کراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قید کاٹنے والے بھارتی شہری نے خود کشی کرلی۔

یہ بھی پڑھیں ایرانی جیل میں قید کرد خاتون نے بطور احتجاج اپنے ہونٹ سی لیے

جیل انتظامیہ نے بتایا کہ بھارتی قیدی گورو ولد رام آنند نے جیل کے واش روم میں پھندا لگا کر زندگی کا خاتمہ کیا۔

جیل انتظامیہ کے مطابق اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کی جارہی ہیں کہ بھارتی قیدی نے خود کشی کیوں کی۔

یہ بھی پڑھیں کراچی کی جیلوں کے 13 ہزار قیدی اعتکاف سے کیوں محروم ہو گئے؟

جیل انتظامیہ نے بتایا کہ ملزم کو 17 فروری 2022 کو ملیر جیل منتقل کیا گیا تھا۔ خود کشی کرنے والے بھارتی قیدی کی لاش کو سہراب گوٹھ سرد خانے میں منتقل کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی قیدی خودکشی ڈسٹرکٹ جیل ملیر قیدی کراچی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی قیدی ڈسٹرکٹ جیل ملیر کراچی وی نیوز بھارتی قیدی

پڑھیں:

نبیل گبول نے جامعہ کراچی کی اراضی پر ملکیت کا دعوی کردیا

جامعہ کراچی نے جواب میں مؤقف دیا کہ 1954ء سے 1962ء کے درمیان زمین الاٹ کی گئی تھی اور یونیورسٹی کے پاس کوئی اضافی زمین موجود نہیں ہے۔ تاہم جامعہ کراچی کی جانب سے پیش کیے گئے جواب میں کسی عہدیدار کے دستخط شامل نہیں تھے اور زمین سے متعلق کوئی مستند دستاویزات بھی پیش نہیں کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے جامعہ کراچی کی اراضی کے تنازع سے متعلق پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کی درخواست پر بورڈ آف ریونیو سے تین ہفتوں میں ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔ سندھ ہائیکورٹ میں جامعہ کراچی کی اراضی کے تنازع سے متعلق پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کی جامعہ کراچی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جامعہ کراچی نے نبیل گبول کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ نبیل گبول نے قبضہ خالی کرانے کے لیے ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو درخواست دی تھی، جسے بعد میں مختیار کار گلزار ہجری کو بھیجا گیا۔ 

جامعہ کراچی نے جواب میں مؤقف دیا کہ 1954ء سے 1962ء کے درمیان زمین الاٹ کی گئی تھی اور یونیورسٹی کے پاس کوئی اضافی زمین موجود نہیں ہے۔ تاہم جامعہ کراچی کی جانب سے پیش کیے گئے جواب میں کسی عہدیدار کے دستخط شامل نہیں تھے اور زمین سے متعلق کوئی مستند دستاویزات بھی پیش نہیں کیے گئے۔  درخواست گزار کے مطابق ریونیو ریکارڈ میں مذکورہ اراضی ان کے اور ان کی بہن کے نام پر درج ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ ریونیو افسران، کمشنر کراچی اور دیگر حکام کو زمین کے سروے اور حد بندی (ڈیمارکیشن) کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے بورڈ آف ریونیو سے تین ہفتوں میں ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کے وائس آف امریکا کی بندش کے فیصلے کو معطل کردیا
  • کراچی میں پولیس رپورٹنگ سینٹر پر کریکر حملہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی
  • 9 سالہ بچے کے قتل کا معما حل؛ سگے چچا نے بدفعلی کے بعد پھندا لگا کر مار دیا
  • لیاری میں لوٹ مار کے دوران شہری کی جوابی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا فرار
  • امریکی نگراں ادارے نے ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں کیخلاف مقدمہ دائر کردیا
  • کراچی: ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں بھارتی قیدی کی خودکشی
  • کراچی: نیا ناظم آباد کے قریب ٹینکر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، ڈرائیور فرار
  • اسلام آباد: کچرے اور ملبے کا ڈھیر، مارگلہ میں ’ویو پوائنٹ‘ کی تعمیر انتظامیہ کی توجہ کی منتظر
  • کراچی میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک اور شہری جاں بحق
  • نبیل گبول نے جامعہ کراچی کی اراضی پر ملکیت کا دعوی کردیا