تباہ کن جنگلاتی آگ سے درجن بھر مارے گئے ، ہزاروں بے گھر
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سیئول: جنوبی کوریا کے جنگلات میں آگ لگنے سے 19 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آگ جنوبی کوریا کے مشرقی علاقوں کے 12 مقامات پر لگی جس کے نتیجے میں اب تک 19 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جنگلات میں آگ 5 دن قبل لگی تھی جو مسلسل پھیلتی جا رہی ہے اور جنگل کی آگ نے اب تک 991 ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ آگ کی وجہ سے 27 ہزار افراد نکل مقانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہیلی کاپٹر بھی گرگیا جس کے نتیجے میں پائلٹ ہلاک ہوا جب کہ آگ کی شدت کے باعث ایمرجنسی الرٹ جاری کرتے ہوئے حکومت نےجیلوں سے قیدیوں کودوسری جگہ منتقل کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق آگ نے سڑکیں اور مواصلاتی نظام معطل کر دیا ہے جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت:آن لائن پیمنٹ سسٹم بندہونےسے لاکھوں صارفین رل گئے
بھارت(نیوز ڈیسک) بھارت بھر میں مختلف آن لائن پیمنٹ ایپس پر یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یوپی آئی) سروسز متاثر ہوگئیں، جس کے باعث صارفین کو لین دین میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق بدھ کی شام 7 بج کر 50 منٹ تک یوپی آئی کی خرابی سے متعلق 2,750 شکایات موصول ہوئیں۔
ویب سائٹ کے مطابق، گوگل پے صارفین کی جانب سے 296 شکایات درج کرائی گئیں، جبکہ پے ٹی ایم سے متعلق 119 اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے پلیٹ فارم پر 376 صارفین نے سروس متاثر ہونے کی اطلاع دی۔
ایس بی آئی صارفین کی اکثریت نے فنڈ ٹرانسفر اور آن لائن بینکنگ میں مسائل کا سامنا کرنے کی شکایت کی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے ایکس پر لکھا، ’پہلی بار زندگی میں، میں نے یوپی آئی ڈاؤن ٹائم کا تجربہ کیا ہے۔ نہ بینک، نہ گیٹ وے، بلکہ یو پی آئی خود متاثر ہوئی ہے، جبکہ فروری میں اس کا اپ ٹائم 100 فیصد تھا۔‘
ایک اور صارف نے پوسٹ کیا، ’یہ کیا مذاق ہے؟ یوپی آئی کام نہیں کر رہی۔ میرا پیسہ ڈیبٹ ہوگیا، لیکن دوست کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ نہیں ہوا۔‘
ایک اور صارف نے سوال کیا، ’کیا اس وقت یو پی آئی میں کوئی مسئلہ ہے؟ میں نے گوگل پے، فون پے اور پے ٹی ایم کے ذریعے ادائیگی کرنے کی کوشش کی، لیکن سب ناکام ہو گئیں۔‘
ادھر، وزارت خزانہ کے مطابق، جنوری میں یو پی آئی ٹرانزیکشنز کی تعداد 16.99 ارب بھارتی روپے سے تجاوز کر گئی، جبکہ ٹرانزیکشنز کی مجموعی مالیت 23.48 لاکھ کروڑ روپے رہی، جو کسی بھی مہینے میں ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ 2023-24 کے دوران ڈیجیٹل ادائیگیوں کے رجحان میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق، یوپی آئی بھارت کے ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم کا سب سے اہم ستون بنا ہوا ہے اور ملک بھر میں 80 فیصد ریٹیل پیمنٹس اسی کے ذریعے ہو رہی ہیں۔
مالی سال 2024-25 (جنوری 2025 تک) میں پیپل ٹو مرچنٹ (P2M) ٹرانزیکشنز کا حصہ 62.35 فیصد جبکہ پیپل ٹو پیپل (P2P) ٹرانزیکشنز کا حصہ 37.65 فیصد رہا۔
وزارت خزانہ کے مطابق، دسمبر 2024 میں بھی یوپی آئی ٹرانزیکشنز 16.73 ارب کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ تھیں۔