیداوار متاثر ہونے سے کسانوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے ہدایت کی کہ کسانوں کو ممکنہ آبی قلت کے خدشے سے متعلق پیشگی آگاہ کیا جائے جبکہ تھل اور چولستان میں پانی کی متوقع کمی کے پیشِ نظر پیشگی انتظامات مکمل ہیں اس لیے انتظامیہ الرٹ رہے۔انہوں نے کہا کہ شعوری مہم میں اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو بھی حصہ بنایا جائے گا۔ احتیاطی تدابیر سے فصلوں کو ہونے والے نقصان سے بچایا جا سکتا ہے، ممکنہ آبی قلت سے نمٹنا سب کی ذمہ داری ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بارشوں کی کمی خشک سالی
پڑھیں:
میانمار میں 7.7 شدت کا زلزلہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
میانمار کے وسطی حصے میں جمعے کو دوپہر مقامی وقت کے مطابق 12:50 بجے 7.7 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کے بعد 6.8 شدت کا آفٹرشاک بھی آیا۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، زلزلے کا مرکز سگائنگ شہر سے 16 کلومیٹر شمال مغرب میں اور 10 کلومیٹر کی گہرائی پر تھا۔ 50 سے زیادہ لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے اور متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے شمالی تھائی لینڈ تک محسوس کیے گئے، جہاں دارالحکومت بنکاک میں میٹرو اور ریل کی سروسز معطل کردی گئیں، جبکہ چین کے صوبے یونان میں بھی زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے۔
تھائی لینڈ کی وزیراعظم پیٹونگتھرن شنواترا صورت حال کا جائزہ لینے کےلیے ہنگامی اجلاس کر رہی ہیں، جبکہ چین کے ارضیاتی مرکز نے یونان میں زلزلے کی شدت 7.9 بتائی ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں بنکاک اور دیگر شہروں میں عمارتیں ہلتی ہوئی دکھائی دیں، جبکہ لوگ گھبرا کر سڑکوں پر بھاگنے لگے۔ ایک ویڈیو میں بلند و بالا عمارت کے اوپر موجود انفینٹی پول سے پانی گرتا ہوا دکھائی دیا، جبکہ ایک اور ویڈیو میں ایک گھر کے چھوٹے سے پول میں پانی شدت سے ہل رہا تھا، جس سے چھوٹی چھوٹی سونامی جیسی لہریں بن رہی تھیں۔
ایک اور ویڈیو میں ایک بلند عمارت کے مکمل طور پر گرنے کا منظر دکھائی دیا، جس میں دھوئیں اور ملبے کا بڑا بادل نظر آ رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر کچھ اطلاعات ہیں کہ میانمار میں آنے والے اس زلزلے کی شدت سے پرانے سگائنگ برج کے کچھ حصے گرگئے ہیں۔
یاد رہے کہ میانمار میں زلزلے نسبتاً عام ہیں، جہاں 1930 سے 1956 کے درمیان سگائنگ فالٹ کے قریب 7.0 یا اس سے زیادہ شدت کے چھ زلزلے آئے تھے، جو ملک کے شمال سے جنوب تک پھیلا ہوا ہے۔ 2016 میں میانمار کے قدیم دارالحکومت باگان میں 6.8 شدت کے زلزلے سے تین افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ سیاحوں کی مقبول جگہ پر موجود مندروں کی دیواریں بھی گرگئی تھیں۔