ملزم ارمغان کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمہ بٹ کوائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم تک رسائی طلب
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
فوٹو فائل
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ایف آئی اے نے عدالت سے بٹ کوائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم تک رسائی مانگ لی۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ملزم ارمغان سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں تفتیش کی اجازت کیلئے عدالت سے رجوع کیا، جس کی عدالت نے اجازت دے دی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کے خلاف دیگر تین مقدمات بھی قائم ہیں، ان مقدمات میں بھی ملزم ارمغان کو جیل کسٹڈی کردیں، عدالت نے ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ عدالت ٹریڈنگ پلیٹ فارم سے اکاؤنٹ کی تفصیلات کیلئے احکامات جاری کرے، ملزم ارمغان نے اپنے دو ملازمین کے نام پر اکاؤنٹ بنا رکھے ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ٹریڈنگ پلیٹ فارمز کو ملزم کے اکاؤنٹ کی تفصیلات، ٹرانسیکشنز، ٹریڈنگ اور آئی پی ایڈریس فراہم کرنے کاحکم دیا جائے۔
عدالت نے بٹ کوائن ٹریڈنگ کی غیر ملکی کمپنیوں کی انتظامیہ سے تفصیلات طلب کرلیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کے گھر سے برآمد ہونے والی تجوریوں سے ہیرے جواہرات اور نقدی غائب
کراچی:مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے برآمد ہونے والی دو تجوریوں میں سے مبینہ طور پر ہیرے جواہرات اور نقدی غائب ہوگئے ہیں۔ان تجوریوں کتنی مالیت کے زیورات اور نقدی تھے یہ واضح نہیں ہوسکا یے ؟۔
یہ انکشاف بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کے مصطفی عامر قتل کیس کی تحقیقات پر سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں حکام نے کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ احلاس میں حکام نے سنسنی خیزانکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم ارمغان نے ملازمین کے اکاؤنٹس سے 6ماہ میں 25کروڑ روپے خرچ کیے۔
حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان کی مہنگی گاڑیاں تحویل میں لے لی گئیں ہیں اور درجنوں بینک اکائونٹس مجمند کردیے گئے ہیں۔
کمیٹی نے تجوریوں سے مبینہ طور ہیرے جوارات اور نقدی غائب ہونے کے معاملہ کی تحقیقات کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کی سربراہی چیئرمین و رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کی۔اجلاس میں مصطفی عامر قتل کیس اور اس پر ہونیوالی ابتک کی تفتیش و پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ کا احاطہ کیا گیا۔
اجلاس میں اراکین کمیٹی ایم این اے نبیل گبول،آغارفیع اللہ، خواجہ اظہاالحسن، سمیت آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی،جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ،ایڈشنل ڈی جی ایف آئی اے،بریگیڈیئر اے این ایف، ڈائریکٹر ایف آئی اے،سیکریٹری ایکسائزسندھ،ڈی آئی جیز،اسٹبلشمنٹ،سی آئی اے،ساؤتھ،ایس ایس پی اے وی سی سی،ایس آئی یو سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے آغاز میں کمیٹی نے گذشتہ اجلاس کے منٹس کو حتمی شکل دیتے ہوئے کثرت رائے سے منظور کیا اور کیس پر مذید تفتیشی پیش رفت سے متعلق دریافت کیا۔
اس موقع پر مصطفی عامر قتل کیس کی تحقیقات پر سندھ پولیس،ایف آئی اے اور محکمہ انسداد منشیات کی جانب سے کی جانے والی اب تک کی تحقیقات اور کاروائیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس کے شرکاء کو آئی جی سندھ غلام نبی میمن،ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر،ڈائریکٹر انفورسمنٹ محکمہ انسداد منشیات بریگیڈیئر عمر،ڈائریکٹر ایف آئی اے نعمان صدیقی اور سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سلیم راجپوت نے متعلقہ محکمہ کی جانب سے مصطفی عامر قتل کیس،منی لانڈرنگ،منشیات مافیاز اور دیگر جرائم پر اب تک کی تمام تر تفصیلات اور موجودہ صورتحال سے پوائنٹ ٹو پوائنٹ آگاہ کیا۔
کمیٹی نے سندھ پولیس،ایف آئی اے اور دیگراداروں کی جانب سے کیس میں مل کر کام کرنے اور تفتیش میں ٹھوس شواہداکٹھے کرنے،حقائق تک پہنچنے اور اب تک کی تحقیقات کوسراہا۔
کمیٹی اراکین کی جانب سے مصطفی عامر قتل کیس میں آئندہ اجلاس کے انعقاد کے بعد تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ قومی اسمبلی کو جمع کروانے اور عوام کے ساتھ بزریعہ میڈیا حقائق شیئرکرنے کا اعادہ بھی کیا گیا۔
کمیٹی نے زور دیا کہ تمام ادارے آئندہ اجلاس تک مصظفی عامر قتل کیس کے منتطقی،قانونی اور آئینی انجام سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کریں تاکہ کمیٹی اپنی تفصیلی رپورٹ نتائج اور سفارشات کے ساتھ ترتیب دے سکے۔