ایف آئی اے کو ملزم ارمغان سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
انسداد دہشتگردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ایف آئی اے کو جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ملزم ارمغان سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں تفتیش کی اجازت کیلئے عدالت سے رجوع کیا، جس کی عدالت نے اجازت دے دی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کے خلاف دیگر تین مقدمات بھی قائم ہیں، ان مقدمات میں بھی ملزم ارمغان کو جیل کسٹڈی کردیں، عدالت نے ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
عدالت نے ایف آئی اے کو 3 اپریل تک ملزم سے جیل میں تفتیش کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ ایف آئی اے مقررہ وقت میں تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے۔
کیس کا پس منظر:۔واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زائد ہے،
23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں تفتیش کی اجازت عدالت نے
پڑھیں:
مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان کے کال سینٹر سے ایک اور مہنگی گاڑی کیس پراپرٹی میں شامل
---فائل فوٹووفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دوستوں کے ہاتھوں تشدد کے بعد جلائے گئے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق تفتیش جاری ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ارمغان کے گھر سے ملنے والی گاڑی ایف آئی اے نے کیس پراپرٹی میں شامل کر لی ہے، ارمغان کے کال سینٹر سے ڈبل کیبن مہنگی گاڑی ایف آئی اے نے تحویل میں لی تھی۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی مبینہ طور منی لانڈرنگ کے پیسوں سے خریدی گئی، ارمغان کے گھر سے ملنے والی ایک اور مہنگی گاڑی پہلے ہی کیس پراپرٹی میں شامل ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زائد ہے،
یاد رہے کہ اس سے قبل مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے اربوں روپے سے زائد مالیت کی دو کرپٹو کرنسی کی مائننگ مشینیں بھی برآمد کی گئی تھیں۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زائد ہے۔
ملزم غیر قانونی کال سینٹر کی کمائی امریکا میں کزن کو بھیجتا تھا، ملزم کا کزن امریکی ڈالرز کا ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہولڈر ہے۔